English   /   Kannada   /   Nawayathi

وزیراعظم مودی نفرت پھیلانے والے لوگوں کو باز رکھیں‘عامر خان(مزید اہم ترین خبریں)

share with us

ان کا نعرہ ہے سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔یاد رہے کہ عامر نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا کہ ان کی بیوی ملک میں بڑھتی عدم برداشت کی وجہ سے انڈیا چھوڑنے کا سوچ رہی ہیں۔ اس بیان پر شدید طوفان کھڑا ہوا اور امیتابھ بچن نے کہا کہ عامر نے انڈیا کی شناخت کو نقصان پہنچایا۔’میں نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ملک میں احساس محرومی اور مایوسی کا ماحول ہے ،عدم برداشت اور عدم تحفظ بڑھ رہا ہے۔عامر کے مطابق، ان کے بیان کو غلط انداز میں بیش کیا گیا ۔’میں نے کبھی نہیں کہا کہ انڈیا میں عدم برداشت ہے۔ بڑھتا عدم برداشت اور ملک میں عدم برداشت ہونا یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں۔عامر نے اس موقع پر میڈیا سے کہا کہ ہر ہندوستانی میں خوف ہے لہذا وہ تشدد کی خبریں نشر نہ کریں کیونکہ اس سے خوف کی فضا پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ یا ان کی بیوی کرن راؤ کہیں نہیں جا رہے ۔’ہم انڈیا میں پیدا ہوئے اور یہیں مریں گے۔ہم آپس میں بہت سی باتیں کرتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم ان پر سو فیصد عمل پیرا بھی ہوں۔ کرن نے محض اپنے جذبات ظاہر کیے تھے۔سپر اسٹار نے کہا جب بھی کوئی ’ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کرے تو ہمیں محتاط ہو جانا چاہیے۔


گورنر کے ہاتھوں این ایس ایس ایوارڈز کی تقسیم

بنگلورو6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)2014-15کے این ایس ایس ریاستی ایوارڈز کی تقسیم گورنر وی آر والا کے ہاتھوں راج بھون کے بینکویٹ ہال میں عمل میں آئی ۔اس موقع پر انہوں نے بتایاکہ صرف ایوارڈ ہی خدمات کا صلہ نہیں ہوتے ،بلکہ بے لوث خدمت بے حد ضروری ہے۔ان کے مطابق بغیر کسی توقع کے بے لوث خدمت انجام دینا ہی حقیقی خدمت ہے، این ایس ایس کارکنوں کو چاہئے کہ وہ اس بات کا خیال رکھیں، کیونکہ ایوارڈ صرف حوصلہ افزائی کا ایک ذریعہ ہوتاہے۔ ایوارڈ یافتگان کی تفصیلات پر مبنی کتاب کا اجراء کرنے کے بعد ریاستی وزیر برائے کھیل کود وامور نوجوانان ابھے چندرا جین نے بتایاکہ کرناٹک میں جاری این ایس ایس خدمات دوسری ریاستوں کیلئے مثالی حیثیت رکھتی ہیں۔ حکومت نے بھی کئی منصوبوں کو این ایس ایس کے ذریعہ جاری کیا ہے۔ اس موقع پر محکمۂ کھیل کود وامور نوجوانان کے پرنسپل سکریٹری کپل موہن ، راجیو گاندھی ہیلتھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر کے ایس رویندرا ناتھ نے بطور مہمانان خصوصی شرکت کی۔ ڈاکٹر گناناتھ شٹی نے خیر مقدم کیا، جبکہ ہیلتھ یونیورسٹی کے رجسٹرار ناگراج نے شکریہ ادا کیا۔ 



مہادائی آبی تنازعہ، دوبارہ کل جماعتی وفد لے جانے تیار:سدرامیا

بنگلورو6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے بتایاکہ مہادائی منصوبے سے متعلق بین ریاستی آبی تنازعہ کو عدالت سے باہر حل کرنے کیلئے مرکز سے مداخلت کی درخواست کرنے ایک بار پھر کل جماعتی وفد وزیراعظم سے ملاقات کیلئے لے جانے ریاستی حکومت تیار ہے۔ اسمبلی میں گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت بین ریاستی آبی تنازعہ قانون 1965 کے تحت ٹریبونل تشکیل دیاگیا ہے۔ اس ٹریبونل کے روبرو گوا حکومت کے ذریعہ دائر عرضی کو عدالت سے باہر حل کرنے کیلئے کرناٹک ، گوا اور مہاراشٹرا کے وزرائے اعلیٰ کا اجلاس طلب کرنے کا اختیار صرف وزیراعظم کو ہی حاصل ہے۔ ہبلی ، دھارواڑ جڑواں شہر کو7.56 ٹی ایم سی پینے کا پانی فراہم کرنے والے منصوبے کو انسانیت کے نظریہ سے دیکھا جانا چاہئے۔ گزشتہ تین دہائیوں سے زیر التواء اس منصوبے کو ترجیحی بنیاد پر جاری کرنے کے مقصد سے گزشتہ24 اگست کو ایک کل جماعتی وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی تھی، مگر اس ملاقات کے دوران بی جے پی قائدین نے ایک لفظ بھی نہیں کہاتھا۔ اب جبکہ یہ معاملہ زیر سماعت ہے اس کے باوجود بات چیت کے ذریعہ مسئلے کی یکسوئی میں قانونی رکاوٹ درپیش نہیں آئے گی۔ تلگو گنگا منصوبے کو جاری کرتے وقت ،اس وقت کی وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی کی مداخلت سے آندھرا پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹرا ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کا اجلاس طلب کرکے کرشنا ندی سے چنئی کو پینے کا پانی فراہم کرنے کا اہم فیصلہ لیا گیاتھا۔ایسی کئی مثالیں ہمارے درمیان موجود ہیں۔ ایسے میں اگر موجودہ وزیراعظم توجہ دیں تو اس مسئلے کا حل بھی ممکن ہے۔ 


میری حکومت انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں کامیاب رہی ہے: سدرامیا

بنگلورو6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)وزیراعلیٰ سدرامیانے اپوزیشن لیڈر جگدیش شٹر کے بیان پراسمبلی میں واضح کیا کہ ان کی حکومت کمزور نہیں ہے بلکہ سرگرم ہے۔ گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ اپوزیشن لیڈر نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی حکومت ابھی ٹیک آف نہیں کرپائی ہے،جبکہ جیسے ہی حکومت تشکیل ہوئی اور انہوں نے حلف اٹھایا پہلے ہی دن انتخابی منشور میں کئے گئے 165وعدوں میں سے غریبوں کی سہولت کیلئے انا بھاگیہ ، آنگن واڑی سمیت سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم ایک کروڑ طلبا کیلئے کشیرا بھاگیہ ، خود روزگار منصوبوں کے تحت پسماندہ واقلیتی طبقات کے ذریعہ حاصل کردہ قرضہ جات کی معافی اور مکانات کی تعمیر کیلئے سبسیڈی جیسے اہم فیصلوں کا اعلان کیاتھا، ایسے میں یہ کہنا غلط ہوگاکہ حکومت ابھی ٹیک آف نہیں ہوئی ہے۔اگر ان کی حکومت بے جان یا کمزور ہوتی تو بنگلور اربن ضلع میں ایک لاکھ کروڑ روپیوں کی مالیت کی 5211ایکڑ زمین کو تحویل میں نہیں لیا جاتا۔ اسی طرح انتخابی منشور میں کئے گئے 165وعدوں میں سے تین بجٹوں میں 100 وعدے پورے کئے گئے ہیں۔ پسماندہ طبقات کو افزود فنڈ فراہم کی گئی۔ حیدرآباد۔کرناٹک کی دفعہ371Jکے تحت خصوصی درجہ دلانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔ اس علاقہ کی ترقی کیلئے 1750کروڑ کا فنڈ منظور کیاگیا۔ جس میں سے 830 کروڑ جاری کئے گئے ہیں۔ جھونپڑ پٹی سے پاک ریاست کا خواب دیکھنے والی ان کی حکومت نے سالانہ تین لاکھ کے حساب سے پانچ برس میں 15لاکھ مکانات کی تعمیر کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ کاویری اور کرشنا طاس کے تمام آبی منصوبوں کیلئے سالانہ دس ہزار کروڑ کے حساب سے پانچ برس میں 50ہزار کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ کیا یہ سب منصوبے حکومت کی کارکردگی کی دلیل ثابت نہیں ہوں گے؟۔ سدرامیا نے بتایاکہ مانسون کی ناکامی کے سبب بجلی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے، اس کے باوجود ان کی حکومت اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کرے گی اور موسم گرما میں بھی مسلسل بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ 



