English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت کی خاموشی سے ناراض کسان رہنماوں نے اب دہلی نوئیڈاسرحد بند کرنے کی دی دھمکی

share with us

:16مارچ2021(فکروخبرنیوز/ذرائع)ساڑھے تین مہینے سے زیادہ مدت سے کسان مظاہرین دہلی بارڈرس پر جمے ہوئے ہیں اور زرعی قوانین کی واپسی کا لگاتار مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن اب اس معاملے میں مرکز کی مودی حکومت نے پوری طرح سے خاموشی اختیار کر لی ہے۔ نہ کوئی مذاکرہ ہو رہا ہے، اور نہ ہی ایسے کوئی آثار نظر آ رہے ہیں کہ کسانوں کے مطالبات پورے ہوں۔ لیکن کسان مظاہرین بھی بضد ہیں کہ جب تک تینوں زرعی قوانین واپس نہیں لے لیے جاتے اور ایم ایس پی کو قانونی جامہ نہیں پہنایا جاتا، وہ دہلی بارڈرس پر اپنا مظاہرہ جاری رکھیں گے۔ اس درمیان بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے ’کسان تحریک‘ میں مزید شدت پیدا کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔

راکیش ٹکیت نے میڈیا کو دیئے گئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسان مظاہرین بہت جلد دہلی-نوئیڈا بارڈر کو بلاک کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہاں، ہم دہلی-نوئیڈا بارڈر کو بلاک کریں گے۔ کمیٹی نے ابھی تاریخ طے نہیں کی ہے۔ بات چیت جاری ہے اور جلد ہی اس بارے میں فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘ یہاں قابل ذکر یہ بھی ہے کہ سنیوکت کسان مورچہ نے مارچ کا اپنا پروگرام پہلے ہی جاری کر دیا ہے اور آئندہ 19، 23، 26 اور 28 مارچ کو مختلف نوعیت کے مظاہرے دیکھنے کو ملیں گے۔

واضح رہے کہ راکیش ٹکیت ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں لگاتار مہاپنچایتیں کر رہے ہیں اور عوامی تقاریب سے بھی خطاب کر رہے ہیں۔ اس درمیان پیر کے روز مدھیہ پردیش کے جبل پور میں راکیش ٹکیت نے ایک بار پھر اپنی اس بات کو دہرایا کہ ’’مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک اس وقت تک چلے گی جب تک یہ قانون واپس نہیں لے لیے جاتے۔‘‘

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا