English   /   Kannada   /   Nawayathi

دہلی فسادات : عینی شاہدین کا سنسنی خیز انکشاف ،مذہبی شناخت کرکےلوگوں کو قتل کیا جا رہا تھا

share with us

 

:08 جولائی2020(فکروخبر/ذرائع) دہلی فسادات  کے دوران کی جانے والی پی سی آر کال سے پولیس کو ایک اہم عینی شاہد کا پتہ لگانے میں مدد ملی ہے۔ اس گواہ  نے ہتھیار بند شرپسندوں کے ہجوم  کے ذریعے کس طرح مسلمانوں کا قتل کیا گیا اور ان کی لاشوں کو نالوں میں پھینکے جانے سےمتعلق تفصیلات بتائی ہیں۔
  ’انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق دہلی پولیس نے فسادات کے دوران مارے گئے۳؍ افرادامین ، بھورے علی اور حمزہ کے قتل سے متعلق چارج شیٹ داخل کی ہے۔اس  میں ۲۶؍ فروری کی رات کو پی سی آر پر موصول ہوئے  ایک فون کال تذکرہ کیا ہے جس میں پولیس کو مطلع کیا گیاتھا کہ ایک مسلمان کی موٹر سائیکل کو نذر آتش کر دیا گیا اور اس نے نالے میں چھلانگ لگائی ہے۔ فون کرنے والے کی شناخت گنگا وہار کے رہائشی کے طور پر ہوئی۔ اس معاملے میں مذکورہ انکشاف اوربیان کواب ایک اہم ثبوت  مانا جارہا ہے۔چارج شیٹ  میں اس واقعے کی تفصیل میں لکھا گیا ہےکہ ایک ہندو نے ۲۶؍ فروری کی رات پہلے ۱۰؍ بجکر ۵؍ منٹ پر پی سی آر پر کال کیا اور بتایا کہ ہندوؤں نے ایک مسلمان کی موٹر سائیکل کو نذر آتش کردیا۔ وہ اسے بھی آگ لگانے والے تھے لیکن وہ نالے میں کود گیا۔ ۲۰؍ منٹ بعد اس نے دوبارہ فون کر کے مطلع کیا کہ مسلمان مارے جا رہے ہیں اور ان کی  موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔
 چارج شیٹ میں اس شخص کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ ۲۴؍ فروری کی شام کو گھر واپس آ رہا تھا  ، اس دوران گنگا وہار میں فسادیوں کے ہجوم کو دیکھ کر جب اس نے اپنی بائیک کوبریک لگانے کی کوشش کی تو موٹر سائیکل پھسل گئی اور وہ نیچے گر گیا۔ جب وہ اٹھا تو اس نے اپنی موٹر سائیکل کو غائب پایا۔ اس نے پی سی آر کال کیا اور اس کے بعد گوکل پوری پولیس اسٹیشن گیا لیکن اس کی شکایت درج نہیں کی جاسکی۔سنگین صورتحال کا حوالہ دے کر اسےاگلے دن آنے کیلئے کہا گیا۔اگلے دن شام ۴؍ بجے گوکل پوری پولیس اسٹیشن سے گھر واپس آتے ہوئےاس نے جوہری پور پلیا پر  ایک بڑے ہجوم کو دیکھا  جو پتھر، لاٹھی ، تلوار اور لوہے کی سلاخوں سے لیس تھا اور وہ تمام جئے شری رام  اورہر ہر مہادیو کے نعرے لگاتے ہوئے لوگوں کی شناخت چیک کررہے تھے۔اس دوران اگر کوئی مسلمان انہیں مل جاتاتو وہ اس سے مار پیٹ کر تے اور انہیں قتل کرنے کے بعد ان کی  لاشیں نالے میں پھینک رہے تھے۔چارج شیٹ میں اس شخص کے حوالے سے شرپسندوں کے بارے میں کہا گیاکہ ہجوم میں سے زیادہ تر لوگ ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے یا  اپنے چہروں کو چھپائے ہوئے تھے۔
 چارج شیٹ میں اسی شخص کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ۲۶؍فروری کی رات ساڑھے ۹؍ بجے کے قریب وہ اپنی بائیک کی تلاش میں بھاگیر تھی وہار ڈرین پر گیا  اور اس دیکھا کہ فسادیوں  کےہجوم نے لونی سے آنے والے ایک شخص کو روک لیا اور یہ تصدیق کرلینے کے بعد کہ وہ مسلم ہے،  انہوں نے اس پر پتھر، لاٹھی، ڈنڈے ، تلوار اور لوہے کی سلاخوں سے  حملہ کرتےہوئے مار ڈالا اور اسے نا لے میں پھینک دیا۔ اس کے بعد ہجوم نے اپاچی موٹر سائیکل پر سوار۲؍ افراد کو روک لیا اورشناخت کرنے کے بعد  انہیں بھی قتل کردیا اور ان کی لاشوں کو نا لے میں پھینک دیا۔ اسی طرح ہجوم نے لوگوںمذہبی شناخت کرکے کئی افراد کو  قتل کردیا۔
 چارج شیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ عینی شاہدہجوم میں شامل کچھ افراد کی شناخت کرسکتا ہے۔ ایک ہی علاقے سے ہونے  کے سبب  وہ ان سب کو اچھی طرح جانتا ہے۔اس کے مطابق سمیت اور انکیت نامی۲؍افراد بھیڑکی  قیادت کر رہے تھے  اور ساتھیوں کو ہدایات دے رہے تھے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ سب دیکھنےکے بعد وہ شخص اپنے گھر آیا اور پی سی آر نمبر ۱۰۰؍ پر ۲؍بار فون کرکے اس بارے میں پولیس کو مطلع کیا۔پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں ۲؍ دیگر عینی شاہدین کے بیانات کا بھی تذکرہ کیاہے۔ ان دونوں نے بھی اسی طرح کی تفصیلات بتائی ہیں۔چارج شیٹ میںایک گواہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ  ان  معاملات کو دیکھنے کے بعد وہ خوف زدہ تھا اور کسی کو ان کی اطلاع نہیں دی۔ بعد میں اس نے سوچا کہ وہ ان معاملوں کی پولیس کو اطلاع د ینی چاہئے۔
    ذرائع کے مطابق  مقتول امین کو ۲۵؍فروری کی صبح تقریباًساڑھے ۹؍ بجے بریج پوری پلیا سے گزرنے کے دوران قتل کر دیا گیا اور اسےبھاگیر تھی وہار کے سی بلاک میں نالے میں پھینک  دیا گیا۔ ۲۶؍ فروری کی صبح تقریباً ساڑھے ۱۰؍ بجے بھورے علی کو بھی امین کی طرح اسی جگہ پر مار ڈالا گیا اور نالے پھینک دیا گیا۔اسی رات سوانو  بجےکے قریب مصطفےٰ آباد سے آنے والے حمزہ کو ا سی نالے میں قتل کرکے پھینک دیا گیا تھا۔
 پولیس نے قتل کے ان معاملوں میں۹؍ ملزمین کو نامزد کیاہے۔ ان کی شناخت  لوکیش سولنکی (۱۹) ، پنکج شرما (۳۱) ، انکیت چودھری (۲۳) ، پرنس (۲۲) ، جتن شرما (۱۹) ، ہمانشو ٹھاکر (۱۹) ، وی ویوک پنچال (۲۰) ، رشبھ چودھری (۲۰) اور سمیت چودھری (۲۳) کے طور پر ہوئی ہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا