English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں کرائے کے مکانوں میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے خوش خبری

share with us

رواں سال کے دوران مکانوں کے کرائے 15 سے 20 فیصد گھٹ جائیں گے

 ریاض۔23جنوری2020(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب میں روزگار کی غرض سے 80سے 85 لاکھ افراد مقیم ہیں۔ تاہم تارکین کے اہل خانہ پر عائد مرافقین ٹیکس کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں میں لاکھوں افراد مملکت سے رخصت بھی ہو چکے ہیں۔ جس کا مکانوں کے کرایوں پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ پہلے مملکت میں رہائشی یونٹس کے مالکان بھاری کرائے وصول کرتے تھے، تاہم مملکت میں لاکھوں غیر مْلکیوں کے چلے جانے کے بعد اب اکثر رہائشی یونٹس خالی پڑے ہیں۔کئی کرائے دار کم کرائے والے فلیٹس اور مکانوں کا رْخ کر رہے ہیں۔ اسی وجہ سے مالکان کی جانب سے اپنے کرائے داروں کے سابقہ کرایوں میں کمی کر کے اْنہیں روکنے کے حربے بھی آزمائے جا رہے ہیں۔ جبکہ مملکت میں کئی سالوں سے زیر تعمیر لاکھوں مکانات بھی تعمیر ہو چکے ہیں۔وزارت آبادکاری کی جانب سے مقامی باشندوں کو بھی مفت مکانات فراہم کیے جا چکے ہیں۔اس طرح سعودیہ میں اضافی مکانات کی تعمیر کے باعث کرایوں میں کمی آ رہی ہے۔ 2019ء میں بھی مکانات کے کرایوں میں بہت کمی آئی۔ جبکہ تعمیراتی شعبے کے ماہرین کے مطابق رواں سال کے دوران بھی غیر مْلکیوں کو کرائے کے مکانات ماضی کی نسبت 15سے 20 فیصد کم کرائے پر دستیاب ہوں گے۔ سعودی تاریخ میں آج سے پہلے کبھی اتنے بڑے پیمانے پر مکانات اور رہائشی یونٹس کی تعمیر نہیں کی گئی۔تاہم ہاؤسنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے بہت پریشان ہیں، کیونکہ خریدار بہت کم ہو چکے ہیں، لاکھوں غیر مْلکیوں کی رخصتی کے باعث نئے مکانات خالی پڑے ہیں۔ حالانکہ وزارت آباد کاری کی جانب سے کرایہ داروں اور مالکان کو قانونی تحفظ فراہم کرنے اور کرایہ داری کا نظام منظم کرنے کے لیے ’ایجار‘ ایپلی کیشن بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ مگر مکان مالکان کے لیے حالات کچھ اچھے دکھائی نہیں دے رہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا