English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہم صرف بولتے ہیں مگر میدانِ عمل میں’’نہ‘‘ کے برابر : مولانا عبدالباری ندوی (مزید ساحلی خبریں )

share with us

اور اس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا کہ لوگوں کو دین سے جوڑنے اورزندگی میں دینی تعلیمات کی اہمیت افادیت اور جماعتی نظام سے ان کو حقیقی طور پر جوڑنے کے لیے ایک سمینار کا انعقاد کیا جائے ۔ اس نشست میں سب سے زیادہ جس چیز پر زور دیا گیا وہ یہ ہے کہ بعض لوگوں کی غلطیوں کی کی وجہ سے بے گناہ لوگ ایرپورٹ پر ستائے جاتے ہیں اور ان کو ہراساں کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگ سفر کرنے سے خوف محسوس کرتے ہیں ۔معاشرہ کو تباہ کرنے والی بیماری کئی مختلف اداروں کی اہم نشستوں میں اس بات کا تذکرہ کیا جاتا ہے اور جو لوگ ایسے کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے دوسروں کو سفر کرنا دشوار ہوجاتا ہے ۔ ان کو سمجھا جائے اور ان کو اس غلط حرکت سے باز آنے کی نصیحت کی جائے ۔ لیکن ادھر چند سالوں سے یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ اس تجارت میں کمی آنے کے بجائے دن بہ دن اس کو بڑھاوا دینے کی کوشش کی جارہی ہیں اور دوسروں کو خواہ مخواہ پریشانیوں میں ڈالا جارہا ہے ۔ کئی منٹ تک چلنے والی اس بحث کے بعد آخر اس بات پر غور کیا گیا کہ اس کی روک تھام کے سلسلہ میں ہمیں جماعتی نظام کے تحت پیش رفت کرنی چاہیے اور جو لوگ غیر قانونی طور پر اسمگلنگ کی تجارت کرتے ہیں ان کے خلاف جماعت کے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے سخت اقدامات کیے جائیں۔


اپنے اولاد کو اردو کی تعلیم سے روشناس کرانے کی اشد ضرورت ہے : مولانا عبدالباری ندوی 

اس نشست میں جامع مسجد بھٹکل کے امام وخطیب ومہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ ہمارے جماعتی نظام سے الحمدللہ اچھے اثرات معاشرے میں پڑے ہیں اور اس سے بڑا فائدہ ہوا ہے لیکن ادھر چند سالوں سے یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ جماعتی نظام کو کمزور کرنے والی باتیں عوام میں گردش کرتی ہیں اور جماعت کے خلاف لوگ آوازیں اٹھاتے ہیں ۔ پہلے جماعت کے خلاف بات کرنے والوں کو حقیر سمجھا جاتا تھا اور قبرستان میں دفن کے لیے جگہ کا ملنا دشوار تھا لیکن آج یہ وبا عام ہورہی ہے کہ لوگ دیکھنے میں تو جماعت سے منسلک نظر آتے ہیں لیکن اندر سے وہ جماعت سے متنفر ہیں اور اس جماعتی نظام کے خلاف آوازیں بلند کرتے ہیں ۔ مولانا نے دینی تعلیم کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہ آج انگریزی تعلیم ہر ایک کو حاصل کرنے کا شوق ہے لیکن دینی تعلیم کے حصول کا شوق کم ہوتا جارہا ہے۔ عربی اور اردو سیکھنے سے لوگ خوف محسوس کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ دینی تعلیم کا مواد عربی میں ہے اور اردو زبان میں بھی بڑا مواد پایا جاتا ہے ۔ مولانے بیرونِ ملک میں میقم احباب سے اپنے اولاد کو اردو کی تعلیم دلانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اردوسے ہماری تہذین اور تمدن باقی رہے گا ۔ اگر اردوکی تعلیم نہیں ہوگی تو شریعت سے واقفیت سے دوری ہوتی جائے گی ۔ مولانا موصوف نے شبینہ مکاتب کی اہمیت اور اپنی اولاد کو اس کی پابندی کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹیوشن کے نام پر آج شبینہ مکاتب کا نظام کمزور ہورہا ہے۔ہمارے نونہالان شبینہ مکاتب سے دور ہورہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سرپرست حضرات کی توجہ بھی اس طرف زیادہ نہیں جارہی ہے ۔ مولانا نے اس موقع پر اس بات کا کھلم کھلا اظہار کیا کہ دین ہے تو سب کچھ ہے اور دین نہیں ہے تو کچھ حاصل نہیں اور اپنی بچوں کی دینی تعلیم سے روشناس کرانے کے لیے ان کو شبینہ مکاتب میں بھیجنے کا اہتمام کیا جائے اور مغرب سے عشاء تک کا وقت قرآن کی تعلیم کے لیے وقف کیا جائے ۔


جماعتی نظام کو مستحکم کرنے کے لیے ہرشخص آگے آئیں : مولانا محمد الیاس ندوی 

مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ ہندوستان میں جب جماعتی نظام ختم ہورہا ہے تو اس دور میں بھٹکل میں اس نظام کا پایا جانا نعمتِ خداوندی ہے ۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس کے دوران ملک بھر کے دانشوروں نے بھٹکل کے جماعتی نظام کی تعریف کرتے ہوئے اس کے ذریعہ سے انجام پانے والے کاموں کی ستائش بھی کی تھی۔ اس موقع پر کئی اہم شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کے دوران کہا تھا کہ اس جماعتی نظام سے کئی اہم کام انجام دےئے جاسکتے ہیں اور اللہ کے فضل وکرم سے بھٹکل کے مسلمان دینی اور شرعی حیثیت سے اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مولانا موصوف نے محکمہ شرعیہ کے نظام کے کمزور پڑنے کی وجوہات پر غور کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا جیسے ہم شہر میں مقیم حضرات جماعت کی ترقی کی فکر کرتے ہیں اسی طرح ملک کے دیگر شہروں اور بیرونِ ملک میں مقیم حضرات بھی جماعت کی ترقی کی فکر کریں اور اس کو مضبوط اور مستحکم کرنے میں ہر طرح کا اپنا تعاون پیش کریں۔اس نشست میں کئی جماعتوں کے ذمہ داروں نے مفید مشوروں سے نوازا ۔ مسلم خلیج کونسل کے سکریٹری جنرل جناب محمد یونس قاضیا نے کہا کہ ہمارا یہاں بیٹھنا اس مقصد کے تحت ہو کہ جو تجاویز سامنے آئی ہیں اس پر عمل کرنے کے لیے پیش رفت کی جائے اور چھ مہینے بعد ان عمل در آمد ہونے والی تجاویز کو غور کرتے ہوئے کام کو مزید مستحکم کرنے کی فکر کی جائے ۔ ملحوظ رہے کہ اس پروگرام میں شرکت کرنے والوں کا استقبال جناب جان عبدالرحمن صاحب نے کیا اور نظامت کے فرائض مولانا محمد شعیب ندوی نے انجام دئیے ۔ قریب رات بارہ بجے یہ اہم نشست دعائیہ کلمات کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی ۔ اس موقع پر اسٹیج پر قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی ، صدر جماعت المسلمین بھٹکل جناب ماسٹر محمد شفیع صاحب کے علاوہ مولانا عبدالرب ندوی ، مولانا عبدالعظیم ندی ، جناب سی اے خلیل الرحمن صاحب وغیرہ موجود تھے۔ 


بس کے سائیکل سے ٹکرانے سے سائیکل سوار شدید زخمی 

منگلور 28؍جولائی (فکروخبرنیوز) بس کے سائیکل سے ٹکرانے کی وجہ سے سائیکل سوار کے شدید زخمی ہونے کی واردات بیجائی کاپی کڑ نامی علاقے میںآج پیش آئی ہے۔ سائیکل سوار کی شناخت آموگ شیٹی (13) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ٹیوشن جانے کے دوران مذکورہ حادثہ پیش آیا۔ سائیکل سوار تیز رفتار بس کی زد میں آنے سے سخت زخمی ہوگیا ہے ۔ اس کی سر پر شدید چوٹیں پہنچی ہیں ۔ شدید زخمی حالت میں اس کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ 


نامعلوم افراد نے کیا جان لیوا حملہ :دو افراد شدید زخمی 

منگلور 28؍ جولائی (فکروخبرنیوز) دو نامعلوم افراد کی جانب سے دیگر دو افرادپر جان لیوا حملہ کرنے کے بعد شدید زخمی کیے جانے کی واردات الاکے علاقے میں کل شام پیش آئی ہے۔زخمی افراد کی شناخت اندر جیت اور لتیش کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق دو نامعلوم افراد بذریعہ کار آئے اورتیز دھار ہتھیار سے مذکورہ نوجوانوں پر جان لیوا حملہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور انوکھے طریقہ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ کار کی رفتار تیز کرنے کے بعد تین سواریوں کو نقصان پہنچایا جس کے بعد ان کی کار رک گئی ۔ فوری طور پر حملہ آور کار سے اترے اور ایک بائک سوار کو روک کر اس کو دھکا دینے کے بعد اسی کی بائک کے لیے فرار ہونے ہونے میں کامیاب رہے ۔ حملہ میں زخمی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ حملہ آور تیز دھار ہتھیار کار پر ہی چھوڑ گئے جس کو پولیس نے ضبط کرلیا ہے۔ کدری پولیس معاملہ کی چھان بین کررہی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا