:اور ہر طرح کے
مرڈیشور سمندر میں ڈوب کر دونوجوان جاں بحق ... شمالی غزہ اب ’مکمل قحط‘ کا شکار ہے: اقوامِ متحدہ ... امریکا: یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہر ... چھیڑخانی سے پریشان مدرسہ طالبات تعلیم ترک کرنے پر ... اگر آپ آم کھانے کے شوقین ہیں تو یہ خبر آپ کے لئے ... شرد پوار نے وزیراعظم کی فیملی پر کچھ نہ کہہ کر بہت ... کلوزر رپورٹ پر شبہات کے بعد روہت ویمولا موت کی مزی ... کرناٹک : شدید گرمی کی وجہ سے 6 اضلاع ریڈ الرٹ پر ، ج ...
:اور ہر طرح کے
مرڈیشور سمندر میں ڈوب کر دونوجوان جاں بحق ... شمالی غزہ اب ’مکمل قحط‘ کا شکار ہے: اقوامِ متحدہ ... امریکا: یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہر ... چھیڑخانی سے پریشان مدرسہ طالبات تعلیم ترک کرنے پر ... اگر آپ آم کھانے کے شوقین ہیں تو یہ خبر آپ کے لئے ... شرد پوار نے وزیراعظم کی فیملی پر کچھ نہ کہہ کر بہت ... کلوزر رپورٹ پر شبہات کے بعد روہت ویمولا موت کی مزی ... کرناٹک : شدید گرمی کی وجہ سے 6 اضلاع ریڈ الرٹ پر ، ج ...
واشنگٹن:09؍مئی 2018(فکروخبر/ذرائع) امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے ایران سے جوہری معاہدے سے نکلنے کے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان پر سابق صدر باراک اوباما نے کہا کہ ایران ڈیل ختم کرنے کا فیصلہ گمراہ کن اور سنگین غلطی ہے، یورپی اتحادیوں کے علاوہ آزاد ماہرین اور موجودہ امریکی وزیر خارجہ خود اس معاہدے کے حامی ہیں، جمہوریت میں ہمیشہ پالیسیوں میں تبدیلیاں آتی ہیں اور ہر آنے والی حکومت کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، یہ واضح ہے کہ جوہری معاہدہ اب بھی فعال ہے۔بارک اوباما نے کہا کہ یورپی اتحادیوں کے علاوہ آزاد ماہرین اور موجودہ امریکی وزیر خارجہ خود اس معاہدے کے حامی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان گمراہ کن ہے۔سابق امریکی صدر نے کہا کہ جمہوریت میں ہمیشہ پالیسیوں میں تبدیلیاں آتی ہیں اور ہر آنے والی حکومت کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں تاہم مسلسل معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے سے امریکا کی ساکھ متاثر ہوتی ہے۔باراک اوباما نے مزید کہا کہ کسی ایرانی اشتعال انگیزی کے بغیر معاہدے کو خطرے میں ڈالنا سنگین غلطی ہے۔یاد رہے کہ 2015 میں ایران سے جوہری معاہدے کے دوران امریکا کی جانب سے اس وقت کے صدر باراک اوباما نے دستخط کیے تھے جب کہ معاہدے میں یورپی یونین سمیت برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین فریق تھے۔جوہری معاہدے جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان آف ایکش کے تحت ایران نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ جوہری ری ایکٹرز میں بطور ایندھن استعمال ہونے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے افزودہ شدہ یورینیم کے ذخائر کو 15 سال کے لیے محدود کرے گا جبکہ یورینیم افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے سینٹری فیوجز کی تعداد کو 10 سال کے عرصے میں بتدریج کم کرے گا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |