English   /   Kannada   /   Nawayathi

مسلمان دینی اور عصری دونوں علوم میں ترقی کررہے ہیں

share with us

ان باتوں کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صدر شعبۂ قانون ڈاکٹر شکیل صمدانی نے کیا ۔ موصوف رابطہ سوسائٹی کی جانب سے سال 2016-17کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کے درمیان تقسیمِ ایوارڈ کے جلسہ میں عوام سے مخاطب تھے۔ موصوف نے مسلمانوں کی روشن تاریخ کی روشنی میں تعلیم کی اہمیت وضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک دور میں دنیا ہماری قدم بوسی کرتی تھی او رپوری دنیا میں مسلمانوں کی طوطی بولتی تھی اور چھ سو سال تک ہر میدان میں مسلمان ہی آگے تھے لیکن اب مسلمانوں کی موجودہ حالت کچھ ایسی ہوگئی ہے کہ ان کے پاس تمام تر اسباب ووسائل موجود ہونے کے باوجود وہ تعلیمی طور پر ترقی نہیں کررہی ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ مسلمان اپنی بنیاد کو بھول گئے اور قرآنی تعلیمات کی روشنی میں اپنے طرزِ زندگی کو نہیں بنایا جس کی وجہ سے جو وزن دنیا میں ان کا تھا وہ آہستہ آہستہ ختم ہوگیا جس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ ان علوم کو دوسری اقوم نے اپناکر انہوں نے ترقی کرنی شروع کی۔ انہوں نے دینی اور عصری دونوں علوم کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی ایک سے دنیا کی قیادت نہیں ہوسکتی۔ دینی تعلیم تو بنیاد ہے اور اس کے بغیر شریعت کا علم حاصل نہیں ہوسکتا لیکن عصری علوم کے بغیرہم دنیوی علوم میں ترقی نہیں کرسکتے۔ انہوں نے مسلمانوں کے تعلیمی رجحان اور نوجوان کی ہمتوں کی داد دیتے ہوئے کہا کہ ما شاء اللہ ہم مسلمان بھی ہر جگہ آگے بڑھ رہے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ آئی اے ایس اور آئی پی ایس میں ہماری مختص سیٹیں نہ ہونے کے باوجوداس کے امتحانات میں ہم نے ہندوستان کو تین ٹاپر دئیے۔ انہوں نے مسلمانوں کو شعبۂ قانون میں بھی آگے بڑھنے پر بھی زور دیا۔ وزیر اغذیہ حکومت کرناٹک جناب یوٹی قادر نے کہا یہ ملک ایر کنڈیشن میں بیٹھنے والے ارکان پارلیمان سے مستحکم نہیں ہوگا بلکہ اس ملک کو مستحکم کرنے کے لیے تعلیم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بھی رابطہ کے ذریعہ تعلیمی ایوارڈ پروگرام کے انعقاد پر مبارکبادی پیش کی۔
امسال ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے۔

rabita

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا