English   /   Kannada   /   Nawayathi

کیا تاریخی مسجد کے سروے کے نام پر ہورہی ہے منمانی

share with us

ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے کی ایک ٹیم کو مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں بھوج شالا مندر-کمال مولا مسجد کمپلیکس کا سروے کرنے کا کام سونپے جا نے پر علاقے کے سربراہ عالم دین وقار صادق نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ا یسا کرنا سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ ۱۱؍مارچ کو، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایجنسی کو ہدایت دی تھی کہ وہ ہندو فرنٹ فار جسٹس نامی ایک گروہ کی درخواست پر سروے کرے، جس نے دعویٰ کیا ہے کہ مسجد ہندو مندروں کو توڑ کر بنائی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے سروے کرنے والوں کو ہدایت کی کہ ڈھانچہ کو نقصان نہ پہنچے۔ ساتھ ہی کہا کہ ضلع کلکٹر کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی کھدائی نہیں ہو سکتی۔

صادق نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان دونوں ہدایات کی ۹۸؍ دن کے طویل سروے کے دوران خلاف ورزی کی گئی، جس کا اختتام جمعرات کو ہوا۔ ۱۱؍ویں صدی کی یہ عمارت، جسے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعےتحفظ حاصل ہے۔ جس کا دعویٰ ہندو اور مسلمان دونوں کرتے ہیں۔ جبکہ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ بھوج شالا دیوتا واگ دیوی یا سرسوتی کے لیے وقف ایک مندر ہے جبکہ یہ عمارت مسلم سماج کیلئے ایک مسجد ہے۔۷؍اپریل ۲۰۰۳ءکو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی طرف سے کیے گئے ایک انتظام کے تحت، ہندو منگل کو احاطے میں پوجا کرتے ہیں اور مسلمان جمعہ کے دن احاطے میں نماز ادا کرتے ہیں۔یکم اپریل کو سپریم کورٹ نے مسلم درخواست گزاروں کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سروے پر روک لگانے سے انکارکردیا تھا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اس کی اجازت کے بغیر سروے کے نتائج پر کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔جسٹس پرشانت کمار مشرا اور ہرشی کیش رائے کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ سروے ایک چیز ہے لیکن مقام کو کھودنے کی کوشش نہ کریں۔

اس معاملے کے ایک درخواست گزار آشیش گوئل نے جمعرات کو اے این آئی کے سامنے دعویٰ کیا کہ سروے کے دوران کئی ہندو نوادرات کا پتہ چلا ہے، جس میں ایک ہندو دیوتا کی ٹوٹی ہوئی مورتی بھی شامل ہے۔آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے مقامی کنزرویشن اسسٹنٹ پرشانت پاٹنکر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ انہیں اس معاملے پر تبصرہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔کمال مولا مسجد ویلفیئر سوسائٹی کے صدر عبدالصمد نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ سات ڈھانچے، جو بڑی مذہبی یادگار کا حصہ ہیں، کو آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا نے کھدائی کے کام کے دورا ن تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا