English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلور :آر ایس ایس کی ریالی چامراج پیٹے عیدگاہ میں گھس گئی

share with us

اس بات کی بھنک پولس کو لگ گئی تھی جس کی بنا پر پولس انتظامیہ کی جانب سے سخت حفاظتی بندوبست کرتے ہوئے عیدگاہ میدان کو اپنے گھیرے میں لے لیا تھا، پولس کی جانب سے عیدگاہ میدان کے پڑوس میں واقع مہیشوری مندر سے مارچ کا آغاز کرتے ہوئے یہیں پہ اختتام کرنے اور اجلاس منعقد کرنے کی اجازت دی تھی، مگر آر ایس ایس کے کارکنان نے واپسی میں قانون کو توڑتے ہوئے زبردستی عیدگاہ میدان میں گھس گئے۔ مگر پولس نے اپنے پورے زور کے ساتھ آر ایس ایس کے کارکنان کو عیدگاہ میدان سے باہر لانے میں کامیاب ہوئے، اسی بات کو لے کر سننسد آننت کمار،سابق رکن اسمبلی پرمیلا نیسگی پولس کے ساتھ لفظی جھڑپ پر اتر آئے۔ مارچ کے اختتامی اجلاس میں آننت کمار نے بیان دیتے ہوئے عیدگاہ میدان کو بھی سیاست سے جوڑتے ہوئے کانگریس پر الزام لگایا کہ عیدگاہ میدان میں آر ایس ایس کے کارکنان کو جمع ہونے سے روک کر کانگریس اپنا اُلو سیدھا کررہی ہے۔ گذشتہ کئی سالوں سے مارچ اسی عیدگاہ میدان سے ہورہا ہے مگر امسال روک دیا گیا ۔ ایڈیشنل پولس کمشنر کمل پنتھ نے صاف طور سے کہا کہ آر ایس ایس کو قانونی طور پر یہاں اجلاس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اسی بنا پر کارکنان کو روک دیا گیا ہے۔ 

اقلیتی یونیورسٹی منڈیا کے بجائے بیدر میں قائم کرنے کا مطالبہ

گلبرگہ20؍اکتوبر(فکروخبر/ذرائع)حیدرآباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی نے منڈیا ضلع میں قائم کی جانے والی قومی اقلیتی یونیورسٹی کو حیدرآباد کرناٹک کے بیدر ضلع میں قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سمیتی کے بانی صدر لکشمن دستی اور بانی نائب صدر ڈاکٹر ماجد داغی نے آج یہا ں پریس کلب میں اخباری کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے تاریخی و روحانی علمی و ادبی اور کثیر اقلیتی آبادی والا شہر ہونے کی حیثیت سے بیدر کو قومی اقلیتی یونیورسٹی کے قیام کے لئے موزوں ترین قرار دیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ بہمنی اور برید شاہی حکومتوں کے دور میں گلبرگہ اور بیدرعلوم و فنون کی ترقی کے لئے عالمگیر شہرت رکھتے تھے اور بیدر کا محمود گاواں مدرسہ اُس وقت کی بین الاقوامی یونیورسٹی کا درجہ رکھتا تھا ۔ بیدر میں قومی اقلیتی یونیورسٹی کے قیام کے ذریعہ محمود گاوان مدرسہ کا احیاء کیا جاسکتا تھا۔ لکشمن دستی ، ڈاکٹر ماجد داغی نے مزید کہا کہ ریاست میں اقلیتوں کی کثیر آبادی والے علاقہ حیدرآبادکرناٹک میں اقلیتی آبادی کا تناسب 23فیصد ہے ۔ جبکہ منڈیا ضلع میں اقلیتی آباد ی کا تناسب محض 3.96فیصد ہے ۔ ایسی صورت میں منڈیا میں اقلیتی یونیورسٹی کا قیام بے فیض ہوگا۔ اُنہوں نے بتایا کہ گلبرگہ ضلع میں اقلیتی آبادی کا تناسب 17.60بیدر ضلع میں 19.69رائچور ضلع میں13.69بیلاری ضلع میں 12.72اور کوپل ضلع میں 11.47اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ملٹی سیکٹوریل ڈیولپمنٹ پرگرام کے تحت ملک کے جن90اکثریتی اقلیتی آبادی والے اضلاع کو منتخب کیا گیا ہے اُن میں گلبرگہ بیدر بھی شامل ہیں ۔بیدر میں اقلیتی یونیورسٹی کے قیام کی صورت میں علاقہ حیدرآباد کرناٹک کے علاوہ مہاراشٹرا اور آندھراپردیش کے متعدد اضلاع کے اقلیتی طلباء استفادہ کر سکیں گے ۔ اُنہوں نے چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا اور مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان پر زور دیا ہے کہ وہ بیدر میں قومی اقلیتی یونیورسٹی قائم کرنے کو ترجیح دیں ۔

گلبرگہ میں کارپوریٹر کے شوہر پر حملہ کے خلاف راستہ روکو احتجاج

گلبرگہ20؍اکتوبر(فکروخبر/ذرائع): گلبرگہ شہر کے بلدی حلقہ26کی آزادکارپوریٹر عقیلہ بیگم کے شوہر حبیب احمد روسہ پر حملہ کرنے کے خلاف آج 11بجے دن مسلم چوک پر راستہ روکو احتجاج منظم کیا گیا جس کے نتیجہ میں ہفت گنبد تا گنج کی مصروف ترین سڑک پر زائد از3گھنٹوں تک ٹرافک مسدود رہی ۔ محمد اصغر چلبل صدر گلبرگہ شمال بلاک کانگریس آئی نے مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں کے جے پی کے غنڈہ عناصر کی بڑھتی ہوئی غنڈہ گردی سے شہر میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے ۔ اُنہوں نے پولیس سے ان غنڈہ عناصر کو شہر بدر کرنے کا پر زور مطالبہ کیا اُنہوں نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ کل شامل سماجی کارکن حبیب احمد روسہ پر محمد عمران اور دیگر غنڈہ عناصر نے بلا وجہ حملہ کر کے اُنہیں زخمی کر دیا ۔عادل سلیمان سیٹھ جنرل سکریٹری گلبرگہ شمال بلاک کانگریس آئی عبدالقدیر چونگے سابق چیرمین آشریہ کمیٹی نے بھی مخاطب کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ کارپوریٹرس تنویر سرڈگی، اجمل گولہ ، عبدالرحیم ملاں، راجو کپنور ، پرمود تیواری، شرنو مودی، لکشمی کھنڈو، سلیم بھائی کے علاوہ خاتون کارپوریٹرس کے شوہر اسماعیل پلم، اعظم پٹیل، رفیع الدین باگ اور سابق مئیر اقبال احمد شیرینی فروش، نظیر اُستاد تماپوری، فیروز گتہ دار، انور شالیمار، عبدالرحیم مرچی سیٹھ، وجئے کمار پاٹل صدر شاب بازار بلاک کانگریس آئی اور دیگر سماجی عوامی کارکنان نے احتجاجی دھرنے میں حصہ لیا اور خاطیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کاکیا۔ڈی ایس پی ارون کمار سرکل انسپکٹر نارائن نے مقام احتجاج پر پہنچ کر حبیب احمد روسہ پر حملہ کرنے والے محمد عمران کو گرفتار کرنے کی اطلاع دی۔ جس کے بعد احتجاج واپس لیا گیا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا