English   /   Kannada   /   Nawayathi

خوشگوارتعلقات کے ضابطے

share with us

ہم سب یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہماری تعلقات کی خوشگواری سماج کو آگے بڑھانے میں اورلوگوں کوترقی کی راہ پرگامڑن کرنے میں اہم رول اداکرتی ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کوبھی سامنے رکھئے "مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اورزبان کی ایذارسانی سے مسلمان محفوظ ہو"مذکورہ حدیث کے مفہوم سے بھی انسانی سماج اورانسان کے آپسی رشتوں سے گہراتعلق کااندازہ لگایاجاسکتاہے۔انسان جذبات میں آکراکثرایسی باتیں کہہ جاتاہے جودوسروں کوناگوارگزرتے ہیں جبکہ اسلام میں دل آزاری سے منع کی گئی ہے اورآپسی رشتوں کی خوشگواری فضاقائم کرنے پربہت زوردیاہے۔
یوں توحسن اخلاق,بہتررویہ اورخوشگوارتعلقات کی کوئی جامع ومانع تعریف نہیں کی جاسکتی اورنہ ہی اس کے کوئی بندھے ٹکے اصول ہیں لیکن ایک لفظ میں کہہ سکتے ہیں کہ دوسروں کی رضا,پسنداورخوشی کاخیال رکھنا ہی حسن اخلاق ہے,حسن اخلاق کی وجہ سے ہی آپسی محبت اوراپنائیت کوفروغ ملتاہے,کینہ اوربغض وعناددورہوتے ہیں,آپسی اعتبارواعتمادکوتقویت ملتی ہے۔تواچھائی اسی میں ہے کہ ہماراگفتگوکااندازنرم ہو,ہم تلخ کلامی سے گریز کریں اورکوشش کریں کہ اچھائی کے راستے کواپناکردوسروں کے دل کوخوش کرسکیں۔
لوگوں کے بیچ خوش اخلاقی اورخوش مزاجی اپناناگویاآپسی رشتوں میں مضبوطی پیداکرناہے,ایک دوسرے سے کس طرح ملناجلنا,دوران گفتگوبھی دوسروں کی پسندوناپسندکاپاس ولحاظ رکھنا,ان ساری باتوں کاہماری زندگی سے گہرارشتہ ہے۔اسلئے ہماری زبان سے بے خیالی میں بھی ایسی بات نہ نکلے جودوسروں کے لئے باعث رنج ہو,ہمیں تواس شعرکے مصداق ہونا چاھیئے۔
وفاپرست ہوں شیوہ ہے دوستی میرا
نہ کی وہ بات جودشمن کوناگوارہوئی
مذکورہ شعرکواگرہم گرہ باندھ لیں تولوگوں سے ہمارے تعلقات بہترہوجائیں گے اورہمارے دشمن بھی دوست ہوجائیں گے!!!

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا