English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسمرتی ایرانی جھوٹ بولنا بند کریں: روہت ویمولاکی والدہ(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

جمعہ کو رادھیکا نے کہاکہ بی جے پی تہس نہس ہوجائے گی اگر وزیراعظم نریندرمودی نے کوئی مداخلت نہیں کی اور ایرانی اور ان کے کابینہ ساتھی بنڈارو دتاتریہ کے خلاف کارروائی نہیں کی۔ بنڈارو دتاتریہ نے روہت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے متعدد مکتوب تحریر کئے تھے۔ انہوں نے ملک مخالف سرگرمیوں کا الزام عائد کیا تھا۔ رادھیکا نے مزید کہاکہ یہ ایک ماں کی توہین نہیں ہے کہ اس کے بیٹے کو ملک مخالف بتایا جائے ۔ نریندرمودی نے امبیڈکر یونیورسٹی میں روہت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ایک بیٹے کو کھودیا ۔ یہ وہی بیٹا ہے جسے ان کے کابینی وزیر بنڈارودتاتریہ نے ملک مخالف بتایا ہے۔ اگر وہ اس پر یقین رکھتے ہیں تو بنڈورودتاتریہ اور اسمرتی ایرانی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتے۔ 


دھونی نے پاکستانی سپورٹر کو ٹکٹ سے نواز دیا

ڈھاکہ۔27فروری (فکروخبر/ذرائع) کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے پاکستانی سپورٹر چچا شکاگو کو پاکستان اور انڈیا کے مابین ہونے والے میچ میں ٹکٹ نہ ملنے پر ٹکٹ دے دیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستانی سپورٹر چچا شکاگو کا کہنا تھا کہ وہ دھونی کے بہت بڑے فین ہیں اور اس سے محبت کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹکٹ تو ہندوستانی کی طرف سے ہے لیکن ان کا دل پاکستانی ہے اور ان کی دلی دعا ہے کہ آج کے میچ میں پاکستان جیتے۔


سانبہ میں گوجر اور پولیس کے درمیان تصادم آرائی کے دوران پولیس اہلکار روں سے رائفل چھین لینے کا معاملہ 

پانچ روز بعد ایک ایس ایل آر رائفل میگزین سمیت بر آمد ،دوسری کی تلاش جاری /پولیس ذرائع 

سرینگر۔27فروری(فکروخبر/ذرائع)جموں کے سانبہ علاقے میں پانچ روز قبل گوجر اور پولیس کے درمیان تصادم آرائی کے دوران پولیس اہلکار سے چھین لی گئی دو ایس ایل آر رائفلوں سے ایک کو پولیس نے میگزین سمیت بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ پولیس ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 22فروری کو جموں کے سانبہ علاقے میں گوجر اور پولیس کے درمیان جھڑپوں ہوئی تھی جس کے دوران مظاہرین نے دو پولیس اہلکاروں سے ان کے پاس موجود دو ایس ایل آر رائفلیں چھین لی تھی ۔پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کے فورا بعد پولیس نے چھینے اسلحہ کو بر آمدکرنے کے لئے تلاشی کاروائیوں کا سلسلہ شروع کیا تھا اور پانچ روز بعد انہوں نے دو میں سے ایک ایس ایل آر رائفل کو میگزین سمیت بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق مصدیقہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس نے سانبہ کے نولہ علاقے میں تلاشی کاروائی شروع کی جس کے دوران انہوں نے وہاں سے رائفل بر آمد کی اور دوسرے کو بر آمد کرنے کیلئے کاروائی جاری ہے ۔


پولیس نے حملہ آوروں کیخلاف کارروائی کے بجائے ان کی حفاظت کی 

دہلی پولیس نے حملہ آور کی شناخت کے باوجود گرفتار نہیں کیا /کنہیا کمار

نئی دہلی۔27فروری(فکروخبر/ذرائع)جواہر لال یونیورسٹی میں طلباء یونین (جے این یو ایس یو) کے صدر کنہیا کمار نے کہا کہ دہلی پولیس نے اس شخص کی شناخت کے باوجود گرفتار نہیں کیا جس نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ احاطے میں ان پر حملہ کیا تھا۔ ایک ٹی وی چینل پر نشر ایک ویڈیو کلپ میں کنہیا کہتے ہوئے سنائی دے رہا ہے کہ ایک ہجوم عدالت کے گیٹ تک آیا اور ایک شخص میراپیچھا کرتے ہوئے اگلے کمرے میں آیا اورمیرے پیچھے بیٹھا ۔ اس نے کہا میں تمارا استاد ہوں۔ جب پولیس نے اس سے اپنی شناخت پیش کرنے کے لئے کہا کہ تو اس نے شناختی کارڈ دکھانے دکھانے کے بجائے پولیس سے بھڑ گیا۔ میں نے پولیس کو بتایا کہ یہی شخص ہے جس نے مجھ پر حملہ کیا لیکن کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی اور وہ کھلے گھوم رہے ہیں۔ کنہیا نے مزید کہا کہ وہ حملہ آوروں کی شناخت کرسکتا ہے کیونکہ وہ پہلا شخص تھا جس نے عدالت کے گیٹ پر حملہ کیا۔ میں نے بتایا کہ یہ وہی شخص ہے جس کو ہائی کورٹ کے حکام کی ہدایت پر کورٹ روم سے ہٹایا گیا تھا۔ اس نے کوئی توجہ نہیں دی کہ پولیس نے کیا کہا۔ یہ وہ شخص ہے جو پولیس کے سامنے کورٹ سے نکلا اور پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ سپریم کورٹ پینل میں پورے واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے کنہیا نے کہاکہ پولیس انہیں عدالتی احاطے میں لے گئی اور اسے میڈیا سے بچایا۔ پھر وکلاء کی ایک بھیڑ نے مجھ پر حملہ کردیا۔ یہ واقعہ گیٹ کے اندر داخل ہونے کے بعد ہوا۔ انہوں نے دیکھا کہ وہ مجھ پر حملہ کرنے والے وکلاء میرے آنے کا انتظارکررہے تھے۔انہوں نے میری پٹائی کی اور اسی طرح دیگر لوگوں سے بھی مارنے کے لئے کہا۔ 


ریاست جموں کشمیرمیں بے روزگاری کامعاملہ قابو سے باہر

بے روزگار نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی عمریں حصول نوکری کی حد پار

سرینگر۔27فروری(فکروخبر/ذرائع)ریاست میں بے روزگاری کامعاملہ قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے ا کثر بے روزگار نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی عمریں حصول نوکری کی حد پار کرنے لگی ہے اور اس طرح اُن کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے اور اگر اس پر قابو پانے کیلئے فوری نوعیت کے اقدامات نہیں کئے گئے تو یہی مسئلہ امن وقانون کا روپ بھی دھار سکتا ہے ۔سی این ایس کے مطابق اربا ب اقتدار کی طرف سے اس یقین دہانی کے باوجود کہ بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے گا اور پڑے لکھے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کیلئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے لیکن حقائق اس کے برعکس ہے بے روزگاری میں روز بہ روز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ہر سال کالجوں ، پیشہ ورانہ اداروں اور یونیورسٹی سے سینکڑوں کی تعداد میں بے روزگار کی فوج نکلتی ہے جن کو کسی جگہ متعین کرنا بس کی بات نہیں لگتی ہے ۔ بے روزگار نوجوانوں کو کسی ادارے یا محکمے میں تعینات کرنے کیلئے نہ تو کوئی واضح پالیسی ہے اور نا ہی کوئی پروگرام یہ سارا عمل انتشار کا شکار ہوگیا ہے ۔ماہرین کامانناہے کہ بے روزگاری پر قابو پانے کیلئے اگر فوری نوعیت کے اقدامات نہیں کئے گئے تو اس سے نئے نئے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور یہی مسئلہ امن وقانون کا روپ بھی دھار سکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اگر چہ بار بار اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کو متحرک کیا جائے گا اور قابلیت کی بنیادوں پر بے روزگار نوجوانوں کو روز گار فراہم کیا جائے گا لیکن یہ سب کچھ زبانے جمع خرچ کے مترادف ہے اس دوران بیشتربے روزگار نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی عمریں حصول نوکری کی حد پار کرنے لگی ہے اور اس طرح اُن کا مستقبل تاریک ہوتا جارہا ہے ۔ بے روزگار نوجوانوں میں سینکڑوں پی ایچ ڈی ، ایم فل ، ایم کام ، ایم اے ، ایم ایس سی اور گریجویٹوں کے علاوہ ڈاکٹر اور انجینئر بھی شامل ہیں دوسری طرف وادی میں چونکہ سرکاری سطح پر برائے نام بھی کارخانے نہیں ہے جس کے نتیجے میں ان بے روزگاروں کیلئے اس سلسلے میں بھی کوئی کاروائی نہیں کی جاسکتی ہے ۔ اگر چہ سابق مخلوط سرکار نوجوانوں کو خود روزگار سکیم کے تحت کارخانے کھولنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن کارخانے بھی نہیں چلتے ہیں کیونکہ ماضی میں جن نوجوانوں نے از خود سیلف ایمپلائمنٹ سکیم کے تحت کارخانے کھولے تو ان کیلئے خام مال کا حصول انتہائی مشکل بن گیا جبکہ کارخانوں سے نکلنے والی اشیاء کیلئے خریداری کا مسئلہ اُن کیلئے درد سر بن گیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بیشتر کارخانے یا تو بند ہوگئے یا ان کے مالکان نے کوئی دوسرا پیشہ اختیار کیا ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہارباب اقتدار کو چاہیے کہ بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کیلئے ایک ٹھوس اور واضح سکیم مرتب کریں تاکہ پڑے لکھے نوجوانوں کا مستقبل تاریک نہ ہونے پائے اور وہ بھی حصول روزگار کیلئے دردر کی ٹھوکریں کھانے سے بچ کر ملک و قوم کی خدمت کریں ۔ اگر چہساب سرکاریں غیر ریاستی کمپنیوں کو وادی میں سرمایہ کاری لگانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں تاہم ابھی تک اس کے خاطر خواہ نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئیے ہیں۔نامساعد حالات کے دوران وادی میں موجود کئی کمپنیوں نے اپنے دفاتر بند کر کے جموں کا رُخ کیا جس کی وجہ سے وادی کشمیر کے وہ نوجوان جو ان نجی کمپنیوں میں روزگار کماتے تھے بے روزگار ہوکر رہ گئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا