English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل : اہم شاہراہ 66 حنیف آباد کراس کے قریب کچروں کا ڈھیر!! مسائل کا حل کیا ہے؟؟

share with us

بھٹکل 26 جون 2024(فکروخبرنیوز) شہر میں گھرگھر کچرہ نکاسی کا نظام موجود ہونے کے باوجود یہاں کے کچھ علاقوں میں اب بھی کچروں کے ڈھیر پائے جارہے ہیں۔

گذشتہ دنوں وھاٹس ایپ پر حنیف آباد کراس کی ایک ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں ایک شخص اہم شاہراہ 66 حنیف آباد کراس کے قریب کے کچرہ کے ڈھیر کی ویڈیو بناتے ہوئے عوام کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس تو افسران کو اس طرف توجہ دینے کا خاموش پیغام دے رہے ہیں۔ کچروں کے ڈھیر پر بارش نے اس کی حالتِ زار پوری طرح کھول کر رکھ دی ہے۔ وہاں کے گذرنے والے بغیر اس کی بدبو سونگے آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ یہ علاقہ ہیبلے پنچایت حدود میں آتا ہے۔ اس سے قبل حنیف آباد روڈ کے موڑ پر اور جامعہ آباد روڈ رحمت آباد میں کچروں کے ڈھیر پائے جارہے تھے۔ کئی مرتبہ افسران کی توجہ اس طرف مبذول کرائی گئی لیکن یہ مسئلہ جوں کا توں برقرار رہا اور عوام مجبوراً ان کچروں کے ڈھیر سے گذرنے لگی لیکن ان دونوں علاقوں کے نوجوانوں کی ہمت کی داد دینی چاہیے کہ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور مسئلہ کا حل نکالنے تک اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے یہاں کچرہ نہ پھینکے جانے کی گذارش کی ، بینرنس لگائے اور کئی مرتبہ میڈیا کے ذریعہ حالات سے باخبر کیا لیکن یہ اس وقت قابو میں آگیا جب پنچایت کی جانب سے ان علاقوں میں کیمرے نصب کیے گیے جس کے بعد سے مذکورہ جگہوں پر کسی بھی قسم کا کچرہ نظر نہیں آرہا ہے۔

مسائل کب کھڑے ہوتے ہیں؟

عوام اپنی ذمہ داریوں کو صحیح انجام دیں اور افسران مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششیں صرف کردیں تو مسائل کھڑے نہیں ہوتے ہیں۔

عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے گھر کا کوڑا کرکٹ اِدھر اُدھر پھینکنے کے بجائے اس کے لیے جو سہولت پنچایت اور بلدیہ کی طرف سے فراہم کی جارہی ہے اس کا فائدہ اٹھائیں۔ بعضوں کی ایک چھوٹی سے غلطی انہی کے لیے مسائل کھڑے کرنے کا باعث بنتی ہے۔ کچروں کا ڈھیر عوام ہی لگاتی ہے اور عوام ہی کچرہ سڑکوں کے کنارے نہ پھیکنے کی نصیحت کرتی ہے۔

دراصل عوام کا ایک طبقہ اپنی ذمہ داریوں سے واقف نہیں ہوتا۔ وہ اس بات سے بے خبریہ کہتے ہوئے سڑکوں کے کنارے کچرہ پھینک دیتے ہیں کہ اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ اصل میں فرق کچرہ پھینکنے والے کو نہیں بلکہ وہاں سے گذرنے والوں کو پڑتا ہے۔

دوسری طرف افسران کو بھی اپنے اپنے حدود کی صفائی ستھرائی کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ جہاں کہیں بھی کچرہ نظر آئے اس کی صفائی کی ذمہ داری متعلقہ اداروں کی ہوتی ہے اور وہاں صفائی کا اہتمام نہ ہونا گویا اپنی ذمہ داریوں سے سے پہلو تہی اختیار کرنا ہے۔

عوام اور افسران اپنی اپنی ذمہ داریوں کو ٹھیک ٹھیک ادا کرنا مسائل کا واحد حل ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا