اتر پردیش کے سابق وزیر اور سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان اور ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم خان کو سپریم کورٹ نے اہم کیس میں راحت دی ہے۔ ایک چوری کے معاملہ میں دونوں کی درخواست ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے رامپور ضلع کے نگراں بلدیہ کے ذریعہ خریدی گئی سڑک صاف کرنے والی مشین کو چوری کیا تھا۔ یہ مشین بعد میں اعظم خان کی جوہر یونیورسٹی سے برآمد ہوئی تھی۔
یہ معاملہ 2022 میں سامنے آیا تھا جب اعظم خان، ان کے بیٹے عبد اللہ اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے چوری کی گئی مشین کو یونیورسٹی میں چھپایا۔ ابتدا میں الہ آباد ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد دونوں نے سپریم کورٹ کا رخ کیا۔
سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت درخواست پر سماعت کی اور ان کے حق میں فیصلہ دیا۔ اس فیصلے کو دونوں کے لیے ایک اہم قانونی کامیابی سمجھا جا رہا ہے کیونکہ ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں ریلیف دیا ہے۔
یاد رہے کہ 21 ستمبر کو الہ آباد ہائی کورٹ کے جج، جسٹس سمیت گوپال کی سنگل بنچ نے اعظم خان اور عبد اللہ اعظم خان کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد دونوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے اس پر فیصلہ سنایا اور انہیں ضمانت دے دی۔