:اور ہر طرح کے
عرفان پٹھان کے میک اپ آرٹسٹ کا ویسٹ انڈیز میں انت ... امتحان میں کم نمبر ملنے پر ہندوتوادیوں کا مسلم ٹی ... کیجروال ضمانت معاملہ : سپریم کورٹ نے کیا اہم تبصرہ ... وائناڈ کی عوام کے نام راہل گاندھی کا جذباتی خط ... لوک سبھا اجلاس سے قبل وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقی ... گذشتہ پچیس سال سے کرناٹک کے ساحلی علاقے کو ممبئی س ... غزہ قتل عام : اب امریکہ بھی دباؤکا شکار ! ... غزہ میں جنگ بندی کب ؟ قطر کا بڑا بیان سامنے آگیا ...
:اور ہر طرح کے
عرفان پٹھان کے میک اپ آرٹسٹ کا ویسٹ انڈیز میں انت ... امتحان میں کم نمبر ملنے پر ہندوتوادیوں کا مسلم ٹی ... کیجروال ضمانت معاملہ : سپریم کورٹ نے کیا اہم تبصرہ ... وائناڈ کی عوام کے نام راہل گاندھی کا جذباتی خط ... لوک سبھا اجلاس سے قبل وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقی ... گذشتہ پچیس سال سے کرناٹک کے ساحلی علاقے کو ممبئی س ... غزہ قتل عام : اب امریکہ بھی دباؤکا شکار ! ... غزہ میں جنگ بندی کب ؟ قطر کا بڑا بیان سامنے آگیا ...
ممبئی:26اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع) مہاراشٹرا کی 288 اسمبلی نشستوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں مسلمانوں کی تعداد کم رہی ہے۔ اس بار ریاست میں 10 مسلم ارکان اسمبلی نے کامیابی حاصل کی ہے، جبکہ 12 مسلم امیدواروں نے دوسرا مقام حاصل کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کامیاب ہونے والے مسلم امیدواروں میں ایک شیوسینا کا امیدوار بھی شامل ہے۔ سال 2014 کے اسمبلی انتخابات میں 9 مسلم امیدوار کامیاب رہے تھے، اس مرتبہ تعداد میں ایک رکن اسمبلی کا اضافہ ہو گیا ہے۔
مہاراشٹر میں سب سے زیادہ کانگریس کے تین مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اس کے بعد این سی پی (نیشنلسٹ کانگریس پارٹی)، اے آئی ایم آئی ایم (آل انڈیا مجلس اتحاد مسلمین) اور ایس پی (سماجوادی پارٹی) کے دو دو امیدوار کامیاب رہے ہیں۔ کامیاب ہونے والے ایک رکن اسمبلی کا تعلق شیو سینا سے ہے۔
ادھر بی جے پی نے سال 2014 کی طرح اس مرتبہ بھی مہاراشٹر میں کسی بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر کی 40 اسمبلی نشستوں پر مسلم ووٹر فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔
کامیاب ہونے والے مسلم امیدوار اس طرح ہیں:
غورطلب ہے کہ مہاراشٹر میں 1.30 کروڑ مسلمان ووٹرز ہیں جوکہ ریاست کی 11.24 کروڑ آبادی کا 11.56 فیصد ہیں۔ شمالی کونکن، خاندیش، مراٹھواڑہ اور مغربی ویدربھ میں مسلمانوں کی تعداد زیادہ ہے۔ ممبئی کی نشستوں سمیت 40 اسمبلی حلقوں میں مسلم کمیونٹی کا اہم کردار ہے۔ کانگریس-این سی پی اتحاد مسلم ووٹروں کے لئے فطرتی انتخاب سمجھا جاتا ہے جو روایتی بی جے پی ووٹر نہیں رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 288 نشستوں پر مشتمل مہاراشٹرا اسمبلی کے لئے اس مرتبہ بی جے پی کے 105 ، شیوسینا نے 56 ، کانگریس کے 44 اور این سی پی کے 54 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ وہیں دیگران کے کھاتے میں 29 سیٹیں چلی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ 12 مسلم امیدوار مضبوط پوزیشن میں تھے اور انہوں نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے:
اکوولا ویسٹ سے ساجد خان (کانگریس)
بھونڈی ویسٹ سے خالد گڈو (آزاد)
چاندولی سے عارف نسیم خان (کانگریس)
اورنگ آباد سے عبد الغفار (اے آئی ایم آئی ایم)
اورنگ آباد سنٹرل سے ناصر صدیقی (اے آئی ایم آئی ایم)
شولہ پور شہر سے فاروق مقبول سٹی (اے آئی ایم آئی ایم)
بشو میائی سے سید شوالپور شمالی (کانگریس)
بائکولا سے وارث پٹھان (اے آئی ایم آئی ایم)
باندرا ویسٹ سے آصف احمد زکریا (کانگریس)
ممبرا سے جہانگیر سید (شیوسینا)
پربنی سے محمد غوث (وی بی اے)
میرا بھائندر سے مظفر حسین (کانگریس)
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |