English   /   Kannada   /   Nawayathi

مولانا سجادنعمانی کی رہائش گاہ پہونچے نو منتخب رکن پارلمنٹ چندرشیکھرآزاد

share with us

لکھنؤ: معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی سے لکھنؤ میں واقع مولانا کی رہائش گاہ پر نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد نے ملاقات کی۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ نگینہ پارلیمانی نشست سے نو منتخب رکن پارلیمان چندر شیکھر آزاد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان کو سماج کے سبھی طبقوں نے اپنا قیمتی ووٹ دے کر کے پارلیمنٹ میں بھیجنے کا کام کیا ہے۔ آزاد کو دیکھ کر کے لگتا ہے کہ وہ ملک میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ملک دو راہے پر کھڑا ہے۔ اگر بھارت کے مظلوم لوگ اکٹھا ہوں گے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ مل جائے گی اور آئین کی لڑائی ایمانداری کے ساتھ لڑی گئی تو ضرور بھارت بین الاقوامی سطح پر اپنی منفرد شناخت بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مظلوم آپس میں بکھرے رہے۔ انہیں اچھی لیڈرشپ نہ ملی اور مظلوم طبقے نے نہیں پہچانا تو مذہبی مقامات بھی منہدم کر دیے جائیں گے۔ خواتین بھی محفوظ نہیں رہیں گی۔ جو کہ پچھلے 10 برس سے ہو رہا ہے۔

چندر شیکھر آزاد کو دیکھ کر لگا کہ ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس پارٹی کو مضبوط کریں۔ کیونکہ اس پارٹی میں دلت مسلم سبھی اقلیتی طبقہ کے او بی سی کو لیڈرشپ ملی ہے۔ مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ مسلم دلت اتحاد نے ریاست کو نئی لیڈرشپ دی ہے مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو جان بوجھ کر ختم کیا جا رہا ہے۔ سبھی پارٹیوں کو مسلم سماج کا ووٹ چاہیے لیکن ان کی لیڈرشپ نہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ ریاست کی بات ہو یا ملک کی بات، مسلمانوں نے سبھی کا ساتھ دیا ہے۔ آزاد سماج پارٹی میں پنچایت سطح سے اعلیٰ عہدے تک کے سبھی کو یکساں حصہ داری دی جائے گی۔
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ اب دوسرے سماج کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ مسلم لیڈرشپ کو مضبوط کریں۔ نگینہ پارلیمانی نشست پر مسلم اور دلت اتحاد کا تجربہ کامیاب رہا۔ اس لیے مسلم اور دلت مل کر کے ایک دوسرے کو سماجی اور سیاسی طور پر مضبوط کریں۔ تبھی فرقہ وارانہ طاقتوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور ان کو شکست دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے آپسی تال میل اور بھروسہ ضروری ہے۔
آزاد سماج کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ ان انتخابات میں بی جے پی بنام ملک انتخاب ہوا۔ ایودھیا کے نتیجے اس بات پر دلیل ہیں کہ ملک کی عوام امن، بھائی چارہ اور اتحاد چاہتے ہیں اور اپنے مسائل پر ووٹ کر رہے ہیں۔ ایودھیا کے لوگوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ ہم ملک میں امن اور بھائی چارہ کو کبھی بگڑنے نہیں دیں گے۔ بی جے پی کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ نفرت، تانا شاہی ظلم و زیادتی کی سیاست نہیں چلنے والی ہے۔ بلکہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ریزرویشن بچا ہی نہیں ہے۔ ریزرویشن کے نام پر جھنجھنا دیا جا رہا ہے۔ دلت سماج میں بی جے پی کے خلاف شدید غصہ تھا، کیونکہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کیا جائے گا اور یہی وجہ ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں جو نتائج آئے ہیں وہ بی جے پی کے خلاف ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا