:اور ہر طرح کے
حکومت کے خلاف فوجی بغاوت میں ملوث عمر قید کی سزا ... بنگلورو سے کوچی کے لیے اڑان بھرنے والے طیارہ کی ہن ... امریکا: طوفان کے بعد ٹیکساس شدید گرمی کی لپیٹ میں، ... جنوبی غزہ: حماس سے جنگ کے دوران 3 اسرائیلی فوجی ہلا ... سعودی شہری نے اللہ کی رضا کے لیے اپنے بیٹے کے قاتل ... شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی ہولناک بمباری،64 ف ... اسرائیلی جنگی کابینہ میں اختلافات کھل کر آٗئے سام ... شیرور: بجلی کی تار کی زد میں آنے سے باون سالہ شخص ...
:اور ہر طرح کے
حکومت کے خلاف فوجی بغاوت میں ملوث عمر قید کی سزا ... بنگلورو سے کوچی کے لیے اڑان بھرنے والے طیارہ کی ہن ... امریکا: طوفان کے بعد ٹیکساس شدید گرمی کی لپیٹ میں، ... جنوبی غزہ: حماس سے جنگ کے دوران 3 اسرائیلی فوجی ہلا ... سعودی شہری نے اللہ کی رضا کے لیے اپنے بیٹے کے قاتل ... شمالی غزہ میں اسرائیلی فورسز کی ہولناک بمباری،64 ف ... اسرائیلی جنگی کابینہ میں اختلافات کھل کر آٗئے سام ... شیرور: بجلی کی تار کی زد میں آنے سے باون سالہ شخص ...
15/فروری/2023(فکروخبر/ذرائع ) سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کی طرف سے منگل 14 فروری کے روز بتایا گیا کہ ترکی اور شام میں چھ فروری کو علی الصبح آنے والے زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں بچے بھی ہلاک ہوئے۔
اس کے علاوہ ریکٹر اسکیل پر 7.8 کی شدت کے اس زلزلے کے نتیجے میں دونوں ہمسایہ ملکوں میں مجموعی طور پر تقریباﹰ 26 ملین متاثرین میں کم از کم سات ملین بچے بھی شامل ہیں۔ صرف ترکی میں ہی، جو اس قدرتی آفت سے شام کے مقابلے میں کہیں زیادہ متاثر ہوا، ایسے متاثرہ بچوں کی تعداد 4.6 ملین بنتی ہے۔
یونیسیف کے ترجمان جیمز ایڈلر نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ اس زلزلے نے ترکی کے 10 صوبوں کو انتہائی بری طرح متاثر کیا۔ اس کے علاوہ شام میں بھی اس تباہ کن آفت سے ڈھائی ملین بچے متاثر ہوئے۔
ایڈلر کے مطابق، ’’اس زلزلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد ابھی تک بڑھتی جا رہی ہے۔ اس لیے ہلاک شدگان اور متاثرین کی حتمی تعداد کو تخمینہ لگانا ابھی تک ممکن نہیں۔ اس کے علاوہ ایسے بچوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے، جن سے اس زلزلے نے ان کے والدین چھین لیے۔‘‘
اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے کے ترجمان نے بتایا، ''بچوں والے بہت سے متاثرہ خاندان ابھی تک سڑکوں پر، خریداری کے مراکز، اسکولوں اور مساجد میں، بس اڈوں پر اور پلوں کے نیچے یا پھر دیگر کھلی جگہوں پر پناہ لیے ہوئے ہیں کیونکہ خوف کے باعث وہ ابھی تک اپنے گھروں کو نہیں لوٹ سکتے۔‘‘
یہ صورت حال اس لیے بھی تکلیف دہ ہے کہ زلزلہ زدہ علاقوں میں نہ صرف سردی بہت زیادہ ہے بلکہ بے سر و سامانی کے عالم میں ایسے بالغوں اور بچوں کو کئی طرح کی بیماریوں کا سامنا بھی ہے۔
عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق ترکی اور شام میں زلزلے کے متاثرین کی مجموعی تعداد 26 ملین تک ہو سکتی ہے۔ ان میں تقریباﹰ پانچ ملین متاثرین ایسے ہیں جن کو خاص طور پر تحفظ اور امداد کی اشد ضرورت ہے۔
ترکی کے جنوب اور شام کے شمال مشرق میں اس زلزلے سے جو وسیع تر تباہی ہوئی، اس کے نتیجے میں انسانی ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد اب 35 ہزار 331 ہو چکی ہے۔ ان میں سے 31 ہزار 643 ہلاک شدگان کا تعلق ترکی سے تھا جبکہ شام میں بھی ہلاکتوں کی مصدقہ تعداد کم از کم بھی تین ہزار 688 بنتی ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |