English   /   Kannada   /   Nawayathi

شرنگیری واقعے کے ذریعے بی جے پی ریاست میں بدامنی پیدا کرنے کی سازش کررہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی

share with us


بنگلور:15 اگست 2020(فکرو خبر/ذرائع)سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شرنگیری میں شنگر آچاریہ کے مجسمے پر جھنڈے لگا کر ایس ڈی پی آئی اور مسلم برادری پر الزام لگا کر بی جے پی ریاست میں بدامنی پیدا کرنے کی سازش کررہی ہے جس کی ہم سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے جیوراج نے پولیس اور عوام کو دھمکی دی تھی اور یہ کہانی گھڑی تھی کہ یہ جھنڈا ایس ڈی پی آئی کے کارکنوں نے لگایا ہے اور اگر پولیس انہیں فوری گرفتار نہیں کرتی ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔ پولیس نے دو مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرکے انہیں رات بھر زیر حراست رکھا۔ بعدا زاں، مقامی مسجد کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھے جانے کے بعد پتہ چلا کہ اس واقعے میں ایک مقامی نوجوان ملند مجرم تھا۔ اس نے مسجد میں گھس کر جھنڈا چوری کیا اور شنکر آچاریہ کے مجسمے پر رکھ دیا۔ دراصل ملند بی جے پی، آر ایس ایس ممبر ہے اور جیوراج سے اس کے قریبی تعلقات ہیں۔ الیاس محمد تمبے نے مزید کہا کہ ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ جیوراج کو گرفتار کیا جاناچاہئے اور پولیس کو اس سازش کے پیچھے کا مقصد اور اس میں ملوث افراد کے بارے میں بھی انکشاف کرنا چاہئے۔ ریاستی وزیر داخلہ بسوران بومائی نے بجرنگ دل کے ایک رہنما اور بی جے پی کے ممبر شرن پمپ ویل سے کہا تھا کہ 'میں آپ پر دائر تمام مقدمات کو ختم کردوں گا'، یہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ریاستی حکومت مجرموں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ اس وزیر داخلہ اور ریاستی حکومت کے ذریعہ کوئی بھی امن کی توقع نہیں کرسکتا ہے کیونکہ وہ سنگھ پریوار کی سازشوں اور مجرمانہ سرگرمیوں کے ساجھے داری میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی وزیر داخلہ کے خلاف قانونی کارروائی کا سہارا لے گی جو کھلے عام مجرموں کی حمایت کررہے ہیں۔ بنگلور تشدد کے واقعات پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے الیاس محمد تمبے نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی بنگلور کے کاول بیراسندرا میں پیش آنے والے پر تشدد واقعات کی شدید مذمت کرتی ہے۔ نوین کا مجرمانہ ارادہ اور پولیس کی غفلت اس طرح کے ناخوشگوار واقعے کی اصل وجوہات ہیں۔ ایس ڈی پی آئی کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے میں ریاستی حکومت ہائی کورٹ ججوں کے ذریعے ایک عدالتی انکوائری کا حکم دے۔ یہ صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی نے آئندہ بی بی ایم پی اور اسمبلی انتخابات پر نظر رکھتے ہوئے تشدد کی سازش کی ہے۔  بی جے پی کا ارادہ ہے کہ پلی کیشی نگر حلقہ میں مسلم دلت ووٹ کو تقسیم کیا جائے اور عوام میں عدم تحفظ پیدا کرکے ان کے ووٹوں کو اپنے طرف راغب کرسکے۔ اس کے علاوہ مقامی ایم ایل اے اور پارٹی کے اندر ایک دھڑے کے مابین تنازعہ کی وجہ سے بھی تشدد میں اضافہ ہوا ہوگا۔ ایس ڈی پی آئی یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ ان تمام زایوں کی تفتیش کی جانی چاہئے تاکہ تشدد کے پیچھے سازشوں کا انکشاف ہوسکے۔ ایس ڈی پی آئی کے بارے میں ریاستی وزیر داخلہ کے بیانات بھی قابل مذمت ہیں کیونکہ انہوں نے یہ الفاظ معتصبانہ ذہنیت کے ساتھ کہے تھے۔ یہ پولیس اور حکومت کے ناکامیوں کو چھپانے اور لوگوں کے ذہنوں کو موڑنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی ایسے جمہوریت مخالف اقدامات کے خلاف قانونی طور پر لڑے گی۔ پریس کانفرنس میں ریاستی نائب صدر عبدالمجید خان، ریاستی سکریٹری اشرف ماچار اور ریاستی ورکنگ کمیٹی رکن و میڈیا کوآڈنیٹر ابرار احمد موجود رہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا