English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرکزی وزارت صحت کی بڑی وارننگ، لاک ڈاون میں ہدایات پر نہیں کیا گیا عمل تو ختم کی جاسکتی ہے چھوٹ

share with us

نئی دہلی 05 مئی 2020 (فکروخبر/ذرائع) مرکزی وزارت صحت نے واضح کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران جن علاقوں میں چھوٹ دی گئی ہے اگر وہاں لوگ سماجی فاصلے (جسمانی دوری) اور صحت کی دیکھ بھال کی ہدایات پرعمل نہیں کرتے ہیں تو وہاں کورونا وائرس کووڈ19  کے انفیکشن معاملات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور ایسے میں پابندیاں پھر لگائی جا سکتی ہیں۔ وزارت صحت کے ترجمان لو اگروال نے پیر کو پریس کانفرنس میں کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک کے کئی حصوں میں چھوٹ دی جا رہی ہے، لیکن اس دوران اگر لوگوں نے جسمانی دوری بنانے اور مناسب صحت کی دیکھ بھال کی ہدایات پر عمل نہیں کیا، تو اب تک جو محنت کی گئی تھی اس کے نتیجے بدل سکتے ہیں اور کورونا انفیکشن کے معاملات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ لہذا سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ کہیں بھی آتے جاتے وقت مناسب ہدایات پر عمل کریں اور اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے معاشرے اور قوم کے تئیں اپنی کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک سب سے زیادہ مثبت بات یہ رہی ہے کہ ہمارے ملک میں ’آؤٹ کم ریشیو‘ میں اضافہ ہوا ہے۔ یعنی جتنے معاملات آئے تھے اور ان میں سے کتنے لوگ ٹھیک ہوئے ہیں اور کتنوں کی موت ہوئی ہے، وہ اب بڑھ کر 90:10 ہو گیا ہے اور 17 اپریل ماہ کے لیے اس80:20 تھا جو ظاہر کرتا ہے کہ ہماری طبی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کو لے کر کی گئی تیاریاں صحیح سمت میں ہیں اور ہم کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اتوار سے اب تک ملک میں کورونا وائرس کے 2553 نئے معاملات سامنے آئے ہیں اور 72 مریضوں کی موت کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1373 ہو گئی ہے۔  ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا وائرس کے اب تک کل 42533 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ مثبت بات یہ ہے کہ کوروناوائرس سے متاثرین کی صحت مند ہونے کی رفتار میں بھی تیزی آئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے متاثر 1074 لوگوں کے صحت مند ہونے کے ساتھ ہی ایسے لوگوں کی تعداد 11707 تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے ملک میں کورونا مریضوں کے ٹھیک ہونے کی شرح 27.52 فیصد ہو گئی ہے۔

نیوز۱۸

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا