:اور ہر طرح کے
ہریانہ کی سیاست میں ہلچل : جے جے پی نے بھی کانگریس ... دھنی پور مسجد کے نام پر ٹھگی کا انکشاف ... مدارس کا نظامِ تعلیم وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہو ... کرناٹک ایس ایس ایل سی نتائج کا اعلان کل 9 مئی کو : ن ... بھٹکل میں 73 فیصد پولنگ ، ضلع اتراکنڑا میں پولنگ کا ... کرناٹک : ایک ہی خاندان کے 96 افراد نےڈالے ووٹ ... لوک سبھا انتخابات 2024: تیسرے مرحلے میں 61 فیصد پولنگ ... ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے ساتھ ہو سکتا ہے کھیلا ...
:اور ہر طرح کے
ہریانہ کی سیاست میں ہلچل : جے جے پی نے بھی کانگریس ... دھنی پور مسجد کے نام پر ٹھگی کا انکشاف ... مدارس کا نظامِ تعلیم وقت کے تقاضوں کے عین مطابق ہو ... کرناٹک ایس ایس ایل سی نتائج کا اعلان کل 9 مئی کو : ن ... بھٹکل میں 73 فیصد پولنگ ، ضلع اتراکنڑا میں پولنگ کا ... کرناٹک : ایک ہی خاندان کے 96 افراد نےڈالے ووٹ ... لوک سبھا انتخابات 2024: تیسرے مرحلے میں 61 فیصد پولنگ ... ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے ساتھ ہو سکتا ہے کھیلا ...
بلیا:13نومبر2019(فکروخبر)بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ اپنے متنازع بیان کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اب انہوں نے بابری مسجد رام-جنم بھومی پر فیصلہ سنانے والے ججوں کے حوالہ سے بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایودھیا کیس میں فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کو ’بھارت رتن‘ دیا جانا چاہیے۔
بلیا کے علاقے بیریا سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے نے اپنے بیان میں کہا، ’’سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے رام مندر کے معاملے پر ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ ملک کے 130 کروڑ عوام اس فیصلے سے خوش ہیں۔ ملک کی جمہوریت کی تاریخ میں یہ پہلا فیصلہ ہے جسے اتنے بڑے پیمانے پر سراہا گیا اور خیرمقدم کیا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’جن ججوں نے یہ فیصلہ سنایا ہے وہ درحقیقت ملک کے رتن (زیورات) ہیں۔ لہذا ان سب کو بھارت رتن کے اعزاز سے سرفراز کیا جانا چاہیے۔‘‘
سریندر ناگر نے اسد الدین اویسی کے فیصلہ کو قبول نہ کرنے پر ہدف تنقید بنایا۔ اویسی کو بابر کی اولاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اویسی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کر رہے، ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایودھیا کی متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ عدالت نے ایودھیا کی متنازعہ اراضی پر رام للا براجمان کا حق بتایا ہے۔ نیز، فیصلے میں سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی کسی نمایاں مقام پر پانچ ایکڑ اراضی دینے کی ہدایت حکومت کو دی۔ گگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ایودھیا تنازعہ کو مسلسل 40 دن تک سماعت کے بعد 9 نومبر کو اپنا فیصلہ سنایا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |