English   /   Kannada   /   Nawayathi

کملیش تیواری قتل معاملہ میں یوپی پولس کا چونکا والا خلاصہ ،کہا جان بوجھ کر چھوڑے گئے ہیں ثبوت

share with us

لکھنؤ:21اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع) اتر پردیش پولیس نے دعوی کیا ہے کہ ہندو رہنما کملیش تیواری کے قاتلوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ اترپردیش کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے بتایا کہ پولس نے ناکا ہنڈولا علاقے میں واقع ہوٹل ’خالصہ اِن‘ سے خون آلودہ زعفرانی کرتہ اور ایک تولیہ برآمد کیا ہے۔ پولس کے مطابق کملیش تیواری کے قاتل اسی ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔ اس کے علاوہ ’شیونگ کٹ‘ اور موبائل فون کے ساتھ بیگ بیگ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

ڈی جی پی نے نامہ نگاروں کو بتایا، ’’ہم کرتے اور تولیے کو فارینسک ماہرین کے پاس بھیج رہے ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا کپڑوں پر لگا خون کملیش تیواری کا ہے یا نہیں! ایس آئی ٹی ہوٹل کے عملے سے بھی پوچھ گچھ کررہی ہے۔‘‘

تفتیشی عہدیداروں کے مطابق، قاتل جمعرات کے روز کانپور سے سڑک کے ذریعے لکھنؤ آئے تھے اور اسی دن لکھنؤ سے روانہ ہوئے تھے۔ اسی دن اس کی لوکیشن ہردوئی، بریلی اور پھر غازی آباد کی پائی گئی۔

ڈی جی پی نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ قاتل اپنی شناخت چھپانا نہیں چاہتے تھے اور انہوں نے دانشتہ طور پر قتل کے ثبوت چھوڑ دئے ہیں۔ انہوں نے بتایا، ’’انہوں نے سورت سے مٹھائیاں خریدیں اور بل وہیں چھوڑ دیا، جس کے ذریعے مٹھائی کی دکان ملی اور ملزمان کی شناخت سی سی ٹی وی میں ہوئی۔‘‘ ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس جلد سے جلد قاتل کو پکڑنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔

ادھر، متعدد مطالبات کے ساتھ متوفی کے لواحقین نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ لواحقین نے قاتلوں کو کڑی سزا دینے، کنبہ کے ممبروں کو تحفظ فراہم کرنے اور اسلحہ کا لائسنس دینے، کنبہ کو مناسب معاوضہ دینے، متوفی کے بڑے بیٹے ستیم تیواری کو سرکاری ملازمت اور کنبہ کے لئے ایک مکان کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے لکھنؤ میں کملیش تیواری کا مجسمہ لگانے اور خورشید باغ کا نام کملیش باغ رکھنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اس سلسلے میں، شیوسینا کے ایک مقامی رہنما ارون پاٹھک نے تیواری کے قاتلوں کو ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متوفی کے لواحقین سے ملاقات کی اور انہیں انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا