اسد الدین اویسی سپریم کورٹ کے موقف سے پرامید، کہا، وقف ترمیمی قانون کے خلاف جنگ جاری رہے گی 

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں وقف ایکٹ کی سماعت پر، اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ، ہم اس قانون کو غیر آئینی سمجھتے ہیں۔ کورٹ نے کہا ہے کہ سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف کونسل کی تشکیل نہیں کی جائے گی، اور ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کو حذف نہیں کیا جا سکتا۔

اویسی نے سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ، جے پی سی کی بحث کے دوران، میں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی تھی، حکومت کی طرف سے بل کی تمام ترامیم اور بل کی مخالفت کی تھی۔ ایم آئی ایم سربراہ نے زور دے کر کہا کہ اس قانون کے خلاف ہماری قانونی جنگ جاری رہے گی۔

واضح رہے آج سپریم کورٹ مین لگاتار دوسرے دن وقف ترمیمی قانون کے خلاف دائر عرضداشتوں پر سماعت ہوئی۔ جس میں آج مرکزی حکومت کی جانب سے سولیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جواب داخل کیا۔ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف عرضی دائر کرنے والوں میں ایم ائی ایم رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی بھی شامل ہیں۔

سپریم کورٹ نے فی الحال وقف جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ایک ہفتے کے اندر تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے عرضی گزاروں کو بھی جواب داخل کرنے کے لیے پانچ دنوں کا وقت دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف کونسل کی تشکیل پر فی الحال روک لگا دی ہے۔

اسرائیل کا غزہ میں 30 فیصد علاقہ ‘بفر زون’ میں تبدیل کرنے کا دعویٰ، 1200 سے زائد اہداف پر حملے

کرناٹک میں مسلمانوں کیلئے 4 فیصد ریزرویشن پر گورنر  کو اعتراض