مرکز کے ساتھ کسی قسم کا ٹکراؤ نہیں: سدرامیا

بنگلورو6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے آج بتایاکہ ان کی حکومت مرکز کے ساتھ کسی بھی طرح کے ٹکراؤکیلئے تیار نہیں ہے، بلکہ ریاست کا حق حاصل کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔ اسمبلی میں اپوزیشن کے ذریعہ عائد الزام پر کہ ریاستی حکومت مرکز کے ساتھ ٹکراؤ پر اتر آئی ہے، جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ ریاستی حکومت کو سیلس ٹیکس اور ویاٹ کے علاوہ کسی بھی طرح کے وسائل حاصل نہیں ہیں جبکہ مرکزی حکومت کو ایکسائز ٹیکس، انکم ٹیکس ، سرویس ٹیکس اور دیگر ٹیکس سے فائدہ ہوتا ہے۔ حالیہ مرکزی بجٹ میں تقریباً آدھے سرویس ٹیکس کے سبب مرکز کے خزانے میں ہزاروں کروڑ روپے جمع ہوں گے، مگر اس میں ریاست کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔ اسی طرح بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ کے سبب بھی مرکز کو منافع ہونے والا ہے۔ اس کے باوجود چودھویں مالیاتی کمیشن کے نتیجہ میں مرکز کے منصوبوں کیلئے جاری فنڈ میں 4689 کروڑ روپیوں کی کمی کی گئی ہے۔ اسی طرح فنڈ کے مرکز یت کی تقسیم میں بھی 1987 کروڑ روپیوں کی کمی ہوئی ہے۔ فی الحال ریاست کے 137 تعلقہ جات خشک سالی سے متاثر ہیں۔ جس کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے 3830کروڑ روپیوں کی امداد فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی، جس کے تحت مرکز کے ذریعہ 1530 کروڑ روپے جاری ہوئے ہیں۔ ریاست کے مفاد کے تحت بقیہ رقم بھی جاری کرنے کیلئے مرکز سے مطالبہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر سدرامیا نے ایوان میں یہ بات دہرائی کہ وہ ناستک نہیں ہیں،وہ بھی بھگوان پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ایم ایم ہلز ، چامنڈیشوری ہلز اور تروپتی کو بھی وہ حاضری دیتے ہیں، مگر اس کے باوجود انہوں نے یہ معمول نہیں بنایا کہ وہ روزانہ اپنے گھر میں پوجا پاٹ کریں۔ وہ بھگوان کو عقیدت کی نظر سے ضرور دیکھتے ہیں مگر کالا جادو ، راہوکالا اور دیگر رسومات پر یقین نہیں رکھتے۔ گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر کے موقع پر خطاب کرنے والے کے آر رمیش کمار سمیت 12اراکین کا انہوں نے شکریہ ادا کیا ، جس کے بعد گورنر کے خطاب پر تحریک تشکر منظور ہوا۔



گنگا میں نقل و حمل شروع ہوگا: نتن گڈکری

لکھنؤ۔5مارچ(فکروخبر/ذرائع)نقل و حمل کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ گنگا ندی میں ہلدیا سے فرخہ تک ‘ریور ٹریفک’ شروع کی جائے گی۔مسٹر گڈکری نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہاکہ تقریباً 1620 کلومیٹر کے اس ٹریک کے پہلے مرحلہ میں ہلدیا سے وارانسی تک ٹریفک شروع کی جائے گی۔ پورے منصوبہ پرتقریباً تین ہزار کروڑ روپئے خرچ ہونے کا اندازہ ہے۔انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلہ کے کام کی شروعات وارانسی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بھومی پوجن کی جائے گی۔ندی میں ٹریفک کو مناسب ڈھنگ سے شروع کرنے کیلئے 30 واٹر پورٹ ٹرمینل بنائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے گنگا میں صاف صفائی اور روانی کے ساتھ ہی سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔ روزگار کے مواقع بڑھیں گے اور مچھلیوں کی پیداوار 10 گنی ہوجائے گی۔ یہ اسکیم 2019 تک مکمل ہوجائے گی۔ اسکیم مکمل ہوجانے کے بعد سامان کی ڈھلائی پر آنے والی لاگت کافی کم ہوجائے گی۔


نیپالی وزیر اعظم کی موت پر ممتا بنرجی کی تعزیت

کلکتہ۔6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج نیپال کے سابق وزیر اعظم شوشیل کوئرالاکے انتقال پراظہار تعزیت کیا ہے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپال کے سابق وزیر اعظم شوشیل کوئرالہ کی اچانک موت پر میں تعزیت کرتی ہوں۔میں نیپالی عوام، ان کے خاندان اور دوستوں سے تعزیت کرتی ہوں۔


میرے اوپر عائد تمام الزامات بے بنیاد:چھگن بھجبل

ممبئی۔6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)بدعنوانیوں کے معاملات کا سامنا کرنے والے مہاراشٹر کے سابق نائب وزیر اعلی چھگن بھجبل نے آج یہاں ان پرعائد تمام الزامات سے انکار کیا اور کہا کہ سیاسی دباؤکے تحت ان کے خلاف سرکاری مشنریوں کا استعمال کر کے بی جے پی قیادت والی مرکزی و ریاستی حکومت ان کے اور ان کے اہل خانہ سے سیاسی انتقام لے رہی ہے۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چھگن بھجبل نے کہا کہ دہلی کے مہاراشٹر سدن اور دیگر معاملات میں ان کے خلاف بدعنوانیوں کے بے بنیاد الزامات عائد کئے گئے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے نیز اس معاملے میں حالیہ حکومت کے پی ڈبلیو ڈی محکمہ کے اعلی افسران سمیت متعلقہ وزیر نے بھی انہیں کلین چٹ دیا ہے۔اس کے باوجود بھی ان کے خلاف ایک منظم طریقہ سے ان کی عوامی شبیہ کو خراب کرنے کے ارادے سے کارروائی کی جا رہی ہے۔چھگن بھجبل نے کہا کہ محکمہ انفورسمینٹ ڈپارٹمنٹ (ای ڈی ) اور انسداد رشوت ستانی محکمہ (اینٹی کرپشن بیورو)نے ان سے ذاتی طور پر اور ان کے فرزندو بھتیجے سے گھنٹوں تفتیش کی تھی اور ان کے بیانات کا اندراج بھی کیا تھا نیز افسران اس بات سے مطمئن تھے کہ کسی بھی معاملے میں بدعنوانی نہیں کی گئی ہے اس کے باوجود بھی جن افسران نے ان سے چند ماہ قبل تفتیش کی تھی ان کا تبادلہ کیا گیا اور ان کے ذمہ سے یہ ذمہ داریاں ہٹانے کے بعد نئے افسران کی تقرری کر کے ایک منصوبہ بند طریقے سے ان کے خلاف یہ کارروائی کی جا رہی ہے۔گزشتہ کئی دنوں سے بھجبل نے اخبارات اور ٹی وی کو جو بیان دیا ہے آج اس کو دوہراتے ہوئے سابق نائب وزیر اعلی نے مزید کہا کہ چونکہ ان کا تعلق پسماندہ طبقات سے ہے یہی وجہ ہے کہ حکومت میں موجود بھگوا طاقتیں ان کے خلاف کمر بستہ ہو گئی ہیں۔


اسٹاک مارکیٹ تین ہفتے کی نچلی سطح پر

ممبئی۔6 ؍مارچ(فکروخبر/ذرائع)عالمی سطح پر جاری گراوٹ اور گھریلو سطح پر کمپنیوں کے تیسری سہ ماہی کے کمزور نتائج سے فکر مند سرمایہ کاروں کی بکوال? سے آج مسلسل دوسرے دن بی ایس ای کا سینسیکس 266.44 پوائنٹس کم ہو کر 24020.98 پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی 89.05 پوائنٹس گر کر 7298.20 پوائنٹس پر آ گیا۔یہ دونوں اس سال 21 جنوری کے بعد سب سے نچلی سطح پر ہیں۔ایشیائی بازار میں جاپان کا نکی 5.40 فیصد پھسل گیا جو تین سال کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔چینی نئے سال کے موقع پر چین، جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ میں بازار بند رہے۔پیر کو امریکی اسٹاک مارکیٹ بھی ایک فیصد سے زیادہ لڑھک گئی تھی۔غیر ملکی بازاروں کے دباؤ میں گھریلو مارکیٹ بھی تقریباً ایک فیصد تنزلی کے ساتھ کھلے۔ برآمد پر مبنی گروپوں آئی ٹی (3.40 فیصد) اور ٹیک (2.98 فیصد) میں سب سے زیادہ کمی رہی۔ تیل اور گیس اور لازمی اشیاء کو چھوڑ کر دیگر تمام گروپ میں بھی گراوٹ درج کئے گئے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا