English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام، خانہ جنگی کے بعد حکومت کے زیر اثر علاقوں میں پہلے بلدیاتی انتخابات

share with us

امیدواروں کے دمشق کے پبلک اسکوائر اور پرانے شہر سمیت مختلف مقامات پر انتخابی پوسٹر چسپاں


دمشق:17؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)خانہ جنگی کا شکار شام میں حکومت کے زیر اثر علاقوں میں 2011 کے بعد ہونے والے پہلے بلدیاتی انتخابات میں عوام نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔عرب ٹی وی کے مطابق سات سال کے بعد ان بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اس وقت کیا گیا جب شامی حکومت کی جانب سے ملک کے دو تہائی حصے کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔بلدیاتی انتظامی کونسلز کی 18 ہزار 4سو 78 نشستوں کے لیے 40 ہزار سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔انتخابات میں کامیابی کے لیے امیدواروں نے دمشق کے پبلک اسکوائر اور پرانے شہر سمیت مختلف مقامات پر انتخابی پوسٹر چسپاں کیے ۔دوسری جانب شام تک حکام کی جانب سے ووٹنگ کا سرکاری ٹرن آؤٹ جاری نہیں کیا گیا لیکن گزشتہ صدارتی یا پارلیمانی انتخابات کے مقابلے میں لوگوں کی کم تعداد نے ووٹ کاسٹ کیا۔آخری اطلاعات تک شامی حکومت کے زیر اثر کچھ علاقے خاص طور پر مشرقی شہر دیرالزور میں ووٹنگ کا عمل جاری تھا یہ وہ علاقہ ہے جو گزشتہ برس اکتوبر میں ش امی فورسز نے لڑائی کے بعد عسکریت پسند گروپ داعش سے خالی کرایا تھا۔دریں اثناء شامی حکومت کے زیر اثر نہ ہونے والے ادلب صوبے کے شمال مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں ووٹنگ نہیں ہوئی۔خیال رہے کہ ادلب صوبے کے شمال مشرقی اور مغربی حصے میں 30 لاکھ کے قریب لوگ رہائش پذیر ہیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا