English   /   Kannada   /   Nawayathi

چین کے ساتھ جاری تنازعے کے درمیان فوج کوہتھیاروں کی خریداری کےلیے 500 کڑور روپےکی منظوری

share with us

نئی دہلی:22جون2020(فکروخبر/ذرائع) چین کے ساتھ جاری تنازعے کے درمیان تینوں حکومت کی طرف سے فوج کو اہم گولہ بارود اور دوسرے ہتھیاروں کی خریداری کےلیے 500 کڑور روپے کی تک کی خریداری کےلیے مالی اختیارات دے دیے گئے ہیں، ان ہتھیارات کی ضرورت مزید حالات کشیدہ ہونے کے بعد پڑ سکتے ہیں۔ 

مشرقی لداخ میں چین کی جارحیت اور ایل اے سی پر بھاری تعداد میں چینی فوجیوں کے تعینات کیے جانے کے بعد حکومت نے ان اختیارات کو پھر سے فوجیوں کو دینے کی ضرورت محسوس کی ہے، اڑی حملہ اور پاکستان کے بالاکوٹ حملہ کے بعد فوج کو اسی طرح کے اختیارات دیے گئے تھے۔ 

مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں چین کے ساتھ ہونے والی پرتشدد جھڑپ میں 20 جوانوں کی موت کی بعد ہندوستان میں چین کے سرحد سے متصل علاقوں میں لڑاکا طیارے اور ہزاروں حفاظتی دستے پہلے ہی تعینات کردیے ہیں۔

تین ہزار پانچ سو کلومیٹر لمبے لائن اف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ تعینات افواج کو بیجنگ کی طرف سے کسی بھی ردعمل سے نپٹنے کےلیے پوری ازادی دی گئی ہے، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے فوج کے سنئیر عہدیداروں کے ساتھ علاقوں کے جائزے کے بعد یہ اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ ارمی گراونڈ کمانڈروں کو بھی اتشی اسلحہ استعمال کرنے کی پوری اجازت دی گئی ہے 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا