English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک مخالف نعرے لگانے کے مبینہ ملزم عمر خالد اور انربان نے سرینڈر کردیا(مزید اہم ترین خبریں )

share with us

9 فروری کا پروگرام کتنے بجے شروع ہوا تھا؟۔ اس واقعہ کے ٹیم میں کون کون تھے۔اور ان کا کیا کیا رول تھا؟۔کیا جے این یو کے اس پروگرام میں ملک غداری کے نعرے لگے تھے؟ وہ کون کون لوگ تھے جو ملک مخالف نعرے لگا رہے تھے؟ کیا کنہیا آپ کے ساتھ موجود تھا، اس نے بھی کیا ملک مخالف نعرے لگائے تھے؟ اگر ملک مخالف نعرے نہیں لگے تو کون سے نعرے لگائے تھے؟۔ کیا اس پروگرام میں باہر سے بھی لوگ آئے تھے۔ کس نے بلایا تھا ان لوگوں کو۔ کیا ملک مخالف نعرے لگانے کے لئے کسی نے کہا تھا؟ اگر ہاں، تو وہ کون لوگ تھے؟ اتنے دن آپ کہاں پر ٹھہرے ہوئے تھے؟ کس نے آپ کی مدد کی؟ کیا فراری کے دوران آپ لوگ ایک دوسرے کے رابطے میں تھے؟ آپ کو فنڈ کس نے کیا تھا؟ جب آپ فرار تھے تب پیسوں کی مدد کس نے کی؟ اس واقعہ میں اس وقت اور کون کون لوگ موجود تھے؟ کیا اس سے پہلے بھی جے این یو میں اس طرح کے پروگرام کئے گئے تھے؟18. اگر اجازت منسوخ کی گئی تھی تو پھر کیوں پروگرام کیا گیا؟ اگر آپ کو معلوم تھا کہ پولیس آپ کو تلاش کر رہی ہے تو آپ نے سرینڈر کیوں نہیں کیا؟ کیا آپ کو سرینڈر کرنے سے کسی نے منع کیا تھا؟


15 دن تک دہلی میں رہے گی پانی کی قلت 

نئی دہلی۔24فروری(فکروخبر/ذرائع)جاٹ تحریک کی وجہ سے دہلی میں پانی کا بحران اب بھی جاری ہے۔مظاہرین نے دہلی میں پانی سپلائی کرنے والی منک نہر کو توڑ دیا تھا، جس کی وجہ سے دہلی میں پانی کا بحران گہرا گیا ہے۔پانی سپلائی کرنے والی ہریانہ کی منک نہر کی مرمت کا کام تیزی سے چل رہا ہے اور نہر کی مرمت میں 15 سے 20 دن لگنے کی امید ہے، جسے دیکھتے ہوئے دہلی کے لوگوں کو اگلے 15۔20 دن تک پانی کی کمی کا سامانا کرنا پڑ سکتا ہے۔منگل کو دہلی کے وزیر کپل شرما اور پانی محکمہ کے حکام نے منک نہر کا دورہ کیا۔پانی وزیر کپل شرما نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کا استعمال کفایت طور پر کریں. دراصل، منک نہر سے دہلی کو تقریبا 60 فیصد پانی ملتا ہے۔ فی الحال منک نہر پر سیکورٹی فورس کے جوان تعینات ہیں۔


دانتوں کی صفائی دل کے امراض سے بچاتی ہے‘ تحقیق

نئی دہلی ۔24فروری(فکروخبر/ذرائع) تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ منہ کی صفائی کا خیال رکھ کر لوگ درحقیقت خود کو خون کی شریانوں کے امراض سے بھی بچاتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ منہ کی صفائی کا خیال نہ رکھنا فالج اور امراض قلب کی شکل میں نکلتا ہے۔ خاص طور پر مردوں اور نوجوانوں میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دانتوں کی بہترین صفائی دل کے متعدد مسائل کا خطرہ کم کر دیتی ہے۔ دانتوں کے امراض یا مسوڑوں میں بیکٹریا کی موجودگی موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کو مزید بدتر بنا دیتے ہیں اور جان لیوا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ محققین کے مطابق دن بھر میں دو بار برش کرنے کی عادت مسوڑوں اور دل کے امراض کی روک تھام کرتی ہے۔


سنجے دت جمعرات کو جیل سے ہوں گے رہا

پنے۔24فروری(فکروخبر/ذرائع)1993 کے بم دھماکہ کیس میں قصوروار پائے جانے کے بعد اپنی پانچ سال کی سزا تحت 42 ماہ یرودا جیل میں رہنے کے بعد بالی ووڈ اداکار سنجے دت جمعرات کو رہا ہو جائیں گے۔جیل حکام کے مطابق، 56 سالہ اداکار جمعرات کو رہا ہو جائیں گے۔ اس درمیان اپنی سزا کی مدت کے دوران فاسد چھوٹ پانے اور افسران کی جانب سے خاص خصوصیت دئے جانے کے الزامات کی وجہ سے اداکار تنازعات میں بھی رہے۔ان کے وکلاء کے مطابق، دت کو دی گئی چھوٹ جیل قوانین اور دستور العمل کے مطابق تھی۔یرودا جیل کے سپرنٹنڈنٹ یوٹی پوار نے بتایا، جیل میں سزا کاٹنے والی ہر عام قیدی کے ساتھ جو عام عمل کی جاتی ہے ان کو مکمل کرنے کے بعد دت 25 فروری صبح قریب 10 بجے رہا ہو جائیں گے۔پوار نے ان الزامات کی تردید کی کہ مشہور شخصیت ہونے کے ناطے جیل حکام نے دت کو سزا کے دوران خاص سہولت فراہم کی۔انہوں نے کہا، انہیں دی گئی چھوٹ جیل قوانین کے مطابق تھی اور ان کے ساتھ بھی دیگر قصورواروں کی طرح ہی سلوک کیا گیا۔مہاراشٹر کے وزیر داخلہ رام شنڈے نے بتایا کہ اداکار 25 فروری کو اپنی جیل کی سزا پوری کر لیں گے۔ آٹھ مہینہ 16 دن کا حساب مکمل کرنے کے بعد باقی کی مدت انہوں نے معافی یا اچھے برتاؤ کی بنیاد پر ملی چھوٹ کے طور پر حاصل کی۔اسلحہ ایکٹ کے تحت غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے کے کیس میں مجرم دت کو مئی 2013 میں ان کی باقی کی سزا پوری کرنے کے لئے یرودا قید بھیجا گیا تھا۔جیل حکام کے اداکار کو جیل میں کاغذ بیگ بنانے کا کام مل گیا۔سزا کے دوران انہیں 2013 میں 90 دن اور بعد میں 30 دن کی پیرول دی گئی تھی۔


دہلی کے جنتر منتر پر اے بی وی پی نے نکالا مارچ

نئی دہلی۔24فروری(فکروخبر/ذرائع) دہلی کے جنتر منتر سے بی جے پی کییونیٹ اے بی وی پی نے مارچ نکالا ہے. اے بی وی پی کا یہ مارچ دہلی کی جے این یو یونیورسٹی میں مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگائے جانے کی مخالفت میں ہیں. اس مارچ میں بڑی تعداد میں اے بی وی پی کے حامی طالب علم آئے ہیں۔ادھر، کرناٹک میں بھی اس قسم کی ریلی نکالی گئی ہے۔اس ریلی میں لوگ ملک کی حمایت کے نعرے لگا رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے سینئر رہنماؤں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ کس طرح پارٹی اس پورے واقعے میں اپنی بات رکھیں۔انہوں نے کہا کہ جے این یو کے معاملے پر پارٹی کو جارحانہ طور پر حملوں کا جواب دینا چاہئے۔ واضح رہے کہ جے این یو میں ایک پروگرام میں مبینہ طور پرملک کے خلاف نعرے بازی کی گئی تھی۔ اس پروگرام میں پارلیمنٹ پر حملے کے مجرم افضل گرو کی حمایت میں نعرے بازی لگائی گئی۔اس معاملے ملزم طالب علم فی الحال پولیس حراست میں ہیں اور قانونی کارروائی چل رہی ہے۔


پی ایچ ڈی اور اسسٹنٹ پروفیسر شپ کی اہلیت کے لیے 

ماسٹر ڈگری کے اسٹوڈنٹسMH-SET امتحان کافارم پُر کریں

مالیگاؤں۔24فروری(فکروخبر/ذرائع)یونی ورسٹی گرانٹ کمیشن کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے مہاراشٹر اسٹیٹ الیجیبلیٹی ٹیسٹ[Maharashtra State Eligibility Test (MH-SET)]امتحان فارم پُر کرنے کی تاریخ آن لائن آچکی ہے۔اس امتحان میں کامیاب طالب علم کالج اور یونی ورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر شپ کا اہل ہوتا ہے۔اس امتحان میں ایک دن میں تین معروضی پیپر ہوتے ہیں۔اوپن زمرہ کے طلبہ کے لیے ۵۵۰؍اور کاسٹ سرٹیفکٹ ہولڈرس کے لیے۴۵۰؍روپئے فیس بینک چلن کے ذریعے ادا کرنا ہوگی۔۱۵؍فروری سے ۱۱؍ مارچ تک آن لائن فارم پُر کیاجائے گا۔۲۹؍ مئی بروز اتوار۲۰۱۶ء کو امتحانات منعقد ہوگے۔پہلا پیپر صبح دس بجے سے سوا گیارہ بجے تک،دوسرا سواگیارہ سے ساڑھے بارہ بجے تک اور تیسراپیپر دو بجے سے ساڑھے چار بجے تک ہوگا۔پہلا پیپر جنرل نالج پر مشتمل ہے جس میں موجود ساٹھ سوالوں میں سے پچاس سوالات کے جوابات دینے ہوتے ہیں ۔ابتدائی پچاس جوابات ہی قابل قبول ہوتے ہے اس لیے صرف انہی پچاس سوالات کے جوابات پر ٹک لگائیں جن کے صحیح جوابات معلوم ہوں۔دوسرے پیپر میں پچاس اور تیسرے پیپر میں پچہتر لازمی سوالات ہوتے ہیں۔کامیاب ہونے کے لیے تین مراحل سے گزرنا ہوتا ہے۔پہلی اسٹیج یہ کہ پہلے اور دوسرے پیپر میں اوپن کیٹیگری کے اسٹوڈنٹس کے لیے چالیس فی صد اور کاسٹ سرٹیفکٹ ہولڈرس کے لیے پینتیس فی صد مارکس اور تیسرے پیپر میں باالترتیب پچاس فی صد اور چالیس فی صد مارکس حاصل کرناہوتے ہیں۔امتحان میں شریک تمام طلباوطالبات کی پہلی شرط کے مطابق مضمون اور کیٹیگری کے مطابق میرٹ لسٹ تیار ہوگی ،تیسرا مرحلہ یہ ہے کہ میرٹ لسٹ میں موجود ٹاپ پندرہ فی صد اسٹوڈنٹس ہی ایم ایچ سیٹ امتحان میں کامیاب قرار دیئے جائینگے اور یہی پندرہ فی صد اسٹوڈنٹس اسسٹنٹ پروفیسر کے لیے اہل ہونگے۔اس امتحان میں نیگیٹیو مارکس نہیں ہوتے ہے۔ایسے اسٹوڈنٹس جنہیں آنکھوں سے نظر نہیںآتا یا جنھیں لکھنے کے لیے دوسرے اسٹوڈنٹس کی ضرورت ہوتی ہے، ایسے طلبہ و طالبات کوکمیشن کی جانب سے اضافی وقت دیاجائے گا،جس کے لیے انھیں امتحان سے قبل عریضہ داخل کرنا ہوگا۔اخبار ہذاکوامتحان کے متعلق تفصیلی معلومات دیتے ہوئے سنّی دعوت اسلامی کے مبلغ جرنلسٹ عطاء الرحمن نوری(MA,BED,MH-SET) نے بتایا کہ32؍ مضامین میں یہ امتحان لیاجاتا ہے ،ماسٹر ڈگری ہولڈرس یا ماسٹرڈگری میں زیر تعلیم اسٹوڈنٹس اس امتحان میں شریک ہوسکتے ہیں۔زیر تعلیم طلبہ کو دو سالوں میں اپنی ماسٹر ڈگری یونی ورسٹی گرانٹ کمیشن کو جمع کرانی ہوگی۔وابستگان اردو کے لیے ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ ۲۰۱۵ء سے اردو مضمون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اردو،ہندی،مراٹھی،انگلش،تاریخ،معاشیات،فلسفہ،نفسیات،سماجیات،پالیٹیکل سائنس، جرنلزم، جغرافیہ، کمپیوٹر سائنس، کامرس،لاء،ایجوکیشن اور دیگر مضامین ملاکر کل 32؍مضامین میں ایم ایچ سیٹ کے امتحانات ہونگے۔32؍ فیکلٹی میں 15؍ سینٹرز پر امتحانات کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ممبئی،پونہ،کولہاپور، ناسک، جلگاؤں ،اورنگ آباد،ناندیڑ، امراوتی، ناگپور، گوا، شولاپور، چندرپور،گڈچرولی،احمد نگر اور دھولیہ امتحان کے مراکز ہیں۔تمام 32؍فیکلٹی کانصاب ویب سائٹ پر موجود ہے۔فارم پُر کرنے کے بعد دو صفحات پرنٹ ہوکرنکلے گے،ایک عریضہ ہوگا اور دوسرا بینک چلن۔بینک آف مہاراشٹر اور ایچ ڈی ایف سی بینک کے ذریعے چلن کی رقم ادا کرناہے۔امتحان سے دس دن پہلے ویب سائٹ سے ہال ٹکٹ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا ۔ مزید تفصیلات کے لیے درج ذیل لنک پر وزٹ کریں۔
http://setexam.unipune.ac.in 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا