English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملائشیا کے نئے بادشاہ کی رسمِ تاجپوشی، نسلی اتحاد کی ضرورت پر زور

share with us


 وزیراعظم مہاتیرمحمد کی حکومت پر اعتماد،درپیش اقتصادی اور سماجی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے،خطاب


کوالالمپور:31جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)ملائشیا کے نئے سلطان عبداللہ سلطان احمد شاہ نے اپنی رسمِ تاجپوشی کے موقع پر ملک میں نسلی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔عبداللہ سلطان احمد شاہ ملائشیا کی وسطی ریاست پاہنگ سے تعلق رکھتے ہیں اور ملائشیا میں شامل ریاستوں کے سلاطین کی باری باری تخت نشینی کے منفرد شاہی نظام کے تحت وہ ملک کے سولھویں بادشاہ بنے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان کے لیے گزشتہ روز دْہری خوشی کا دن تھا اور ان کی انسٹھویں سالگرہ بھی منائی گئی۔انھیں جنوری میں ملائشیا کا نیا حکمراں منتخب کیا گیا تھا۔تب ملائشیا کی شمال مشرقی ریاست کیلنتان سے تعلق رکھنے والے سلطان محمد پنجم اچانک اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔ وہ صرف دو سال تک ملائشیا کے بادشاہ رہے تھے۔واضح رہے کہ مالے نسل سے تعلق رکھنے والی نو ریاستوں کے حکمراں باری باری پانچ پانچ سال کے لیے ملک کے حکمراں بنتے ہیں۔ ملائشیا دنیا میں واحد ملک ہے جہاں 1957ء میں برطانوی سامراج سے آزادی کے بعد سے اس طرح کا نظام رائج ہے۔سلطان عبداللہ نے اپنی تاجپوشی کے موقع پر تقریر میں ملک میں نسلی منافرت کے بیج بونے والوں کو خبردار کیا۔انھوں نے کہا کہ جوکوئی بھی نسلی منافرت کی آگ سلگائے گا،وہ نہ صرف خود بھی اس میں جھلسے گا بلکہ پورے گاؤں کو بھی جھلسا دے گا۔انھوں نے کہا کہ اتحاد اور قومی آہنگی ملک کی مضبوطی کا ستون ہیں۔اس لیے نسلی بنیاد پر غلط فہمیاں پھیلانے سے گریز کیا جائے اور ایسے معاملات نہ اٹھائے جائیں جن سے قومی اتحاد اور ہم آہنگی خطرات سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ملائشیا کے نئے سلطان عبداللہ نے وزیراعظم مہاتیرمحمد کی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ درپیش اقتصادی اور سماجی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا