English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیر علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کے پیش نظر سیکیورٹی سخت

share with us

سری نگر:27اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)اضافی سیکیورٹی بندوبست کے بیچ وادیٔ کشمیر میں عام زندگی بدستور درہم برہم ہے۔ آج بھارتی فوج کی کشمیر میں داخلے کی سالگرہ کے موقعے پر علیحدگی پسندوں کی بند کال کے پس منظر میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

سرینگر شہر اور وادی کے دیگر علاقوں میں دکانیں بند ہیں اور پبلک ٹرانسپوڑٹ سڑکوں سے غائب ہے۔

حکام نے علیحدگی پسند اتحاد کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے جاری کی گئی ہڑتال کال کے پس منظر میں حساس علاقوں کے اندر سیکیرٹی سخت کردی ہے۔

شہر کے تجارتی مرکز لالچوک کو خاردار تاروں سے بند کردیا گیا ہے کیونکہ سید علی گیلانی کی قیادت والی حریت کانفرنس نے لوگوں کو لال چوک کی جانب مارچ کرنے کی اپیل کی تھی۔

علیحدگی پسند گزشتہ تین دہائیوں سے 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور منانے اور عام ہڑتال کی کال دیتے آرہے ہیں لیکن مواصلاتی نظام پر پابندی اور علیحدگی پسندوں کی تمام لیڈر شپ کو نظر بند رکھے جانے کی وجہ سے اس بار قبل از وقت کوئی پراگرام جاری نہیں کیا گیا تھا۔
تاہم سنیچر کو ایک مقامی خبر رساں ادارے کو حریت کانفرنس کا ایک پریس ریلیز ای میل کے ذریعے ارسال کیا گیا ہے جس میں عوام سے ہڑتال کے ساتھ ساتھ پُر امن طور لال چوک کی جانب پیش قدمی کرنے اور خاموش احتجاج کی اپیل کی گئی ہے۔

کشمیر میں پہلی بار بھارتی فوج1947 میں 27 اکتوبر کے روز ہی وارد ہوئی تھی اور سرینگر کے ہوائی اڈے پر قبضہ کیا تھا۔ اس وقت پاکستان سے آئے ہوئے قبائلی حملہ آور ہوائی اڈے کے قریب پہنچ چکے تھے۔

بعد میں ایک طویل لڑائی کے بعد ان حملہ آوروں کو واپس دھکیل دیا گیا۔

بھارتی فوج کی آمد، جموں میں مہاراجہ ہری سنگھ کی طرف سے دستاویز الحاق پر دستخطوں کے ایک دن بعد ہوئی۔ ہری سنگھ،اسی روز اپنے معتمدین سمیت کشمیر سے بھاگ کر جموں پہنچ گئے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا