English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ نے بابری مسجد پر فیصلہ کے لیے اچانک 9 نومبر کا کیوں کیا انتخاب؟ جانیے وجہ

share with us

نئی دہلی:09/نومبر 2019(فکروخبر/ذرائع) ملک کے سب سے مشہور اور متنازعہ بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی معاملہ پر 9 نومبر کی صبح 10.30 بجے سپریم کورٹ اپنا فیصلہ سنانے جا رہا ہے۔ اس معاملے کی سماعت مکمل کرنے کے بعد ملک کی اعلیٰ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ اسی وقت سے اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ چیف جسٹس رنجن گگوئی کے سبکدوش ہونے سے پہلے اس معاملے میں فیصلہ صادر ہو جائے گا۔

جسٹس رنجن گگوئی 17 نومبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں۔ ویسے تو عدالت کسی بھی دن بیٹھ سکتی ہے، معاملے کو سن سکتی ہے اور فیصلہ دے سکتی ہے لیکن پھر بھی 17 نومبر کو اتوار ہے اور عموماً اتنے بڑے معاملوں میں فیصلہ چھٹی کے دن نہیں آیا کرتا۔ ساتھ ہی جس دن چیف جسٹس سبکدوش ہو رہے ہوں، اس دن بھی بڑے معاملوں میں فیصلے عام طور سے نہیں سنائے جاتے۔ اس سے پہلے یعنی 16 نومبر (ہفتہ) کو بھی چھٹی ہے۔ ایسے ماحول میں چیف جسٹس رنجن گگوئی کا آخری کام کا دن 15 نومبر کو پڑ رہا ہے۔ اس سے یہ اندازہ لگایا گیا کہ ایودھیا معاملہ کا فیصلہ گگوئی کی صدارت والی بنچ 14 یا 15 نومبر کو سنا سکتی ہے۔

لیکن اس میں بھی ایک پینچ سامنے آیا۔ عام طور سے عدالت کسی فیصلے کو سناتی ہے تو اس سے متعلق کوئی تکنیکی گڑبڑی پر اگلے دن مدعی یا مدعہ علیہ میں سے کوئی بھی ایک بار پھر سے عدالت جا کر اس خامی کو دور کرنے کی گزارش کرتا ہے۔ اس میں بھی ایک یا دو دن لگ جاتے ہیں۔ اس معاملے میں 15-14 نومبر کو فیصلے کی حالت میں یہ ایک دو دن پھر کھسک کر 17-16 نومبر ہو جاتے۔ اس کے باوجود نہ ہی عدالت اور نہ ہی حکومت سے کسی بھی طرف سے یہ اشارہ نہیں ملا کہ ایودھیا معاملہ میں فیصلہ 15-14 نومبر سے پہلے بھی آ سکتا ہے۔

پھر اچانک جمعہ کی شب یہ خبر آتی ہے کہ ایودھیا معاملہ پر فیصلہ ہفتہ کی صبح ساڑھے دس بجے سنایا جائے گا۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ اچانک اعلان اس منصوبہ بندی کا حصہ ہے کہ اس بے حد حساس، جذباتی اور عقیدہ سے جڑے معاملے میں سماج دشمن عناصر کو کسی طرح کی خرافات کے لیے تیاری کا موقع نہ مل سکے۔ اور اسی لیے جمعہ کی شب اعلان کیا گیا کہ ایک رات کے گزرنے کے بعد ہفتہ کی صبح ہونے کے ساتھ ہی ایودھیا معاملے میں فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا