English   /   Kannada   /   Nawayathi

شمال مغربی شام ميں لڑائی کيوں خطرناک ثابت ہو سکتی ہے؟

share with us

:29فروری2020 (فکروخبر/ذرائع)روس اور ترکی نے اعلی سطح پر بات چيت کے بعد کشيدگی ميں کمی کی اميد ظاہر کی ہے تاہم شمال مغربی شام ميں زمينی صورت حال اس کے برعکس ہے۔ اسی ہفتے شام ميں تينيس ترک فوجيوں کی ہلاکت کشيدگی کی تازہ لہر کا باعث بنی۔

شام کا شمالی مغربی حصہ ان دنوں شديد کشيدگی کی زد ميں ہے۔ ادلب اب شام ميں وہ واحد صوبہ ہے، جہاں اب بھی دمشق حکومت کے مخالف باغی سرگرم ہيں۔ ايک طرف صدر بشار الاسد کی حامی افواج نے روسی معاونت سے اس شہر اور گرد و نواح ميں باغيوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے تو دوسری جانب ترک دستے باغيوں کی مدد جاری رکھے ہوئے ہيں۔

شمال مغربی شام کی تازہ صورت حال

سيريئن آبزرويٹری فار ہيومن رائٹس نے ہفتے انتيس فروری کے روز بتايا ہے کہ پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران ترک افواج کی زمينی اور فضائی کارروائيوں ميں اڑتاليس شامی فوجی مارے گئے ہيں۔ آبزرويٹری کے مطابق اسی دوران روسی اور شامی فوج نے ادلب ميں لڑائی کے مرکز سراقب شہر ميں فضائی کارروائی بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔

ايک ترک اہلکار نے دعوی کيا ہے کہ ترک افواج نے شمال مغربی شام ميں کيميائی ہتھيار تيار کرنے والی ايک فيکٹری تباہ کر دی ہے۔ اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر اس اہلکار نے بتايا کہ ترک فوجی دستوں نے جمعے اور ہفتے کی درميانی شب کارروائی کرتے ہوئے حلب سے قريب تيرہ کلوميٹر جنوب ميں واقع اس فيکٹری کو تباہ کر ديا۔ ساتھ ہی دمشق حکومت کے زير کنٹرول کئی ديگر ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنايا گيا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا