English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہم فلسطین میں امن لانے کے لیے ایک طویل المدتی اور منصفانہ حل کے لیے کوشاں ہیں : شاہ سلمان کا بڑا بیان

share with us

ریاض :07ستمبر 2020(فکرو خبر/ذرائع) شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب اس وقت تک  اسرائیل سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جب تک کہ  اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ ایک عالمی طور پر تسلیم شدہ امن معاہدے پر دستخط نہیں کرتا۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے اسرائیل سے امن معاہدے کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں اسرائیل، فلسطین تنازع پر بات ہوئی ہے۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور تبادلہ خیال کیا اور عالمی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو کی، صدر ٹرمپ نے اسرئیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پروازوں کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے پر سعودی عرب کا خیر مقدم کیا۔

شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے صدر ٹرمپ پر واضح کیا کہ سعودی عرب کے اسرائیل سے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آئیں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہ ہو جائے۔

شاہ سلمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت کرتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنازع کے حل کی یہ شرط سعودی مملکت کے پیش کردہ عرب امن منصوبے کا نقطہ آغاز ہوگا، ہم فلسطین میں امن لانے کے لیے ایک طویل المدتی اور منصفانہ حل کے لیے کوشاں ہیں۔

سعودی عرب اور امریکی رہنماؤں کے درمیان فون پر یہ رابطہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے کہ جب گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کو تسلیم کر کے اس سے سفارتی روابط قائم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا تھا، اس سے قبل مصر اور اُردن بھی اسرائیل سے ریاستی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب نے یو اے ای سے تمام مملک کو جانے والی پرازوں کو ملک کی فضائی حدود میں سے گزرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے اسرائیل سے براہ راست یو اے ای کی پروازوں کے آغاز کا اعلان کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا