English   /   Kannada   /   Nawayathi

حیدرآباد کے شہیدِ وطن کے نمازِ جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت

share with us

شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر حکومت کے نمائندے کے طورپر جناب محمد عابد رسول خان صدرنشین اقلیتی کمیشن جناب محمد ماجدحسین مئیرگریٹر حیدرآباد جناب محمد معظم خان رکن اسمبلی بہادر پورہ  جناب محمدمبین کارپوریٹررنمست پورہ ایرپورٹ پہنچے جن کے ہمراہ شہید فوجی کے ارکان خاندان بھی موجود تھے۔ ایرپورٹ کے کارگوٹرمنل پر فوج کے دستوں نے سلامی دی اور گلہائے عقیدت پیش کیا۔ ایرپورٹ سے ترنگامیں لپٹے ہوئے تابوت کو جلوس کی شکل میں نواب صاحب کنٹہ لایا گیا۔ جلوس میں شامل ہزاروں نوجوان عیدالاضحی کے باوجود شریک تھے اور پاکستان مردہ باد کے نعرہ لگارہے تھے۔ شہید فوجی کے اعزاز میں مقامی بازار بند کردےئے گئے تھے۔ جلوس جنازہ کے سبب اطراف کی سڑکیں جام ہوگئی تھیں۔ مختلف مقامات پر سیاہ پرچم لگائے تھے۔ آج صبح صدر مجلس بیرسٹراسدالدین اویسی ایم پی جناب ا کبرالدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی نے مرحوم کے گھر پہنچ کر ان کے ارکان خاندان سے ملاقات کرکے انہیں تعزیت پیش کی۔ اس کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی ریاستی وزیر لیبر ڈی ناگیندر145 بی جے پی کے ریاستی صدر جی کشن ریڈی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے صالحین کالونی پہنچ کر شہید فوجی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ آج بعد نماز ظہر شہیدفوجی محمد فیروز خان کی نمازجنازہ جامع مسجد صالحین کالونی میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر جناب سید احمدپاشاہ قادری معتمدعمومی مجلس و رکن اسمبلی چارمینار نے دعائے مغفرت کی۔ جناب محمد معظم خان رکن اسمبلی بہادر پورہ جناب محمد ماجدحسین مئیر گریٹر حیدرآباد اور مجلسی کارپوریٹرس نماز جنازہ اور تدفین تک قبرستان میں موجود تھے۔ جامع مسجد صالحین کالونی سے شہید فوجی کا جلوس جنازہ برآمد ہوا۔ کلمہ طیبہ کی چادر کے ساتھ میت پر ترنگابھی ڈالاگیاتھا۔ جلوس جنازہ کے آگے آگے فوج کی مدراس رجمنٹ کے دستے موجود تھے جو شہیدکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وداعی پریڈ کررہے تھے۔ فوجی براس بیانڈکے دو دستے جلوس جنازہ کے آگے آگے تعزیتی دھن بجاتے چل رہے تھے۔ جلوس جنازہ کے سامنے مسلم نوجوان ترنگے لہرارہے تھے اور پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے جس پر  بہادر جوان فیروز خان امر ہے تحریر تھا۔ بعض پلے کارڈز ہندوستان زندہ باد۔ پاکستان مردہ باد بھی لہرائے جارہے تھے۔ جلوس جنازہ میں فوج کے دستےنیم فوجی دستے پولیس کی بھاری تعداد اورمقامی مسلم نوجوان وطن کی محبت کے جذبہ سے سرشار دکھائی دے رہے تھے۔ جلوس جنازہ صالحین کالونی سے نواب صاحب کنٹہ چوراہاپہنچاجہاں سے تیگل کنٹہ سڑک سے گزرتا ہواسنجے گاندھی نگر قبرستان پہنچا۔ جلوس جنازہ میں ہزاروں مسلم نوجوان شریک تھے جو رضاکارانہ طور پر انسانی زنجیر بنائے ہوئے فوجی دستوں اورمیت کے اطراف موجودتھے۔ قبرستان پہنچنے پر قبرستان کے بیرونی حصہ میں فوجی دستوں نے میت کو ترنگے سے ڈھانک دیاتھا۔ مکمل سرکاری اعزازات کے ساتھ شہید فوجی محمد فیروزخان کو اپنی بندوقیں نیچے کرتے ہوئے سلامی پیش کی جس کے بعد ان کے اعزاز میں فوجی دستے نے 3راؤنڈ ہوائی فائر کئے۔ اس موقع پر فوج کے مختلف اعلی عہدیداروں اور ریاستی انتظامیہ کی جانب سے شہید فوجی کو گلہائے عقیدت پیش کئے گئے۔ اس منظر کودیکھنے کیلئے اطراف واکناف کے ہزاروں مسلمان قبرستان میں جمع تھے۔ اطراف میں چھتوں اورپہاڑوں سے خواتین کی بڑی تعداد بھی یہ منظردیکھنے کے لیے جمع تھی۔ بتایا جاتاہے کہ 38 سالہ لانس نائیک محمد فیروز خان کے والد مرحوم محمد جعفر خان بھی ایک فوجی تھے۔ گزشتہ 15سال سے وہ مدراس رجمنٹ سے وابستہ تھے۔ دوماہ قبل عیدالفطر انہوں نے اپنے ارکان خاندان کے ساتھ منائی تھی اور وعدہ کیاتھاکہ وہ عیدالاضحی بھی اپنے ارکان خاندان کے ساتھ منائیں گے۔ محمد فیروز خان اپنے خاندان کے ایک اہم ذمہ دار تھے۔ پسماندگان میں ان کی والدہ رضیہ بیگم کے علاوہ ان کی بیوہ نسرین فاطمہ اور 3کمسن بچے 4سالہ افشاں فاطمہ 2سالہ ارشدخان اور8ماہ کی عائشہ فاطمہ شامل ہیں۔ فیروزخان کی 3بہنیں شادی شدہ ہیں جب کہ ایک بھائی اورایک بہن غیرشادی شدہ ہیں جن کی کفالت ان ہی کے ذمہ تھی۔ جلوس جنازہ اورتدفین کے موقع پر فیروز کے بھائی علاء الدین خان  ان کے خسرشیخ معین الدین  نسبتی برادر سعید پاشاہ اوردیگر ارکان خاندان موجود تھے۔ مجلس کارپوریٹرس محمد مبین عزیز بیگ حبیب زین عارف نمائندہ کارپوریٹر محمد سلیم مقامی ابتدائی مجالس کے صدور ومعتمدین اور سرگرم کارکنوں نے انتظامات میں حصہ لیا۔ اس موقع پر کانگریس کے قائدین یوسف ہاشمی  ڈی نرنجن  کنہیالال خواجہ غیاث الدی خلیق الرحمن محمدشریف کارپوریٹر وائی ایس آر کانگریس کے حبیب عبدالرحمن العطاس بی جے پی کے ایف ایس لائق علی کے علاوہ مجلس اتحادالمسلمین کے سینکڑوں کارکن اور سید حیدرعلی انجینئرسکندرمعشوقی موجود تھے۔ اس موقع پر کرنل وجے بھاسکر نے بادیدہ نم صحافیوں کو بتایا کہ شہید محمد فیروز خان گذشتہ 15 سال سے 18 مدراس رجمنٹ جسے میسور بٹالین بھی کہا جاتا ہے سے وابستہ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ان کے کمانڈنگ آفیسر رہ چکے ہیں فیروز ایک بہادر جوان تھے۔ پونچھ سیکٹر میں سرحد پر غیر ضروری پاکستانی شلباری کا شکار ہوگئے اور شل لگنے کے 4 گھنٹہ میں ہی شہید ہوگئے تھے۔ نماز جنازہ اور تدفین کے بعد کرنل وجے بھاسکر نے فوجیوں کے ہمراہ مرحوم کے ارکان خاندان کو وہ ترنگا پیش کیا گیا جسے لپیٹ کر انکا جلوس جنازہ لایا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا