English   /   Kannada   /   Nawayathi

جنگ بندی مذاکرات : حماس نے امریکہ سے متعلق بڑا دعوی کیا

share with us

حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے حماس پر دباؤ ڈالا گیا۔

لبنان میں مقیم حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ فلسطینی گروپ اب بھی کسی بھی جنگ بندی کی تجویز پر بات کرنے کے لیے تیار ہے جس سے تقریباً نو ماہ سے جاری تنازع کا خاتمہ ہو۔

بیروت میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر، حماس مستقل جنگ بندی، غزہ کی پٹی سے جامع انخلاء، اور ایک سنجیدہ تبادلے کے معاہدے کو یقینی بنانے والی کسی بھی تجویز سے مثبت طور پر نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ غزہ پر جنگ کے حوالے سے اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی کے مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ دسیوں ہزار مظاہرین تل ابیب کی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے اسیروں کو بچانے اور معاہدہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

عرب ثالثوں کی کوششیں، جن کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اب تک جنگ کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں اور دونوں فریق ایک دوسرے پر تعطل کا الزام لگا رہے ہیں۔

 حماس کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاہدے کے لیے جنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلاء ہونا چاہیے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جب تک 2007 سے غزہ پر حکمرانی کرنے والی حماس کا "خاتمے” نہیں ہو جاتا، وہ لڑائی میں صرف عارضی توقف قبول کرے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا