English   /   Kannada   /   Nawayathi

بابرئ مسجد سے متعلق صلح اور دعوی سے دستبرداری کی خبر محض افواہ ، پرسنل لا بورڈ کی امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل

share with us

نئی دہلی :19اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ'وقف بورڈ نے ہر حالت میں مسلمانوں اور برادران وطن سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وامان کو برقرار رکھیں اور مشتعل ہونے سے بچیں'۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری وترجمان مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ 'ادھر چند دنوں سے اخبارات میں اس طرح کے بیانات دئے جا رہے ہیں کہ بابری مسجد کے سلسلہ میں خاموش طریقہ پر ایک ایسا سمجھوتہ ہوا ہے، جس سے دونوں فریق مطمئن ہوں گے، اسی طرح ایک شخص نے اپنے آپ کو سنی وقف بورڈ کا نمائندہ قرار دیتے ہوئے بابری مسجد کی زمین سے دست بردار ہونے کی بات کہی ہے'۔

لیکن یہ سب خلافِ واقعہ دعویٰ ہے، ان کے پیچھے کوئی سچائی نہیں ہے، اور اب جب کہ مقدمہ کی سماعت مکمل ہو چکی ہے، اس قسم کی باتیں کہنے کا مقصد الجھن پیدا کرنا ہے، اس مقدمہ میں مسلم فریق کی حیثیت سے' آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ'، 'جمعیت علماءہند'، شیخ ہاشم انصاری کے وارث اور سنی وقف بورڈ اترپردیش پیروی کر رہے ہیں۔

ان میں سے کسی بھی فریق نے اپنا دعویٰ واپس نہیں لیا ہے، خود 'سنی وقف بورڈ' بھی وضاحت کر چکا ہے کہ 'وقف بورڈ' کی طرف منسوب کر کے مسجد سے دستبردار ہو جانے کی جو بات کہی جا رہی ہے وہ افواہ ہے۔

'وقف بورڈ 'کو اپنی طرف سے پیش کئے جانے والے دلائل وشواہد کی روشنی میں پوری امید ہے کہ فیصلہ اس کے حق میں ہوگا اور اگر فیصلہ ہمارے موقف کے خلاف ہوا تو ہم غور کریں گے کہ قانون کے دائرے میں مزید کیا کوشش کی جا سکتی ہے۔
'وقف بورڈ' ہمیشہ کہتا رہا ہے کہ 'سپریم کورٹ' اعلیٰ ترین عدالت ہے، اگر کسی دو گروہ کے درمیان اختلاف پیدا ہو، اور باہمی افہام وتفہیم کے ذریعہ مسئلہ حل نہ ہو پائے تو دونوں فریق کو سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرنا چاہئے، اور ہم سب لوگ اب بھی اس موقف پر قائم ہیں۔
'وقف بورڈ' نے ہر حالت میں مسلمانوں اور برادران وطن سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وامان کو برقرار رکھیں اور مشتعل ہونے سے بچیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا