:اور ہر طرح کے
کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ... بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کانگریس سے ایک سال ک ... ووٹنگ کا ڈیٹا 11 دن بعد آنے پر کپل سبل کا الیکشن کم ... مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضا ... کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کو پھر لکھا خط : ا ... وزیر اعظم مودی اور بی جے پی عام لوگوں کے مسائل کی ن ... وزیر اعظم کی بیان پرعمر عبداللہ بولے : ملک کے لیے ق ...
:اور ہر طرح کے
کرناٹک کے ساحلی اضلاع بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ، 6 ... وزیر اعظم مودی کے کرناٹک دوروں پر وزیر اعلیٰ نے کی ... بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ نے کانگریس سے ایک سال ک ... ووٹنگ کا ڈیٹا 11 دن بعد آنے پر کپل سبل کا الیکشن کم ... مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضا ... کانگریس صدر کھڑگے نے پی ایم مودی کو پھر لکھا خط : ا ... وزیر اعظم مودی اور بی جے پی عام لوگوں کے مسائل کی ن ... وزیر اعظم کی بیان پرعمر عبداللہ بولے : ملک کے لیے ق ...
بیت المقدس:19؍فروری2019(فکروخبر/ذرائع)جامعہ عبرانی یروشلم القدس کی ایک عرب پروفیسر نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل اکثر ہتھیاروں کی طاقت سے متعلق جاننے کے لیے معصوم فلسطینیوں یہاں تک کہ بچوں پر بھی ان کے تجربات کررہا ہے۔پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پروفیسر نادیرا شالہوب-کیوورکین نے چند روز قبل کولمبیا یونیورسٹی میں دیے گئے ایک لیکچر میں کہا کہ اسرائیل فلسطینی بچوں پر ہتھیاروں کی آزمائش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی مقامات اسرائیلی سیکیورٹی انڈسٹری کی لیبارٹریاں ہیں۔اسرائیل آرمی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق جامعہ عبرانی یروشلم کی سوشل ورک کی پروفیسر نے چند بچوں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج خاص طور پر نوجوان نسل کو ہتھیاروں کی اس مبینہ آزمائش کا نشانہ بناتی ہے۔رپورٹ کے مطابق محمد نامی بچے نے کہا کہ آرمی یہ جائزہ لیتی ہے کہ ہمارے خلاف کون سے بم استعمال کریں، ہمیں رائفل، گیس بم یا اسٹنگ بم سے مارا جائے، ہمارے اوپر پلاسٹک کے بیگز رکھے جائیں یا کپڑے رکھے جائیں۔دابوش کی رپورٹ کے مطابق عرب پروفیسر کی تقریر کا عنوان فلسطینی یروشلم میں تشدد کی ٹیکنالوجی تھا جو جامعہ عبرانی میں کی گئی تحقیق پر مبنی تھا،جسے بیرون ملک جامعہ عبرانی کی تحقیق کے طور پر جانا جاتا ہے۔تاہم جامعہ عبرانی کی جانب سے لیکچر پر کوئی مذمت نہیں کی گئی بلکہ صرف یہ کہا گیا پروفیسر کی جانب سے پیش کیے گئے خیالات یونیورسٹی کے نظریات کی ترجمانی نہیں کرتے۔یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ یہ پروفیسر کے ذاتی خیالات ہیں جس کا انہوں نے خود اظہار کیا ہے۔اسرائیلی فوج کے خلاف نئے الزامات سے قبل اکثر میڈیا رپورٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج قتل کیے جانے والے فلسطینی بچوں کے اعضا کا کاروبار کرتی ہے۔بیلجیئم کی اے سی او ڈی ٹریڈ یونین کے ثقافتی سیکریٹری اور فلاسفی آف سائنس کے اسکالر رابرٹ واندر بیکین نے اگست 2018 میں کہا تھا کہ غزہ پٹی پر موجود آبادی بھوک سے مررہی ہے، انہیں زہر دیا جاریا ہے، بچوں کو ان کے اعضا کے لیے اغوا اور قتل کیا جارہا ہے۔اس سے قبل نومبر 2015 میں اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر نے کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کو قتل کرکے ان کے اعضا نکال لیتا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں ریاض منصور نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل کیے گئے فلسطینیوں کی لاشیں کورنیا اور دیگر اعضا کے بغیر واپس کی جاتی تھیں۔خیال رہے کہ نیویارک ٹائمز نے اگست 2014 میں شائع کی گئی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2000 سے اسرائیل انسانی اعضا کی غیرقانونی اسمگلنگ میں غیر معمولی کردار ادا کررہا ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے اعضا کی چوری سے متعلق سب سے پہلے سویڈن کے معروف اخبار ایفٹون بلیڈیٹ نے 2009 میں رپورٹ کیا تھا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |