English   /   Kannada   /   Nawayathi

دفعہ ۳۵ اے پر جیٹلی کا بیان افسوسناک : مودی کے ہر غلط فیصلہ کی تائید کر رہے ہیں جیٹلی : کنگریس رہنما

share with us

سری نگر:31؍مارچ 2019(فکروخبر/ذرائع) کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے جو کچھ آئین ہند کی دفعہ 35 اے کے بارے میں کہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ارون جیٹلی اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لئے حقائق پر پردہ ڈال کر وزیر اعظم نریندر مودی کے ہر غلط تصور کی تائید کے لئے کمر بستہ ہیں۔

پروفیسر سوز نے ہفتہ کے روز یہاں جاری ایک بیان میں کہا 'مجھے افسوس ہے کہ ارو ن جیٹلی جیسے لوگ جو کبھی قانونی مباحث کی تاویلات کے لئے سماج میں کچھ عزت رکھتے تھے ، اب آنکھیں بند کر کے اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے اس قدر مشغول ہو رہے ہیں کہ وہ مودی کی ہربات کی تائید کے لئے تیار رہتے ہیں'۔

انہوں نے کہا 'اسی ضمن میں ارون جیٹلی نے جو کچھ آئین کی دفعہ 35 اے کے بارے میں کہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ یعنی اس دفعہ کے تحت جموں وکشمیر کے لوگوں کو جو خصوصی رعایات مل رہی ہیں، وہ آئینی اعتبار سے درست نہیں ہیں۔ میں اُن کے اس بیان کو میں رد کرتا ہوں۔ تعجب کی بات ہے کہ ارون جیٹلی کو یہ عام فہم بات سمجھ نہیں آتی ہے کہ اگر صدارتی احکامات میں دفعہ 35 اے شامل کرنا غلط تھا، تو کیا دوسرے صدارتی احکامات جو آئین کا جز ہو گئے ہیں، وہ غلط نہیں ہیں؟'

پروفیسر سوز نے کہا کہ 'ارون جیٹلی کی یہ تنگ نظری اس لئے پیدا ہو گئی ہے کہ مودی کو 2019ء کے انتخابات پر نظر ہے اور ارون جیٹلی بھی اپنی پوٹلی لے کر مودی جی کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ ورنہ قانونی مباحث میں ارون جیٹلی لاعلم تو نہیں ہیں!'۔

انہوں نے کہا 'ریاست جموں وکشمیر کی غالب اکثریت بجا طور پر یہ سمجھتی ہے کہ دفعہ 35 اے کے تحت مراعات جو جموں وکشمیر کے سبھی لوگوں کو حاصل ہیں، آئین کی اُس دفعہ کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس لئے دفعہ 35 اے کو ختم کرنا یا کمزور بنانا آئین کی دفعہ 370 کو کمزور کرنے یا ختم کرنے کے مترادف ہے!'

پروفیسر سوز نے کہا کہ بہت سارے لوگ اس بات پر خاصے دکھی ہیں کہ ارون جیٹلی جیسا قانون اور آئین شناس وزیر اعظم مودی کی مطلق العنانیت پر آنکھیں بند کر کے اُن کے ہر غلط فیصلے کو تائید کرنے کے لئے کمربستہ ہے اور تعجب کی بات ہے کہ ارون جیٹلی جیسا شخص اسی راستے پر گامزن ہونے لگا ہے جس راستے پر کبھی جرمنی میں گوبلز چلا تھا۔

انہوں نے کہا 'بہرحال ارون جیٹلی کی دفعہ 35 اے کی تاویل کو جموں وکشمیر کے لوگ حقارت سے رد کرتے ہیں اور ہمارا تصور اپنی جگہ صحیح ہے کہ اگر دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، تو دفعہ 370 کے تحت جو رشتہ جموں و کشمیر کا مرکز کے ساتھ ہے، وہ خود بخود کمزور ہو گا'۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا