English   /   Kannada   /   Nawayathi

روس سے ائیر ڈیفنس سسٹم S-400 کی خرید کے موضوع پر قدم پیچھے نہیں ہٹاسکتے:ترک صدر

share with us

انقرہ:07؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)ترکی کے صدررجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ روس سے ائیر ڈیفنس سسٹم S-400 کی خرید کے موضوع پر قدم پیچھے نہیں ہٹایا جائے گا۔ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل پر ایجنڈے کے موضوعات کا جائزہ لیتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارا سمجھوتہ طے پا گیا ہے ۔ ہم مشترکہ پیداوار دیں گے ہو سکتا ہے کہ ہم، ایس۔400 کے بعد ایس۔500 بھی بنائیں۔

ایس۔400 میزائل سسٹم کے موضوع پر بعض حلقوں کی طرف سے ترکی پر دباو سے متعلق سوال  کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ ایس۔400 کے معاملے کو ہم نے طے کر دیا ہے، وہ ایک طے شدہ موضوع ہے۔ اب اس پر بات کرنا  کوئی معنیٰ نہیں رکھتا۔ کیونکہ خواہ صدر پوتن ہوں خواہ روس ہم نے اس سمجھوتے کو مکمل کر دیا ہے۔ قرضے کی شرائط سے لے کر مشترکہ پیداوار تک تمام مراحل پر بات چیت ہو چکی ہے، یہ موضوعات طے پا گئے ہیں اور سمجھوتے پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ اس مرحلے پر ہمارا قدم پیچھے ہٹانا ممکن نہیں ہے۔ یہ چیز اخلاق کے منافی ہے اور ہمارے شایانِ شان  نہیں ہے۔

روس کے ساتھ ایس۔400 کی مشترکہ پیداوار کے امکان کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ ایس۔400 کے بعد ہم ایس۔500 بھی بنائیں۔ جو ایس۔400 کی وجہ سے ہم پر چڑھائی کر رہے ہیں وہ ایس۔300 کی خرید پر یونان کو کیوں کچھ نہیں کہتے؟ بلغاریہ  کو کیوں کچھ نہیں کہتے؟ یہ ممالک بھی نیٹو کے رکن ہیں ان پر بھی دباو ڈالیں ان کی طرف سے کیوں آنکھیں بند کر رہے ہیں۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے ایس۔400 کی فراہمی کے بارے میں بیان  کا ذکر کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "ہم نے نہایت موزوں شرائط کے ساتھ ایس۔400 کا سمجھوتہ طے کیا ہے ۔ہمیں  سسٹم کی فراہمی  ماہِ جولائی تک کی جائے گی۔ جولائی میں ہم انشاءاللہ اس کے پہلی کھیپ  وصول کر لیں گے"۔

واضح رہے کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے ایس۔400 کی سپلائی کے بارے میں کہا تھا کہ "یہ ہمارے اراکین کا قدرتی حق ہے اور ہم اس موضوع میں مداخلت نہیں کر سکتے"۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا