English   /   Kannada   /   Nawayathi

کملیش تیواری قتل معاملہ ، اشفاق او معین گرفتار ، اے ٹی ایس کا اعتراف جرم کا دعوی !!

share with us

لکھنو:23اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)ہندوتواذہنیت کے علمبردار اور ہندو سماج پارٹی کےقومی سربراہ کملیش تیواری قتل معاملہ میں منگل کی شب گرفتار اہم ملزمین اشفاق شیخ اور معین الدین پٹھان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ یہ دعویٰ پولس افسران نے کیا ہے اور کہا ہے کہ انھوں نے قتل سے متعلق کئی اہم جانکاریاں دی ہیں۔ کملیش کے قتل کے چار دن بعد گجرات اے ٹی ایس نے ان دونوں اہم ملزمین کو راجستھان-گجرات بارڈر کے شاملجی علاقے سے گرفتار کیا تھا۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پولس کا کہنا ہے کہ گرفتار مبینہ قاتلوں میں اشفاق نے کملیش پر چاقو سے کئی حملے کیے اور بے رحمی سے گلا کاٹ دیا تھا۔ گلا ریتنے کے دوران اس کا بھی ہاتھ زخمی ہوا تھا۔ دوسرے اہم ملزم معین الدین کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس نے کملیش کو گولی ماری تھی۔ پولس کا کہنا ہے کہ گجرات کے سورت سے گرفتار تین سازش رچنے والوں راشد پٹھان، محسن شیخ اور فیضان نے ان دونوں اہم ملزمین کو قتل کے لیے آمادہ کیا تھا۔ اے ٹی ایس کے ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ دونوں ہی اہم ملزمین تینوں سازش رچنے والوں سے گزشتہ ڈیڑھ سال میں رابطے میں تھے، لیکن انھوں نے کبھی فون پر بات نہیں کی۔

گجرات اے ٹی ایس کے ڈی آئی جی ہمانشو شکلا نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ کملیش تیواری قتل کے پیچھے پانچ لوگ شامل تھے جس میں سے تین سازش رچنے والوں کو گجرات پولس نے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا۔ اب دونوں اہم ملزمین کو بھی اے ٹی ایس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ایک دیگر ملزم کی گرفتاری ناگپور سے ہوئی ہے، جسے مہاراشٹر اے ٹی ایس نے پکڑا ہے۔

واضح رہے کہ پولس نے اپنے دعویٰ میں کہا ہے کہ کملیش تیواری کا قتل اس کے ایک متنازعہ بیان کی وجہ سے کیا گیا ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ 2015 میں پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق متنازعہ بیان ان کے قتل کی اصل وجہ بنا اور اس بیان کے لیے کملیش کی گرفتاری بھی ہوئی تھی۔ اس پر این ایس اے تک لگایا گیا تھا۔ 2017 میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کملیش پر سے این ایس اے ہٹا دیا گیا تھا۔

 

قبل ازیں اس معاملے میں گجرات سے گرفتار تین دیگر ملزمان مولانا محسن ، راشد پٹھان اور فیضان کو منگل کے روز زلکھنؤ کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے تینوں افراد کو 3 دن کے لئے پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا۔ اس معاملے میں ، گجرات اے ٹی ایس اور مہاراشٹر اے ٹی ایس بھی پہلے دن سے ہی یوپی پولس کے ساتھ منسلک تھی۔ ان دونوں اہم ملزموں کی تلاش میں متعدد ٹیمیں مسلسل چھاپے مار رہی تھیں۔

ادھر، کملیش تیواری کی ماں شروع سے ہی یوپی پولس اور گجرات اے ٹی ایس کے دعووں کو مسترد کرتی رہی ہیں۔ قتل کے دوسرے دن اور وزیر اعلی یوگی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی رہنماؤں اور بی جے پی سے وابستہ ایک مافیا پر اپنے بیٹے کے قتل کا الزام عائد کیا تھا۔ خاص بات یہ ہے کہ کملیش تیواری نے قتل سے قبل خود ہی ویڈیو جاری کی تھی اور بی جے پی پر الزام لگایا تھا کہ وہ اس کے قتل کی سازش کر رہی ہے۔ کملیش کی والدہ کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے سامنے کچھ بے گناہوں کو پیش کرے گی اور مافیا کو بچائے گی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اکھلیش حکومت میں کملیش تیواری کی حفاظت میں 17 پولیس اہلکار مامور تھے لیکن بی جے پی کی یوگی حکومت میں پہلے ان کی تعداد 8-9 کی گئیی اور پھر محض 4 پولس اہلکار کو حفاظت پر رکھا گیا۔

واضح رہے کہ کملیش تیواری کو 18 اکتوبر کو لکھنؤ میں واقع اس کے گھر پر قتل کیا گیا تھا۔ اس دن مقتول کے ساتھ موجود اس کے معاون سوراشت دیپ سنگھ نے بتایا کہ اس شام کو دونوں ملزمان آئے اور سیدھے پہلی منزل پر چلے گئے وہ اس جگہ سے بخوبی واقف ہوں! وہ تقریبا آدھے گھنٹے تک تیواری سے باتیں کرتے رہے۔ اس دوران، دیپ سنگھ کے سامنے ہی انہوں نے چائے اور ناشتہ کیا۔ اس کے بعد، ان میں سے ایک نے دیپ سنگھ کو سگریٹ لینے کے لئے بھیجا اور جب وہ واپس آیا تو خون آلودہ تیواری فرش پر پڑا ہوا تھا، اس کا گلا کٹا ہوا تھا جہاں سے خون بہہ رہا تھا۔ اس نے شور مچایا اور تیواری کی اہلیہ کرن اوپر کی طرف بھاگی۔ اس کے بعد ایمبولینس طلب کی گئی، لیکن اسپتال پہنچتے ہی کملیش نے دم توڑ دیا۔

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا