بھٹکل : جلسہ جلوس میں شرکت کرکے صرف ربیع الاول کے مہینہ میں محبتِ رسول کا ثبوت پیش کرنے والا اور سال بھر ان کی تعلیمات کو بھول کر زندگی گزارنے والا حقیقی مومن نہیں ہوسکتا۔ ان باتوں کا اظہار امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم صاحب ندوی نے کیا۔ مولانا ابوذر جمعہ مسجد بلال کھنڈ گلمی میں شبینہ مکتب (تکیہ) کے افتتاح کے بعد جلسہ سیرت النبی سے خطاب فرمارہے تھے۔ مولانا نے کہا کہ ہمیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے زبان اور اپنے عمل دونوں سے محبت کا ثبوت پیش کرنا ہے اوریہ اس وقت تک ممکن نہیں ہوسکتا جب تک ہم سچی محبت کا ثبوت پیش نہ کریں اور سچی محبت کا ثبوت یہی ہے کہ ہم اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کریں۔ مولانا نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے مقابلہ دنیا کی کوئی بھی تعلیم نہیں کرسکتی۔ غلطی کرنے والوں کو بھی رسول صلی اللہ وعلیہ وسلم نے ٹوکنے کے بجائے اسے بڑی محبت سے سمجھایا۔ اس کو دور کرنے کے بجائے اس کو قریب کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے ہر شخص اللہ کے نبی کا گرویدہ بن گیا۔ مولانا نے صحیح تعلیمات کی روشنی میں زندگی گذارنے پر زور دیا۔
امام وخطیب جمعہ مسجد ابوذر گلمی مولانا عبدالاحد فکردے ندوی نے اپنی نظامت کے دوران کئی مفید باتوں کی طرف حاضرین کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ دین قربانیوں کے بغیر زندہ نہیں رکھ سکتاہے۔ بغیر محنت اور قربانیوں کے زندگی گذارنے کو ایک داعی کی موت سمجھا جاتا ہے۔ آج نوجوان نسل کی حالت یہ ہے کہ وہ دین سے بیزار ہے اور ان کی بیزارگی کا عالم یہ ہے کہ انہیں دعوت دینے کے باوجود وہ دین کی طرف نہیں آرہے ہیں اور اس کے لیے ہم سب کو دعوتی میدان میں محنت کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صدر مدرس دار التعلیم والتربیہ مولانا شجاع الدین ندوی نے بھی سیرت کے موضوع پر بڑی اہم باتیں پیش کیں۔
قرآن مجید کی تلاوت سے شروع ہونے والا یہ پروگرام دعائیہ کلمات پر اختتام پذیر ہوا۔