English   /   Kannada   /   Nawayathi

ونود دوا کے خلاف پولس جانچ پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

share with us

نئی دہلی:14 جون2020(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے غداری کے معاملے میں سینئر وکیل ونود دوا کے خلاف ہماچل پردیش پولیس کی جانب سے جاری جانچ پر روک لگانے سے اتوار کے روز انکار کر دیا۔ عدالت نے اگرچہ دوا کی عرضی پر مرکز حکومت اور ہماچل حکومت سے جواب طلب کیا۔ ونود دوا نے مختلف ریاستوں میں ان کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آرز کو منسوخ کرانے کے لئے عرضی داخل کی تھی۔

معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہماچل پولیس کے تفتیشی افسر اگر دوا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں 24 گھنٹے پہلے اطلاع دینی ہوگی۔ اس معاملہ کی اگلی سماعت 6 جولائی کو ہوگی اور تب تک ونود دوا کی گرفتاری پر روک رہے گی۔

جسٹس اودے للت، جسٹس ایم ایم سانتن گودر اور جسٹس ونیت سرن کی بنچ نے دوا کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل وکاس سنگھ کی دلائل سننے کے بعد مرکز اور ہماچل پردیش حکومت کو نوٹس جاری کئے اور دو ہفتے کے دوران جواب داخل کرنے کے لئے کہا۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے مرکز اور ریاستی حکومت کی جانب سے دستی نوٹس قبول کیا۔

عدالت نے معاملے کی جانچ پر روک لگانے کی دوا کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس للت نے کہا کہ ہماچل پولیس کی جانچ جاری رہے گی۔ پولیس چاہے تو عرضی گزار کے گھر جاکر بھی پوچھ تاچھ کرسکتی ہے۔ اس کے لئے پولیس 24 گھنٹے پہلے نوٹس دے گی۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کے لئے چھ جولائی کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے ہماچل پردیش کو اس دن تک جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے اتوار کو باقی کی سماعت کرتے ہوئے ہماچل پولیس کے ذریعہ دوا کے خلاف پینل کوڈ کی دفعہ 160 کے تحت جاری کئے گئے احکامات پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ سماعت کی شروعات میں دوا کی جانب سے پیش ہوئے سنگھ نے کہا کہ ہماچل پولیس دلی میں بیٹھی ہے اور وہ کسی بھی وقت ان کے موکل کو گرفتار کرسکتی ہے اگرچہ عدالت نے جانچ پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔

اس سے قبل سنگھ نے کہا کہ ’’دوا نے جو کہا ہے، اگر وہ ملک سے بغاوت ہے تو کوئی بھی نہیں بچ پائے گا‘‘۔ جسٹس للت نے پوچھا کہ شکایت کنندہ کون ہے، اس پر سنگھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان اور برسراقتدار پارٹی کے ہاتھوں کی کھٹ پتلی ہیں۔ عدالت نے سنگھ کو اس بات پر ٹوکا کہ وہ ایسے الفاظ کا استعمال نہ کریں، کیونکہ اس کی ضرورت نہیں ہے۔

سنگھ نے دلیل دی کہ جانچ پر روک نہ لگانے سے اس کا عوام میں غلط پیغام جائے گا، اس پر جسٹس للت نے کہا کہ یہ طے کرنا عدالت کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی حکومت کے من موافق کوئی بات نہیں ہوگی، تب تب ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ دوا نے شملہ میں بی جے پی لیڈر اجے شیام کی جانب سے درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کےسلسلے میں عدالت کارخ کیا تھا، جس کے بعد آج خصوصی سماعت کے لئے بنچ تشکیل دی گئی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا