English   /   Kannada   /   Nawayathi

کورونا انفیکشن کی دوا بنانے سے بس چند قدم دور ہے ہندوستان!

share with us

نئی دہلی 05؍ مئی 2020(فکروخبر/ذرائع) گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا وائرس کے جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ خوفزدہ کرنے والے ہیں۔ ایک دن میں جہاں 3900 نئے کیس درج کیے گئے وہیں 195 لوگوں کی موت بھی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا وائرس کے جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں وہ فکر انگیز ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے اندر ملک میں کورونا وائرس کے 3900 نئے کیس سامنے آئے ہیں جب کہ 195 لوگوں کی اس درمیان موت بھی واقع ہو گئی۔ حالانکہ اس درمیان ایک راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ ہندوستان کووڈ-19 یعنی کورونا انفیکشن کی دوا بنانے کے بہت قریب پہنچ چکا ہے۔ حیدرآباد واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی (آئی آئی سی ٹی) نے کووڈ-19 کے علاج میں استعمال ہو رہے ریمیڈسیور کے لیے اسٹارٹنگ میٹریل کو سنتھسائزڈ کیا ہے جو دوا بنانے کی سمت میں پہلا قدم ہے۔

'ہندوستان ٹائمز' میں شائع خبر کے مطابق آئی آئی سی ٹی نے سِپلا جیسی دوا ساز کمپنی کے لیے کام شروع کیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ہندوستان میں بھی اسے بنایا جا سکے۔ کچھ دنوں پہلے ہی امریکہ کی ایف ڈی اے نے کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج کے لیے ریمیڈیسیور کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری تب دی گئی ہے جب کہ کچھ محققین نے پایا کہ یہ دوا انفیکشن والے لوگوں کو تیزی سے صحت مند ہونے میں مدد کرتی ہے۔
دراصل کووڈ-19 کے علاج میں اب تک ریمیڈیسیور (ریمیڈیسیور یا ریمیڈیسیویر) کو کارگر بتایا جا رہا ہے جس کی منظوری امریکہ نے دے دی ہے۔ ریمیڈیسیویر بنانے کا کام گیلیڈ سائنسز کرتی ہے۔ ریمیڈیسیور کو کلینیکل ڈاٹا کی بنیاد پر امریکہ میں کووڈ-19 کے علاج کے لیے ایمرجنسی اجازت مل چکی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا