English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکہ نے افغانستان سے فوج کے انخلا کے معاملے پر یوٹرن لے لیا

share with us


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے فوج کی واپسی کے احکامات نہیں دئیے،
ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں فوج کی کمی نہیں چاہتے۔ میڈیا رپورٹس


واشنگٹن:29ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع) امریکہ کا بڑا یوٹرن سامنے آیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے افغانستان سے فوج کے انخلا کے معاملے پر یوٹرن لے لیا ہے۔وائٹ ہاہؤس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے فوج کی واپسی کے احکامات نہیں دئیے۔گریٹ مرکس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں فوج کی کمی نہیں چاہتے۔خیال رہے امریکی فوج نے شام کے بعدافغانستان سے بھی فوجیوں کے انخلا کی منصوبہ بندی شروع کی تھی۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ملٹری حکام نے بتایا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل آئندہ چند ماہ میں شروع ہوگا اور ابتدائی طور پر تقریباً 7 ہزار فوجیوں کو واپس امریکہ بلایا جائے گا۔ افغانستان سے فوجی انخلا کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے فوج کے مکمل انخلا کا اعلان کیا تھا۔افغانستان سے انخلا کا فوج کا فیصلہ ہی وزیر دفاع جیمز میٹس کے استعفے کا سبب بنا اور انہوں نے امریکی صدر کو لکھے گئے اپنے خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کو مخاطب کر کے لکھا کہ آپ کو حق ہے کہ آپ اپنی سوچ سے ہم آہنگ شخص کو وزیر دفاع بنائیں، لہذا بہتر یہی ہوگا کہ میں وزیر دفاعکا عہدہ چھوڑ دوں۔ وزارت دفاع کے کئی حکام نے سی این این کو بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان سے فوج کا انخلا چاہتے ہیں اور وہ جنوری یا فروری کے آغاز میں اسٹیٹ آف دی یونین اسپیچ (سینیٹ سے صدارتی خطاب) کے دوران افغانستان سے فوجیوں کی واپسی کے اعلان کا ارادہ رکھتے ہیں۔افغانستان میں اس وقت تقریباً 14 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں، جس میں سے زیادہ تر نیٹو مشن کے تحت مقامی فوج کی تربیت کیلئے مامور ہیں، امریکہ نیٹو ممالک کا رکن ہے اور اسے فوج کے انخلا کے کسی بھی فیصلے سے متعلق نیٹو سپورٹ مشن کو سامنے رکھتے ہوئے کرنا ہوگا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فوج کے افغانستان کے قیام کے مخالف ہیں جس کا وہ کئی بار اظہار کرچکے ہیں۔یاد رہے کہ حال ہی میں پاکستان کے تعاون سے افغان امن عمل کے سلسلے میں ابوظہبی میں طالبان اور امریکہ کے درمیان براہ راست مذاکرات ہوئے، جس میں سعودی عرب سمیت متحدہ عرب اماراتکے وفد نے بھی شرکت کی اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے بذریعہ خط وزیراعظم عمران خان سے افغان امن عمل اور طالبان کو مذاکرات کی ٹیبل پر لانے کی اپیل کی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا