English   /   Kannada   /   Nawayathi

ترکی کا روس سے جدید ایئر ڈیفنس خریدنے پر نیٹو ممالک پریشان

share with us

ترکی کو فضائی حدود کے تحفظ کیلئے روسی ساختہ ایس 400 ایس کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں معاہدہ طے پا چکا ہے، ہم بہت جلد خرید لیں گے،ترکی کے صدر طیب اردوان کا دعویٰ

استنبول:یکم ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)ترکی کے صدر طیب اردوان کی جانب سے ہنگامی بنیادیوں پر روس سے انتہائی حساس نوعیت کا ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کا عندیہ دینے پر نیٹو ممالک کے مابین تشویش کی لہر دوڑ گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کو فضائی حدود کے تحفظ کیلئے روسی ساختہ ایس 400 ایس کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں معاہدہ طے پا چکا ہے، ہم بہت جلد خرید لیں گے۔واضح رہے کہ رواں اپریل میں روسی صدر ولادیمیرپیوٹن نے آمادگی کا اظہار کیا تھا کہ ایس 400 ایس ڈیفنس سسٹم 2019 کے اختتام یا 2020 کے اوائل میں فراہم کرنے کے لیے تیزی سے کام کیا جائے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق روس کا تیار کردہ ایس 400 ایس ڈیفنس سسٹم زمین سے فضا میں تحفظ فراہم کرتا ہے اور نیٹو ممالک ایسے اپنے جنگی جہازوں کے لیے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ماسکو سے ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے پر خطے میں انقرہ کی فصائی نگرانی کی صلاحیت خطے میں بڑھ جائے گی۔دوسری جانب واشنگٹن نے انقرہ کو روس سے ایس 400 ایس لینے پر خبر دار کیا کہ ایسے کسی بھی اقدام کی صورت میں امریکا اور ترکی کے مابین عسکری صنعت کے تعاون پر برے اثرات پیدا ہو سکتے ہیں۔طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترکی کو بھی یورپ اور امریکا کی طرح دیگر ممالک سے تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ ماسکو کی جانب سے بیان سامنے آیا کہ روسی صدر اپنے ترکش ہم منصب سے سہ فریقی مذاکرات میں ملاقات کریں گے۔ترک میڈیا کے مطابق ایرانی، روسی اور ترکی کے صدر شام سے متعلق تنازع پر 7 ستمبر کو ملاقات کریں گے۔ایران کے نجی چینل این ٹی وی کے مطابق سہ فریقی اجلاس ایران کے شہر تبرز میں ہوں گے۔دوسری جانب روس کے ترجمام ڈیمرٹی پیسکو کا کہنا تھا کہ سہ فریقی اجلاس تہران میں ہوں گے اس لیے یقینی طور پر روس اور ترکی کے صدر اجلاس کے دوران ہی اپنے دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے پر غور کریں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا