:اور ہر طرح کے
بھٹکل کی معروف شخصیت عنایت اللہ شاہ بندری کانگریس ... افضال انصاری کے سامنے ان کی بیٹی نصرت پرچۂ نامزد ... ہندوتواویب سائٹ کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے بعد ... غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل سے کوئی تجارت نہیں ہوگ ... فلسطینی صحافیوں کو نوازا گیا ’ورلڈ پریس فریڈم ا ... غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے وفد مص ... کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ...
:اور ہر طرح کے
بھٹکل کی معروف شخصیت عنایت اللہ شاہ بندری کانگریس ... افضال انصاری کے سامنے ان کی بیٹی نصرت پرچۂ نامزد ... ہندوتواویب سائٹ کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے کے بعد ... غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل سے کوئی تجارت نہیں ہوگ ... فلسطینی صحافیوں کو نوازا گیا ’ورلڈ پریس فریڈم ا ... غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات کے لیے وفد مص ... کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ...
ریاض:12ستمبر2019(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب کی درخواست پر اسلامی تعاون تنظیم ”او آئی سی“ کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس 15 ستمبر کو جدہ میں منعقد ہو رہا ہے جس میں اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم میں آنے والی حالیہ تیزی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ٹیلی ویڑن پر ایک نشری خطاب میں اعلان عزم ظاہر کیا تھا کہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں ”بحیرہ مردار کے شمالی علاقوں، غور کر لیا جائے گا۔ یاہو کے اس بیان کی عرب، اسلامی اور بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی جا رہی ہے۔او آئی سی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یوسف العثیمین نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین اسلامی تعاون تنظیم، اس کے رکن ملکوں بالخصوص خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کے ہاں ایک مرکزی حیثیت رکھتا ہے اور ہم اسے فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔اپنے نشری خطاب میں نیتن یاہو نے بڑ ماری تھی کہ ”انتخابات میں کامیابی کے بعد ایک جگہ ایسی ضرور ہے جس کا الحاق اسرائیل سے کر کے ہم اپنی حاکمیت کا ثبوت دے سکتے ہیں۔“ اسرائیل میں نیتن یاہو کے اس بیان کو انتخابی نعرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ایسے اقدامات سے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی امید حتمی طور پر دم توڑ جائے گی حالانکہ اب تک دو ریاستی حل اب تک ہونے والی سفارتی کوششوں کا محور رہا ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |