:اور ہر طرح کے
تلنگانہ میں پھر سے امت شاہ نے الاپا جہاد کا راگ ... دو سابق ججوں ، اور سینئر صحافیوں نے وزیراعظم مودی ... حج ۲۰۲۴ء: دہلی سے حاجیوں کا پہلا قافلہ سعودی عرب ک ... مسلمانوں کو لیوان ریلیشن شپ کے دعوے کا حق نہیں ، ا ... گجرات میں فرضی ووٹنگ کے الزام میں بی جے پی کے دو ک ... بی جے پی کے پروگرام میں ٹوپی پہنے ہوئے افراد آخر ... بھٹکل مسلم خلیج کونسل کا یو پی سی کے موضوع پر طلبہ ... لوک سبھا انتخابات کے درمیان بی جے پی کو بڑا جھٹکا ...
:اور ہر طرح کے
تلنگانہ میں پھر سے امت شاہ نے الاپا جہاد کا راگ ... دو سابق ججوں ، اور سینئر صحافیوں نے وزیراعظم مودی ... حج ۲۰۲۴ء: دہلی سے حاجیوں کا پہلا قافلہ سعودی عرب ک ... مسلمانوں کو لیوان ریلیشن شپ کے دعوے کا حق نہیں ، ا ... گجرات میں فرضی ووٹنگ کے الزام میں بی جے پی کے دو ک ... بی جے پی کے پروگرام میں ٹوپی پہنے ہوئے افراد آخر ... بھٹکل مسلم خلیج کونسل کا یو پی سی کے موضوع پر طلبہ ... لوک سبھا انتخابات کے درمیان بی جے پی کو بڑا جھٹکا ...
:30دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)این پی آر کا 40 صفحات پر مبنی مینوئل کچھ دن سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور اس کے سامنے آتے ہی شہریت قانون و این آر سی کے ساتھ ساتھ اس کی مخالفت بھی کئی تنظیموں کے ذریعہ شروع ہو گئی۔ راجدھانی دہلی میں اتوار کو کئی مقامات پر سی اے اے-این آر سی- این پی آر مخالف مظاہرے دیکھنے کو ملے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے پاس تو انتہائی منظم انداز میں طلبا، اساتذہ و مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ آخر این پی آر کے خلاف آواز کیوں اٹھائی جا رہی ہے۔
دراصل این پی آر کے پیچھے بھی ایک سازش پوشیدہ نظر آ رہی ہے جس کی وجہ سے کئی سماجی و سیاسی تنظیمیں اس کے خلاف سڑکوں پر نظر آ رہی ہیں۔ اس سازش کا پتہ مینوئل میں صفحہ 32 پر درج ایک فہرست سے واضح طور پر چلتا ہے جس میں ہندوستان کے تہواروں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ اس میں ایک بھی تہوار مسلمانوں کا شامل نہیں ہے، حتیٰ کہ عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر کو بھی اس فہرست میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ اس سے بھی زیادہ حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ مسلمانوں کے حق کی آواز اٹھانے اور ان کی رہنمائی کا دم بھرنے والے نام نہاد مذہبی لیڈران اس تعلق سے ابھی تک پوری طرح خاموش نظر آ رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تہواروں کی مذکورہ فہرست میں گڑی پڑوا، بیہو، رتھ یاترا، ایپّا فیسٹیول جیسے تہوار شامل ہیں جن کے بارے میں شاید کچھ لوگ جانتے بھی نہیں ہوں گے۔ ان تہواروں کے بیچ میں مسلمانوں کا ایک بھی تہوار نہ ہونا یہ ظاہر کرتا ہے کہ ’کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے‘۔ 40 صفحات پر مبنی اس مینوئل کا بغور جائزہ لینے پر مزید باتیں سامنے آ سکتی ہیں لیکن صرف صفحہ 32 کو دیکھ کر ہی لوگوں کا کہنا ہے کہ آخر ہم اس کی مخالفت کیوں نہ کریں! کچھ لوگ این پی آر کو نہ صرف مسلم مخالف ٹھہرا رہے ہیں بلکہ مذہبی منافرت پھیلانے والا بھی قرار دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ این پی آر مینوئل میں انگریزی/گریگورین مہینے کے مطابق اہم تہواروں کا نام دیا گیا ہے جو اس طرح ہیں...
نیا سال (جنوری)
گرو گوبند سنگھ جینتی، مکر سنکرانتی، پونگل، یوم جمہوریہ(جنوری)
بسنت پنچمی (جنوری/فروری)
مہرشنی دیانند سرسوتی جینتی، مہا شیوراتری، ہولی (فروری/مارچ)
گڑی پڑوا، رام نومی (مارچ/اپریل)
ویشاکھی، بیہو، مہابیر جینتی، گڈ فرائیڈے (اپریل)
بدھ پورنیما (مئی)
رتھ یاترا (جون/جولائی)
نگر پنچمی، جنم اشٹمی، رکشا بندھن (جولائی/اگست)
یوم آزادی (اگست)
گنیش چترتھی (اگست/ستمبر)
اونم (ستمبر)
دسہرا، درگا پوجا، نوراتری (ستمبر/اکتوبر)
گاندھی جینتی (اکتوبر)
دیوالی، بھائی دوج، مہرشی والمیکی جینتی، چھٹھ پوجا، گرو نانک جینتی (اکتوبر/نومبر)
ایپّا فیسٹیول، کرسمس (دسمبر)
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |