English   /   Kannada   /   Nawayathi

فیس بک پر قربانی کا پوسٹ یعنی عبادت میں ریاکاری

share with us

وہیں عبادتوں میں بھی ریاکاری آتی جارہی ہے۔اسی ریاکاری کی ایک شکل ہے قربانی کے ویڈیو اور تصویریں فیس بک، ٹوئٹر اور نیٹ ورکنگ سائٹس پر پوسٹ کرنا۔حیثیت والے مسلمان پر قربانی واجب ہے۔ غریب کرنا چاہے تو کرسکتا ہے اس کی جانب سے نفل ہوجائے گی۔ یہ اسلامی عبادات میں سے ایک عباد ت ہے۔ ذی حیثیت مسلمان نہ کرے تو ترک واجب کا گناہ بھی ہوتا ہے۔ قرآن کریم کے سورہ کوثر اور دیگر جگہوں پر اس کا حکم دیا گیا ہے۔ اس عبادت میں بھی ویسا ہی خلوص لازم ہے جیسا کہ دیگر عبادات میں ضروری ہے۔جس طرح خلوص وللٰہیت کے بغیر دوسری عبادات میں ثواب نہیں ملتا اسی طرح ریاکاری سے قربانی کا ثواب بھی نہیں ملتا ہے، مگریہ کس قدر عجیب بات ہے کہ بعض مسلمان قربانی کو بھی ریاکاری کا ذریعہ بنا لیتے ہیں اور جہاں جانوروں کی خرید میں موٹے تازے اور مہنگے جانور کا لحاظ محض اسلئے کرتے ہیں کہ محلے میں ان کا جانور نمبر ایک پر رہے، وہیں ریاکاری کی ایک شکل فیس بک اور نیٹ ورکنگ سائٹس پر قربانی کا پوسٹ بھی ہوتا ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی پوسٹ کو بہت سی Likesملیں اور اس بات کا خیال نہیں رہتا کہ اسے اللہ کی طرف سے Likeمل رہی ہے یا نہیں۔سوال یہ ہے کہ قربانی آپ نے فیس بک دوستوں کی پسند اور ناپسند کے لئے کی ہے یا اللہ کی رضا اور خوشنودی کے لئے؟ 
قربانی کا مقصد عبادت یا نمائش؟
قربانی ، اللہ کے راستے میں مال کو خرچ کرنے کی ایک علامت ہے۔ جانور کو قربان کرکے بندہ اللہ کے حضور میں یہ پیغام دیتا ہے کہ اے اللہ ہم نے تیری رضا کے لئے مال قربان کیا ہے لیکن اگر ضرورت پڑی تو اپنی جان بھی قربان کرسکتا ہوں۔ سورہ حج کی آیت نمبر 37 میں آیا ہے کہ قربانی کئے ہوئے جانور کا گوشت اور خون اللہ کی بارگاہ میں نہیں پہنچتے بلکہ تقویٰ اس کی بارگاہ میں پہنچتا ہے اور خلوص وللٰہیت قبول کیا جاتاہے۔مولائے کائنات حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’اگر لوگ یہ جانتے کہ عید کے دن قربانی کرنے میں کیا فضیلت ہے؟ تو قرض لے کر قربانی کرتے کیونکہ قربانی کے خون کی پہلی بوند سے قربانی کرنے والے کے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں ۔‘‘
ظاہر ہے کہ گوشت سے تو انسان پیٹ بھرتا ہے اور دوستوں کی ضیافت کرتا ہے نیز غریبوں محتاجوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرتا ہے اور عیدالاضحٰی کے وہ ایام جن میں مومن اللہ کا مہمان رہتا ہے،اس کی میزبانی کا لطف اٹھاتا ہے مگر بارگاہ خداوندی میں اس کا تقویٰ، خشوع وخضوع ہی پہنچتے ہیں، جن کے لئے خلوص لازمی ہے۔قربانی کے وقت ایک دعاء پڑھی جاتی ہے انّی وجہت۔۔ الخ۔ یہ قرآنی آیات ہیں جن کے کچھ حصوں کا مطلب ہوتا ہے کہ ’’ہماری نماز، ہماری قربانی اور ہمارا جینا مرنا اللہ کے لئے ہے جو دونوں جہان کا پالنہار ہے۔‘‘اب ذرا سوچیں کہ جس مومن کی نماز، قربانی اور زندگی وموت اللہ کے لئے ہوگی ،وہ کبھی اس کی نمائش بندوں کے سامنے کریگا؟ 
برادران وطن کے جذبات
فیس بک اور انٹرنیٹ پر قربانی کی تصویریں اورویڈیو ڈالنا جہاں ریاکاری ہے اور عبادت میں نمائش کاپہلو لئے ہوئے ہے وہیں اس کے کئی سماجی نقصانات بھی ہیں۔ ہم جس دنیا میں رہتے سہتے ہیں وہاں مختلف نظریات کے لوگ رہتے ہیں اور ان کے افکار ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں۔ خاص طور پر ہندوستان میں ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جو گوشت نہیں کھاتا اور اسے دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا۔ ایسے میں ہمارے اوپر لازم ہے کہ اپنے ایسے برادران وطن کے جذبات کا خیال رکھیں۔ وہ اس قسم کے ویڈیو دیکھ کر اسلام کے تعلق سے نظریہ قائم کرلیتے ہیں کہ یہ ظالمانہ مذہب ہے جو جانوروں کو بے رحمی ساتھ قتل کا حکم دیتا ہے اور اسے رضائے الٰہی کا ذریعہ بتاتا ہے۔حالانکہ یہ ایک الگ بحث ہے کہ جانوروں کو انسانی خوراک کا حصہ ہونا چاہئے یا نہیں؟ اور اگر جاندار کو نہ کھائیں تو کیا کھائیں، کیونکہ آج سائنس بھی مانتی ہے کہ جان صرف چوپایوں اور پرندوں میں نہیں ہوتی بلکہ پیڑ ،پودوں ، سبزیوں، ساگوں میں بھی ہوتی ہے۔ 
آگ لگ سکتی ہے
اس وقت ملک کی فرقہ وارانہ صورت حال بہت بہتر نہیں ہے اور آئے دن کہیں نہ کہیں سے اشتعال انگیزی اور کشید گی کی خبریں آتی رہتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ کشیدگی خود نہیں پھیلتی پھیلائی جاتی ہے۔اس کا استعمال الیکشن کے لئے کیا جاتا ہے۔فی الحال بہار میں الیکشن ہے۔ اترپردیش میں بھی پنچایت چناؤ سر پر ہیں۔ اگلے سال مغربی بنگال میں اسمبلی چناؤ ہیں اور اس کے چند مہینے بعد اترپردیش میں اسمبلی انتخابات ہونگے۔ایسے میں قربانی کا کوئی بھی ویڈیویا فوٹو دنگوں کی آگ لگاسکتا ہے۔ بہار، مغربی بنگال اورکیرل جیسی کچھ ریاستوں میں گائے کشی پر پابندی نہیں ہے ایسے میں ان صوبوں میں گایوں کی قربانی بھی یقیناًہوگی اور بعض نادان وخام عقل والے نوجوان ویڈیو وغیرہ پوسٹ کرکے آگ لگاسکتے ہیں۔ اب یہ ان کے بڑوں کا کام ہے کہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور کچھ ایسا نہ ہونے دیں جوعظمت قربانی، عیدالاضحی اور اخلاقیات کے خلاف ہو۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا