English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان میں غربت میں اضافہ ، اقوام متحدہ کی رپورٹ پر کانگریس مودی سرکار پر ہوئی حملہ آور

share with us

:05ستمبر 2020(فکرو خبر/ذرائع)کانگریس نے وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو غریب مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس غریبی سے نمٹنے کا کائی منصوبہ نہیں ہے اور اقوام متحدہ نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ ہندوستان میں غریبوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی تازہ ترین رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں غریبی بڑھ رہی ہے اور ۴۰؍ کروڑ ہندوستانی شہریوں کو خط افلاس سے نیچے دھکیلا جارہا ہے لیکن مرکزی حکومت اس سے نمٹنے کی کوئی کوشش نہیں کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ چونکانے والی ہے اور اس سے لگتا ہے کہ مودی حکومت اس بار غریبوں پر حملہ کررہی ہے۔
موجودہ حکومت کا موازنہ منموہن سرکار سے
 انہوں نے کہا کہ غریبوں کی ترقی کا جھنجھنا پکڑا کر مودی اقتدار میں آئے تھے لیکن ۶؍سال کے بعد ملک کے کیا حالات ہوگئے ہیں ،یہ سب دیکھ رہے ہیں ۔ملک کی حقیقت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ’’غریبوں کے پیٹ میں روٹی نہیں ،ہاتھ میں کام نہیں ،گھر میں آرام نہیں ،کیا کریں غریب۔کیا کرے کم آمدنی والا شخص۔روزگارجارہے ہیں لیکن حکومت جیسے بے خبر سوئی پڑی ہے۔‘‘ترجمان نے کانگریس کی قیادت والی حکومت میں غریبی مٹانے کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ’’۲۰۰۴ء میں گانگریس اقتدار میں آئی تو ملک میں غریبی کی شرح۳۸؍ فیصد تھی جو۲۰۱۴ء میں ۱۶؍ فیصد کم ہوکر۲۱ء۹؍ فیصد رہ گئی تھی۔اس دوران ملک میں ۱۴؍ کروڑ غریب عوام خط افلاس سے اوپر اٹھ گئے اور۴۰؍کروڑ متوسط طبقے میں شامل ہوگئے۔‘‘ انہوں نے یاد دلایا کہ یو اے پی اے کے دور اقتدار میں  عالمی معاشی بحران کے دوران بھی ہندوستان کی معیشت نہیں رکی تھی۔ 
 نوجوانوں  کو روزگار دینے کیلئے سنجیدہ نہ ہونے کا الزام
  ملک میں  غربت میں  اضافے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے معاملے میں   بھی مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں  لیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ نوجوانوں  کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے معاملے میں  وہ سنجیدگہ نہیں  ہے۔ 
 ملازمت کے نام پر نوجوانوں کو لوٹا جارہاہے
 کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ نوکریوں  میں  بھرتی کے نام پر ریلوے اور اسٹاف سلیکشن کمیشن کے امتحان کے فارم بھروا کر نوجوانوں سے کروڑوں  روپے کمائے جاتے ہیں مگرکہیں   امتحان میں  تاخیر ہوتی ہے تو کہیں  مہینوں  گزر جانے کے بعد نتائج ظاہر نہیں  کئے جاتے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں  لیا ہے۔انہوں نے ٹویٹ میں  مطالبہ کیا ہےکہ’’مودی حکومت ،روزگار، بحالی، امتحانات کے نتائج دو،ملک کے نوجوانوں کے مسائل کا حل دو۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سینٹر فار مانٹرنگ انڈین اکنامی(سی ایم آئی ای)کا اعدادوشمار بھی پیش کئے ہیں  جن کے مطابق اگست میں ملک کی بے روزگاری میں ۴ء۸؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
 نجی سیکٹر میں  چھٹنی، سرکاری ملازمتوں پر تالے
  پرینکا گاندھی نے ملک میں  بیروزگاری کی شرح  میں  اضافے کیلئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف جہاں  نجی ادارے ملازمین کی چھٹنی کررہے ہیں  وہیں  دوسری طرف سرکاری ملازمتوں  میں  تالے لگادیئے ہیں  اور بھرتیاں  نہیں  ہورہی ہیں ۔ بے روزگاری کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں  نے ٹویٹ کیا ہے کہ ۲۰۱۷ء کی ایس ایس سی-سی جی ایل کی بھرتیوں میں ابھی تک تقرری نہیں ہوئی۔۲۰۱۸ء کے سی جی ایل کا رزلٹ تک نہیں آیا۔۲۰۱۹ء کے سی جی ایل کے امتحانات ہی نہیں ہوئے۔۲۰۲۰ء کیلئے ایس ایس سی سی جی ایل کی بھرتیاں نکالی ہی نہیں گئیں ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا