English   /   Kannada   /   Nawayathi

اکشردھام مندر حملہ۱۵؍ سالوں کے بعد گرفتار مسلم ملزم کی ضمانت منظور

share with us

ملزم کی ضمانت عرضداشت کی سماعت خصوصی عدالت کے جج پی وی دیسائی کے روبرو ہوئی جس کے دوران ملزم کی پیروی کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کی جانب سے مقرر کردہ وکیل الیاس خان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو ۱۵؍ سالوں کے طویل وقفہ کے بعد گرفتار کیا گیا ہے جبکہ اس معاملے میں سپریم کورٹ پہلے ہی اپنے حکم نامہ میں اس بات کا خلاصہ کرچکی ہے کہ مسلم ملزمین کے ان دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں لہذا اب عبدالرشید اجمیری کو گرفتار کرکے ایک بار پھر معاملے کو از سر نو شروع کیا جارہے ، حالانکہ اس درمیان سرکاری وکیل نے ملزم کو ضمانت پر رہا کئےجانے کی سخت لفظوں میں مخالفت کی لیکن عدالت نے دفاعی وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے۔ممبئی میں اخبار نویسوں کو معاملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے گلزار اعظمی نے کہا کہ ۴؍ نومبر کو عبدالرشید اجمیری کو پولس نے احمدآباد ائیر پورٹ سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ سعودی عرب کی راجدھانی ریاض سے بذریعہ ہوائی جہاز احمد آباد آرہا تھا ، پولس نے اس پر الزامعائد کیا ہے کہ وہ ۲۰۰۲ء ؁ میں مندر پر ہونے والے حملہ کی سازش میں شریک تھا نیز وہ لشکر طیبہ کا رکن ہے ۔گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ اس معاملے میں پولس نے عبدالرشید اجمیر ی کے بھائی آدم اجمیری کو بھی گرفتار کیا تھا لیکن جمعیۃ علماء کی کوششوں سے اسے سپریم کورٹ سے باعزت بری کرایا لیا گیا تھا لیکن اچانک عبدالرشید اجمیری کی گرفتاری کے ذریعہ ایک بار پھر ان دہشت گردانہ حملوں کی سازش کا الزام مسلمانوں پر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے مئی ۲۰۱۴ء میں تمام چھ ملزمین کو باعزت بری کردیا تھا اور نہ صرف باعزت بری کیا تھا بلکہ جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے والے پولس افسران پر کارروائی کرنے کا بھی حکم دیا تھا لیکن بی جے پی قیادت والی ریاستی حکومت نے ڈی جی ونجارہ سمیت ابتک کسی بھی افسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور نہ ہی انہیں معاوضہ دیا گیا ۔گلزار اعظمی نے کہا کہ انہیں امید ہیکہ عبدالرشید اجمیری بھی دیگر بے گناہ مسلمانوں کی طرح اس مقدمہ سے باعزت بری ہوجائیں گے ۔واضح رہے کہ ۲۴؍ ستمبر ۲۰۰۲ء کو اکشر دھام مندر پر ہونے والے دہشت گردانہ حملہ میں ۳۲؍ لوگ ہلاک اور ۸۰؍ سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے ، حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو نیشنل سیکوریٹی گارڈNSGکمانڈوز نے مار گرایا تھا ۔ جمعیۃعلماء احمد آباد کے ذمہ داران مفتی عبد القیوم ،مرزا نور بیگ ،مفتی رضوان ،سلمان بھائی مصالحہ والا مقدمہ کی پیروی میں برابر لگے رہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا