English   /   Kannada   /   Nawayathi

گروگرام مسلم گھرانہ پر تشدد کا معاملہ ، متاثرین کو ایف آر واپس لینے کے لئے ڈالا جا رہا ہے دباو

share with us

ہریانہ :02 اپریل2019(فکروخبر/ذرائع) ہریانہ کے گروگرام میں ہولی کے دن بھیڑ کے ذریعہ کیے گئے حملے کی متاثرہ مسلم فیملی نے پولس اور مقامی لیڈروں پر سنگین الزام لگائے ہیں۔ ساتھ ہی متاثرہ فیملی نے اجتماعی خودکشی کی دھمکی بھی دی ہے۔ مسلم فیملی نے پولس اور مقامی لیڈروں کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان پر لگاتار ایف آئی آر واپس لینے کے لیے دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں، مقامی لیڈروں کے اثر میں پولس کام کر رہی ہے اور ابھی تک ملزمین کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

متاثرہ فیملی نے یکم اپریل کو سوہنا کے ایس ڈی ایم کو ایک عرضداشت پیش کر کے معاملے کی جانچ میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے اس دوران کہا کہ اگر انھیں انصاف نہیں ملا تو وہ اجتماعی خودکشی کر لیں گے۔ فیملی کے ایک رکن محمد اختر نے اس سلسلے میں کہا کہ ’’معاملہ سب کے سامنے ہے۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ غنڈوں نے جان بوجھ کر ہم پر حملہ کیا۔ پھر بھی ضلع پولس ہماری مدد نہیں کر رہی ہے اور حملہ آوروں اور ان کی فیملی کے اراکین کے ذریعہ ایف آئی آر واپس لینے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ پولس ابھی تک تقریباً 35 غنڈوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔‘‘

دوسری طرف اس معاملے میں پولس ڈپٹی کمشنر ہمانشو گرگ نے کہا کہ انھوں نے اب تک 13 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور باقی ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ کسی کی طرفداری نہیں کر رہے ہیں اور جانچ غیر جانبدارانہ طریقے سے جاری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ گروگرام کے بھونڈسی میں 21 مارچ یعنی ہولی کے دن کثیر تعداد میں بھیڑ نے ایک مسلم فیملی کے اراکین کو گھر میں گھس کر بے رحمی سے لاٹھی ڈنڈوں سے پٹائی کر دی تھی، جس میں کئی لوگ سنگین طور پر زخمی ہوئے تھے۔ غنڈوں کے ذریعہ اس مار پیٹ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا