English   /   Kannada   /   Nawayathi

این آر سی معاملہ پر سپریم کورٹ نے لگائی بی جے پی حکومت کو سخت پھٹکار ،چیف سکریٹری کو بھیجا سمن

share with us

نئی دہلی:02 اپریل2019(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے پیر کے روز نیشنل رجسٹر آف سٹیزن شپ (این آر سی) کے معاملے پر آسام کی بی جے پی حکومت کو سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آسام حکومت اس معاملے کو بے وجہ لمبا گھسیٹ رہی ہے۔ دراصل سماعت کے دوران ریاست کے چیف سکریٹری عدالت میں موجود نہیں تھے۔ عدالت نے جب حکومت سے بیرون ممالک اشخاص کے ایشوز سے جڑے سوال کیے تو جواب نہیں ملا۔ یہ دیکھ کر عدالت نے ریاستی حکومت کو پھٹکار لگائی اور ریاست کے چیف سکریٹری کو 8 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے کہا۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بنچ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے آسام حکومت کے حلف نامے کو بے وجہ کی کسرت بتاتے ہوئے کہا کہ اس مسئلہ کا حل نکالنے میں ریاستی حکومت تعاون نہیں کر رہی۔ ریاستی حکومت کے اس رویے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے عدالت غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے والی تھی، لیکن سالیسیٹر جنرل کی گزارش پر ایسا نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل سماعت کے دوران آسام حکومت نے یہ اعتراف کیا تھا کہ ریاست میں تقریباً 70 ہزار مہاجرین مقامی لوگوں میں ضم ہو گئے ہیں۔

عدالت جاننا چاہتی تھی کہ مقامی لوگوں کے ساتھ مقیم ان بیرون ملکی لوگوں کا پتہ لگانے کے لیے ریاستی حکومت نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔ آسام حکومت عدالت کے اس سوال کا جواب دینے میں ناکام رہی۔ اس معاملے کی سماعت اگلے پیر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ اگلی تاریخ پر ریاست کے چیف سکریٹری کو عدالت میں موجود رہنا ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ آسام حکومت نے بیرون ممالک لوگوں کو نکالنے کے لیے 30 جولائی 2018 کو این آر سی کی فہرست جاری کی تھی۔ اس فہرست میں 40 لوگوں کا نام نہیں تھا۔ اس معاملے پر آسام اور نارتھ ایسٹ کی کئی ریاستوں میں زبردست تنازعہ ہے۔ اس کے خلاف کئی دنوں تک وہاں احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے۔ فی الحال یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا