ہندوستانی پولس کیوں بنتی جارہی ہے نفسیاتی مریض ؟

چھتیس گڑھ کے بلاسپور میں تعینات پولیس اہلکار راہل شرما نے خودکشی کرلی۔ راہل شرما کی خودکشی کے بعد برآمد ہوئے سوسائڈ نوٹ میں کہا گیا تھا کہ وہ اعلی افسر سے پریشان ہوکر ایسا قدم اٹھا رہا ہے۔ ساگر (مدھیہ پردیش)میں ایک خاتون ٹرینی سب انسپکٹر نے خود کشی کر لی ۔ خود کشی کرنے والی انامکا کشواہا نام کی سب انسپکٹر کو ویاپم کے ذریعے اس عہدے کے لئے منتخب کیا گیاتھا۔ مرینا کی رہنے والی انامکا نے ساگر پولیس اکیڈمی کے تالاب میں کود جان دے دی۔ ہریانہ کے مانیسر میں واقع نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کیمپس میں ایک پولس جوان نے خودکشی کرلی ، پولس کو خودکشی کا سبب نہیں معلوم ۔خود کشی کرنے والے وکاس راؤ کی عمر محض 23سال تھی اور یہاں جموں سے ٹریننگ کے لئے آیا ہوا تھا۔ پوسٹ مارٹم میں بھی خود کشی کی بات سامنے آئی مگرموقع سے کوئی سوسائڈ نوٹ پولیس کو نہیں ملا۔مانیسر تھانہ انچارج جگدیش پرساد نے بتایا کہ خودکشی کی وجوہات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ضلع کننور کے شولٹو میں جے پی ورکرز یونین کی ہڑتال میں ڈیوٹی دینے آئی ایک خاتون پولس جوان نے جے پی کمپلیکس میں پنکھے سے لٹک کر خود کشی کر لی۔ اس کی شناخت ترپتا، عمر 25 سال، رہائشی ضلع کانگڑا کے طور پر ہوئی۔جائے حادثہ پر ایک سوسائڈ نوٹ لکھا ملا، جس میں لکھا تھا کہ اس کی موت کے لئے کسی کو بھی ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔ اس نے خودکشی نوٹ کے نیچے دستخط بھی کئے تھے۔ممبئی میں ایک پولیس ملازم کی طرف سے اپنے سینئر افسر کو گولی مار کر خودکشی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد کے مل کارنر علاقے میں ایک پولیس کانسٹیبل نے خود کو بلیڈ مار کر خود کشی کی کوشش کی۔ معلومات کے مطابق انل نرسیا ننگوپٹلا نامی یہ پولیس کانسٹیبل اسمانپورا پولیس تھانے میں تعینات تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ہفتہ کو چھٹی کے دن ایک پولیس انسپکٹر نے اسے کام پر بلایا تھا۔ فون آنے سے پٹلا پریشان ہو گیا ۔ اس نے تناؤ میں اپنے ہاتھ کی رگوں کو بلیڈ سے کاٹ کر جان لینے کی کوشش کی۔بلیڈ مارنے کے بعد زخمی حالت میں اسے مقامی سرکاری ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔اوپر کی سطور میں جن خودکشی کی خبروں کو آپ نے پڑھا وہ ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے مطالعے سے اندازہ ہوتا ہے کہ پولس والوں کی خودکشی کی وارداتیں کس تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔پولس کے بارے میں عام رائے یہ ہے کہ وہ کام چور ہوتے ہیں اور اپنی ذمہ داری سے غفلت برتتے ہیں نیز رشوت خور بھی ہوتے ہیں مگر علاوہ ازیں اب جو تصویر سامنے آرہی ہے وہ ایک الگ تصویر ہے۔ 
خودکشی میں نمبرون ریاست
پولس والوں کی خودکشی کے واقعات یوں تو پورے ملک میں ہوتے رہتے ہیں مگر مہاراشٹر اس معاملے میں سب سے اول نمبر
پر ہے۔ اگر شہر کی سطح پر دیکھیں تو اس معاملے میں ممبئی سب سے آگے ہے۔ ویسے ناگپور بھی ممبئی سے زیادہ پیچھے نہیں۔ناگپور شہر میں سال 2011 سے 2014 کے درمیان 16 پولیس افسران اور ملازمین نے خود کشی کی۔یہ بات خود حکومت نے ریاستی اسمبلی میں بتائی۔ اکیلے ممبئی میں 2002-2012کے دوران 168پولس والوں نے خودکشی کی۔محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ پولیس افسران اور ملازمین پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو دیکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے کئی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔محکمہ پولیس میں خالی عہدے بھرے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پولیس افسر ان اور پولس ملازمین کو تناؤ سے دور رکھنے کے لئے ہیلتھ چیک اپ کیمپ ، ورک شاپ اور یوگا کیمپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ پولیس بہبود فنڈ سے ان منصوبوں کے لئے سہولیات مہیا کرائی جاتی ہیں۔
خود کشی کے اعداد و شمار
اب تک پولس والوں کے ذریعے خودکشی کے جو اعداد وشمار سامنے آئے ہیں ان میں ریاست مہاراشٹر سب سے آگے ہے۔ ریاست میں2008۔2013 کے دوران 144پولس والوں نے خودکشی کی جب کہ اس بیچ تمل ناڈومیں 137،ہریانہ میں 77،مدھیہ پردیش میں 59،مغربی بنگال میں 50اترپردیش میں49،کرناٹک میں 48اورراجدھانی دلی میں 37 پولس والوں نے خودکشی کرلی ہے۔اسی طرح 2006-2011کے اعدادوشمار پر نظر ڈالیں تو مہاراشٹر میں200 ، تمل ناڈو میں127 ،ہریانہ میں73 ، کیرل میں 71،آندھراپردیش میں68 ، مغربی بنگال میں57 پولس والوں نے خودا پنی جان لے لی۔ اکیلے ممبئی میں 2002-2012کے دوران 168پولس والوں نے خودکشی کی۔
پولس میں افرادی قوت کی کمی
پولس والوں کی خودکشی کا ایک بڑا سبب ان کے اندر افرادی قوت کی کمی اور کام کا دباؤ مانا جاتا ہے۔دلی کی آبادی21ملین ہے اور یہاں پولس والوں کی تعداد84

«
»

دہشت گردی کو بڑھاوا دینے والے آخر کون۰۰۰؟

موہن بھاگوت: ہوئے تم دوست جس کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے