حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی مؤخرکر دی،اسرائیلی حکومت کا فوج کو تیار رہنے کا حکم

حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی اگلی قسط کی رہائی "تاحکمِ ثانی” مؤخر کر رہی ہے، کیونکہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔
معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد کا مطالبہ
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ:
"ہم معاہدے کی شرائط پر قائم ہیں، لیکن قابض فوج کو بھی ان پر عمل کرنا ہوگا۔”
انہوں نے واضح کیا کہ جب تک اسرائیل غزہ میں اپنے گھروں کو واپس جانے والے فلسطینیوں پر حملے بند نہیں کرتا اور امداد کی متفقہ سطح پر فراہمی یقینی نہیں بناتا، تب تک رہائی کا عمل معطل رہے گا۔
اسرائیل کا ردعمل اور فوجی تیاری
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے حماس کے اس اقدام کو "جنگ بندی معاہدے کی مکمل خلاف ورزی” قرار دیا اور فوج کو "اعلیٰ درجے کی تیاری” کے احکامات جاری کر دیے۔
حالیہ قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں
ہفتے کے روز حماس نے تین اسرائیلی قیدی رہا کیے، جبکہ اسرائیل نے 183 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا۔ تاہم، رہائی کے باوجود اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں کئی آزاد فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق، سات رہائی پانے والے فلسطینیوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
ٹرمپ کے بیانات سے تنازع میں شدت
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ "غزہ پر قبضہ کر کے اسے ترقی دے گا” اور وہاں "لاکھوں نوکریاں پیدا کرے گا”۔
ان بیانات نے اسرائیل اور حماس کے درمیان پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا ہے، جبکہ فلسطینیوں نے کسی بھی جبری بے دخلی کو "نیا نکبہ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

«
»

سوشیل میڈیا پر متنازعہ پوسٹ سے ادے گیری میں گرمایا ماحول ، پولیس نے داغے آنسو کیس کے گولے

ٹرمپ کے خواب کو خاک میں ملائیں گے : حماس رہنما خلیل الحیہ